9 مئی مقدمات: ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو 10 سال قید کی سزا

لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی اور حمزہ عظیم سمیت چھ ملزمان کو بری کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو منگل کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 10، 10 سال کی قید سنا دی (فیس بک) 

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے نو مئی 2022 کو احتجاجی مظاہروں کے دوران شیر پاؤ برج توڑ پھوڑ کے مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ سمیت آٹھ ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی ہے، جبکہ شاہ محمود قریشی کو اس مقدمے میں بری کر دیا ہے۔

اس مقدمہ میں 14 ملزمان کا ٹرائل مکمل ہونے پر منگل کی صبح کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا جسے آج ہی رات کو جاری کر دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے جن رہنماؤں اور کارکنوں کو سزائیں سنائی گئی ہیں وہ دو سال سے پابند سلاسل ہیں۔

مقدمہ نمبر97/238 میں جن دیگر ملزمان کو سزا ہوئی ان میں افضال عظیم پاہٹ، خالد قیوم اور ریاض حسین بھی شامل ہیں۔  

شاہ محمود کے ساتھ بری ہونے والوں میں رانا تنویر، حمزہ عظیم، افتخار احمد، زیاس خان اور اعتزاز شامل ہیں۔

نومئی کے مقدموں کی سماعتیں روزانہ کی بنیاد پر جاری ہیں۔

منگل کو اس کیس کی سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے قرار دیا کہ اس کیس کا فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔

عدالتی عملے کی مدد سے کئی گھنٹے تک فیصلہ تحریر کرایا گیا اور رات 10 بجے کے بعد سنایا گیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے وکیل برہان معظم نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’عدالت نے اس کیس کی سماعت مکمل ہونے پر آج منگل کی دوپہر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ شاہ محمود قریشی سمیت چھ ملزم بے گناہ قرار دے کر بری کر دیے گئے ہیں۔ جبکہ آٹھ کو قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ حالانکہ اس مقدمہ میں پراسیکیوشن الزامات ثابت نہیں کر سکی یہ فیصلہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔ کوٹ لکھپت میں سماعت ہوئی ہے جہاں کئی دن رات گئے تک سماعت کی گئی۔‘

برہان معظم کے بقول، ’گواہوں اور شہادتوں پر ہم نے بھر پور دلائل دے کر ثابت کیا تھا کہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ مگر عدالت نے جو فیصلہ سنایا ہے اس میں کافی قانونی خامیاں ہیں جن کی بنیاد پر انہیں اعلی عدلیہ میں چیلنج کیا جائے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نو مئی کے جناح ہاؤس (کورکمانڈرکی رہائش گاہ) پر حملے، تھانہ شادمان اور مسلم لیگ ن کے دفتر پر حملوں سمیت کئی مقدمات ابھی زیر سماعت ہیں، جن میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت بھی نامزد ہے۔ ان کیسوں کی سماعتیں بھی حتمی مراحل میں ہیں اور فیصلے جلد آنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

اس سے قبل منگل ہی کو پنجاب کے شہر سرگودھا میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے نو مئی 2023 کو میانوالی کے تھانہ موسیٰ خیل میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر، رکن قومی اسمبلی احمد چھٹہ اور بلال اعجاز سمیت 39 افراد کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، جب کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ سرور ٹاؤن میں درج پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کے خلاف توڑ پھوڑ کے مقدمے کی سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

سرگودھا کی عدالت میں چھ مقدمات زیر سماعت ہیں، جن میں سے ایک کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد پانچ مزید کیسوں کی سماعت بھی حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔

سرگودھا میں جس مقدمے کا فیصلہ سنایا گیا اس میں اپوزیشن لیڈر سمیت دیگر ملزمان ضمانت پر تھے لیکن اب انہین گرفتار کر کے جیل بھیجنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست