’ریپ کے بڑھتے واقعات‘: اسقاط حمل کی ادویات یوکرین روانہ

رواں ماہ کے آغاز پر یوکرین کی انسانی حقوق کی محتسب لیوڈملا ڈینی سووا نے کہا تھا کہ بوچا کے علاقے میں اب تک خواتین اور نو عمر لڑکیوں کے ریپ کے نو واقعات سامنے آ چکے ہیں۔

آٹھ اپریل 2022 کی اس تصویر میں امریکی شہر نیویارک میں خواتین اور نو عمر لڑکیاں یوکرین میں روسی فوجیوں کے مبینہ جنسی جرائم کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں(اے ایف پی)

روسی حملے کے بعد یوکرین میں ریپ کے واقعات میں اضافہ سامنے آنے پر مختلف عالمی اداروں نے اسقاط حمل کی ادویات یوکرین بھجوانی شروع کر دی ہیں۔

جریدے نیوز ویک کے مطابق جنگ سے قبل بھی یوکرین میں اسقاط حمل کی ادویات با آسانی دستیاب تھیں تاہم جنگ کے بعد مقامی رسد کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔

روس کی جانب سے ریپ کو بطور جنگی ہتھیار کے استعمال کرنے کے الزامات کے بعد انٹرنیشنل پلانڈ پیرنٹ ہڈ فیڈریشن (آئی پی پی ایف) نے اسقاط حمل کی ادویات کے 2880 پیکٹ ہنگامی بنیادوں پر یوکرین روانہ کر دیے ہیں۔

دوسری جانب روس نے اپنے فوجیوں پر عائد کیے جانے والے ریپ کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

آئی پی پی ایف کی ریجینل ڈائریکٹر کیرولین ہکسن کا کہنا ہے کہ آئی پی پی ایف نے یوکرین کے لیے پوسٹ ریپ کٹس بھی روانہ کی ہیں جو حمل کے 24ویں ہفتے تک استعمال کی جا سکتی ہیں۔

ان کے مطابق یوکرین بھیجے جانے والے سامان میں ایچ آئی وی کے علاج کی ادویات اور آلات بھی شامل ہیں۔

ہکسن نے نیوزویک کو بتایا کہ ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ علاج معالجہ کروانے والے کتنے متاثرین ریپ یا جنسی تشدد کا نشانہ بنے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ’ہم یہ جانتے ہیں کہ یہاں اس کی طلب بہت زیادہ ہے اور ہمارے معاون ادارے اس کا نشانہ بننے والے افراد کی زیادہ تعداد کے باعث دباؤ کا شکار ہیں۔‘

کیرولین کہتی ہیں ‘ہمیں یہ جاننے کے لیے کسی ڈیٹا کی ضرورت نہیں کہ یہاں ایسا ہو رہا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ یوکرین کی عام زندگی میں خواتین کے خلاف تشدد وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے۔‘

’ہمارے لیے ابھی سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ہم اس بارے میں کام کریں تاکہ ان خواتین کی مدد اور حمایت کے لیے ان کو نفسیاتی اور طبی خدمات فراہم کی جا سکیں۔‘

یونائیٹڈ نیشن پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک یو این ایف پی اے یوکرین کے لیے 88 ہزار پاؤنڈز وزنی تولیدی صحت سے تعلق رکھنے والا سامان بھجوا چکا ہے۔

یوکرین میں ادارے کے نمائندے جیمی ندال کا کہنا ہے کہ ’جلد ہی جنگ سے متاثرہ باقی شہروں میں ہیلتھ کٹس پہنچا دی جائیں گی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ندال کے مطابق یو این ایف پی اے یوکرین کے 19 ہسپتالوں میں 33 پوسٹ ریپ کٹس تقسیم کر چکا ہے جبکہ ملک کے 30 اداروں میں صنفی بنیادوں پر تشدد کا نشانہ بننے والے افراد کو معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

رواں ماہ کے آغاز پر یوکرین کی انسانی حقوق کی محتسب لیوڈملا ڈینی سووا نے کہا تھا کہ بوچا کے علاقے میں اب تک خواتین اور نو عمر لڑکیوں کے ریپ کے نو واقعات سامنے آ چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان خواتین کی عمر 14 سے 24 سال کے درمیان ہے۔

لیوڈملا ڈینی سووا کا کہنا تھا کہ روسی فوجیوں کے یوکرین میں جنسی تشدد کے واقعات کا درست اندازہ لگانا ناممکن ہے۔

اخبار دی گارڈین کے مطابق اوسلو میں کام کرنے والی ایک پولش ایکٹیوسٹ الیکسینڈرا ویڈر ساویکا نے ناروے سے اسقاط حمل کی 500 گولیاں حاصل کر کے یوکرین پہنچانی چاہیں جس کے بعد انہوں نے ناورے کے ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ کی توجہ حاصل کر لی۔

 یاد رہے ناروے کا ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ ادویات کے بے ضابطہ عطیات کو منظور نہیں کرتا۔

علاوہ ازیں ناروے کی ایک بڑی فارماسیوٹیکل کمپنی بھی انہی وجوہات کی بنیاد پر یوکرین میں ادویات پہنچانے سے انکار کر چکی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ