بٹ کوائن کو قانونی حیثیت دینے والا پہلا افریقی ملک

سینٹرل افریقن رپبلک نے کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کو صدارتی فرمان کے تحت قانونی حیثیت تو دے دی ہے لیکن ملک میں انٹرنیٹ صارفین نہ ہونے کے برابر ہیں۔

سینٹرل افریقن رپبلک افریقی خطے کا وہ پہلا ملک ہے جس نے بٹ کوائن کو قانونی حیثیت تو دے دی لیکن اس سے مستفید ہونے کے لیے شہریوں کے پاس بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔  

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سینٹرل افریقین رپبلک کے دارالحکومت بینگوئی میں جورڈی نامی طالب علم سے جب کرپٹو کرنسی کے حوالے سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے کرپٹو کرنسی کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں۔‘

بینگوئی سے ہی تعلق رکھنے والی ڈینا نامی خاتون سبزی کا ٹھیلا لگاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا: ’میں آج پہلی مرتبہ کرپٹو کرنسی کے بارے میں سن رہی ہوں۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے پاس انٹر نیٹ ہے تو ان کا جواب نفی میں تھا۔

ورلڈ بینک نے انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشن یونین کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ 2016 تک سینٹرل افریقن رپبلک میں انٹرنیٹ صارفین کی کل تعداد آبادی کا چار فیصد تھی۔

ڈیٹا ری پورٹل نامی ایک تنظیم کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق جنوری 2021 میں سینٹرل افریقن رپبلک میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد پانچ لاکھ 50 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جو کل آبادی کا 11.6 فیصد بنتا ہے۔

برائس ایکومو بینگوئی میں ایک کرپٹو ٹریڈر ہیں۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا: ’میں عام طور پر اتھیریم کوائن استعامل کرتا ہوں اور اس حوالے سے محتاط ہوں۔‘

بٹ کوائن کو قانونی حیثیت دینے سے متعلق نئے قانون پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ نیا قانون بہت دلچسپ ہے۔ ہر قانون کی طرح یہ بھی تبدیل ہوگا اور وقت کے ساتھ بہتر بنایا جائے گا۔‘

جب ان سے ملک میں بنیادی سہولیات کے ناپید ڈھانچے پر بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ’اس (قانون) کے ساتھ دیگر بنیادی ڈھانچے جیسا کہ انٹرنیٹ توانائی اور تعلیم تک رسائی بھی فراہم کی جائے گی۔‘

سینٹرل افریقن ریپبلک کی کرنسی فرانک کو قدر میں کمی کا سامنا ہے اور 28 اپریل 2022 کو صبح 10 بجے اخذ کی گئی معلومات کے مطابق ایک پاکستانی روپیہ تقریباً 3.33 فرانک کے برابر ہے۔

اس ریٹ پر ایک بٹ کوائن کی مالیت دو کروڑ 44 لاکھ فرانک بنتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی افریقہ