میں اصرار نہیں کروں گا کہ جو کچھ میں کر رہا ہوں وہ بالکل ٹھیک ہے لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ کسی بھی دوسری انسانی زندگی پر فیصلہ کرنے کا اختیار مجھے اپنے ہاتھوں میں لینا سرے سے پسند ہی نہیں ہے۔
سات آٹھ سال پہلے یوں ہوا کہ ایک ڈینٹسٹ میرا دوست بنا تھا، جوان جہان آدمی، بالکل فٹ، کرکٹ کا شوقین، ورزش باقاعدگی سے، مطلب سمجھ لیجے کہ باقاعدہ یونانی دیوتاؤں جیسا خوبصورت انسان تھا اور ایک دن اس کا واٹس ایپ سٹیٹس میں نے لکھا دیکھا ۔۔۔ ’ختم ہو گیا سب کچھ