نو مئی کے مقدمات میں عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ’ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘
نو مئی
وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آئینی عدالت کے جج کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ ’سازش کرنے والے یا ماسٹر مائنڈ کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا۔‘