چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کے مطابق اسلام آباد میں صرف وہی پیپر ملبری کے درخت کاٹ رہے ہیں جو عوامی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں اور ان کے بدلے میں ہر ایک درخت کے بدلے میں کم از کم تین نئے درخت لگائے جا رہے ہیں۔
سی ڈی اے
چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک وڈیو منظر عام پر آئی جس میں سی ڈی اے پر الزام عائد کیا جا رہا تھا کہ اس کے زیر انتظام کتوں کی پناہ گاہ ’کتوں کو اذیت دینے اور قتل کرنے‘ میں ملوث ہے۔ انڈپینڈنٹ اردو نےحقائق جاننے کے لیے مذکورہ مرکز کا دورہ کیا۔