اسلام آباد میں دفتر خارجہ حکام نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کی کہ ’پاکستان بھی اس فورس کا حصہ بننے کا جائزہ لے رہا ہے تاہم معاملات ابھی ابتدائی مرحلے پر ہیں اور اس بارے میں ابھی کافی کچھ طے ہونا باقی ہے۔‘
امن
یاد رہے کہ روس کئی بار زور دے چکا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کے مطابق ترکی اپنا کوئی فوجی علاقے میں نہیں بھیجے گا۔