کئی حلقے یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا یہ دونوں روایتی حریفوں کے درمیان خوشگوار تعلقات کی طرف پیش قدمی ہے یا محض معمول کا سفارتی عمل؟
ناقدین بضد ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خیالات خواتین، اقلیتوں اور دوسرے حوالے سے انتہائی رجعت پسندانہ ہیں۔ ان پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ غلامی، غیر انسانی سزاؤں، پدرسری اور کثرت ازواج کا دفاع کرتے ہیں۔