کراچی کے مختلف علاقوں میں سرکاری زمین پر گذشتہ کئی دہائیوں سے رہنے والے جوگیوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں سرکاری زمین الاٹ کر کے صدیوں سے خانہ بدوشی کی زندگی گزارنے والوں کو آباد کیا جائے۔
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں واقع عبدالرحیم گوٹھ میں پکے مکانات کے درمیان موجود جوگی بستی میں تقریباً 50 خاندان آباد ہیں۔
عبدالرحیم گوٹھ کی جوگی بستی کے رہائشی آئیڈان جوگی کے مطابق 1970 کی دہائی میں اُس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے عمرکوٹ میں ’جوگی دڑو‘ کے مقام پر اس برادری کی مستقل آبادکاری کے لیے 20 ایکڑ سرکاری زمین مختص کی تھی، تاکہ جوگی اپنی جھونپڑیوں کے بجائے پکے گھر بنا کر عزت کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔
آئیڈان جوگی کے مطابق وقت گزرنے کے ساتھ آبادی میں اضافے کے بعد بڑی تعداد میں جوگی کراچی آ گئے، جو گذشتہ کئی دہائیوں سے یہاں رہتے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں آئیڈان جوگی نے کہا: ’ہم یہاں اس بستی میں گذشتہ 25 سال سے زندگی گزار رہے ہیں، مگر یہ زمین ہماری نہیں۔ اپنی زمین نہ ہونے کے باعث ہم پکا مکان بنانے سے ڈرتے ہیں، کیوں کہ ہمیں ڈر ہے کہ پختہ تعمیرات کریں گے تو سرکاری ادارے ایک دن آ کر ان مکانات کو مسمار کر دیں گے۔
’ہم نے صدیوں سے خانہ بدوشی کی زندگی گزاری، مگر اب زمانہ بدل گیا ہے۔ ہم سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں زمین الاٹ کر کے جوگی کالونی بنا کر دیں، جہاں ہم عزت کی زندگی گزار سکیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر حکومت نے ہمیں مستقل آباد کیا تو ہم باعزت طریقے سے رہنے کے ساتھ اپنے بچوں کو تعلیم دے سکیں اور صحت کی سہولیات حاصل کر سکیں گے۔‘
بقول آئیڈان: ’دربدر گھومنے کی زندگی اب ختم ہونی چاہیے، تاکہ ہمارے بچے جھونپڑیوں کے بجائے سکولوں میں جائیں اور ایک بہتر مستقبل پا سکیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جوگی بنیادی طور پر خانہ بدوش قبیلہ ہے۔ یہ جوگی سانپوں کے ساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل مکانی کرنے، بین پر سانپ کا رقص دکھانے اور ہاتھ دیکھ کر لوگوں کی قسمت کا احوال بتانے کے بدلے نقد رقم انعام کے طور پر لیتے ہیں۔
اس کے علاوہ جوگی گیدڑ سنگھی، زہر مُہرہ بھی فروخت کرتے ہیں۔ جوگیوں کے بقول اگر سانپ کاٹ لے تو منکے سے زہر کا علاج کیا جاتا ہے۔
سندھ میں ہندو اور مسلمان مذاہب سے تعلق رکھنے والے جوگی موجود ہیں۔ ہندو جوگیوں کی اکثریت ضلع عمرکوٹ سے تعلق رکھتی ہے، مگر کئی جوگی خاندان گذشتہ کئی دہائیوں سے کراچی میں آباد ہیں۔
نجی تنظیم سنگم ایسوسی ایشن فار آرٹ، کلچر اینڈ ہیریٹیج نے جوگیوں کی مستقل آبادکاری کے لیے ان کی آبادیوں کا حال ہی میں بنیادی سروے کیا ہے۔
ایسوسی ایشن کے سربراہ کیول لاوہا نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ جوگیوں کی بستیوں کا بنیادی سروے مکمل کیا گیا، جس میں کراچی میں موجود جوگیوں کی آبادیوں کی تعداد ان میں رہنے والے جوگیوں کی فہرست بنائی گئی ہیں۔
تنظیم کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں جوگیوں کی 10 سے 15 آبادیاں موجود ہیں، جن میں تقریباً 20 ہزار جوگی بستے ہیں۔