سینیئر جج چارلس ہیڈن کیف کی سربراہی میں ہونے والی تحقیقات میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ کیا 2010 سے 2013 کے دوران برطانوی فوجی اہلکاروں نے افغانستان میں ’جان بوجھ کر حراستی کارروائیوں‘ کے دوران ماورائے عدالت قتل کیے۔
ماورائے عدالت قتل
اسلام آباد نے 2003 سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں قید ضیا مصطفیٰ کے قتل پر شدید احتجاج کیا ہے۔