امریکہ: مسلسل دوسرے روز فائرنگ، چرچ حملے میں ایک ہلاک

حکام کے مطابق اتوار کو صبح چرچ سروس کے بعد 30 سے 40 افراد دوپہر کے کھانے کے لیے جمع تھے جب ڈیڑھ بجے کے قریب حملہ آور نے چرچ میں فائرنگ کی۔

امریکہ میں مسلسل دوسرے روز بھی شوٹنگ کے واقعے میں اتوار کو اس وقت ایک فرد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے جب ریاست کیلی فورنیا کے شہر لگونا وڈز میں ایک مشتبہ شخص نے چرچ میں فائرنگ کر دی۔ ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے نفرت کو ملک کی روح پر دھبہ قرار دیا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اورنج کاؤنٹی شیرف کے محکمہ کے حکام نے بتایا کہ لاگونا وڈز شہر کے جنیوا پریسبیٹیرین چرچ میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور چار شدید زخمی ہو گئے ہیں جبکہ ایک معمولی زخمی ہے۔

انڈر شیرف جیف ہالاک نے بتایا کہ چرچ میں فائرنگ کرنے والے ایشیائی ملزم کی عمر 60 سال ہے اور جائے وقوعہ سے دو ہینڈ گنیں برآمد ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فائرنگ کا مقصد فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکا لیکن تفتیش کاروں کا ماننا ہے کہ حملہ آور اسی علاقے کا رہائشی نہیں۔

اورنج کاؤنٹی شیرف کی ترجمان کیری برون نے کہا کہ اس وقت چرچ کے اندر موجود افراد کی اکثریت تائیوانی تھی۔

حکام نے بتایا کہ صبح چرچ سروس کے بعد 30 سے 40 افراد دوپہر کے کھانے کے لیے جمع تھے جب دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب فائرنگ ہوئی۔

جب قانون نافذ کرنے والے اہلکار وہاں پہنچے تو چرچ میں موجود لوگوں نے اس بندوق بردار شخص کو باندھ کر تحویل میں لے رکھا تھا۔

پولیس اہلکار جیف ہالاک  نے کہا: ’ہمارے خیال میں چرچ جانے والے افراد کے اس گروپ نے مشتبہ شخص کو روک کر غیر معمولی بہادری دکھائی اور بلاشبہ مزید جانی نقصان کو روکا۔‘

حکام نے بتایا کہ ایک شخص جائے وقوعہ پر ہلاک ہوگیا اور پانچویں زخمی شخص کو معمولی چوٹیں آئیں۔ تمام متاثرین بالغ تھے۔

کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوزوم کے دفتر نے ٹوئٹر پر کہا کہ وہ صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گورنر کے بقول: ’کسی کو بھی اپنی عبادت گاہ جانے سے نہیں ڈرنا چاہیے۔ ہم، کمیونٹی اور اس افسوسناک واقعے سے متاثر ہونے والے تمام افراد کے ساتھ ہیں۔‘

کانگریس کی رکن کیٹی پورٹر، جن کے حلقے میں لاگونا وڈز بھی شامل ہے، نے کہا ہے: ’یہ پریشان کن خبر ہے، بالخصوص بفیلو میں فائرنگ کے ایک دن سے بھی کم وقت کے بعد۔‘

ان کا کہنا تھا: ’یہ معمول کی بات نہیں ہونی چاہیے۔ میں متاثرین اور ان کے خاندانوں کی مدد کے لیے سخت محنت کروں گی۔‘

اس سے ایک روز قبل ہفتے کو بھی ریاست نیو یارک کے شہر بفیلو میں ایک 18 سالہ سفید فام حملہ آور کی سپر مارکیٹ میں فائرنگ سے 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں اکثریت سیاہ فام افراد کی تھی۔

صدر بائیڈن نے اس حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے لیے دعا کی۔

واشنگٹن میں اتوار کو قانون نافذ کرنے والوں کی ایک سالانہ تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا: ’ہم سب کو مل کر اس نفرت سے نمٹنا ہو گا جو امریکہ کی روح پر داغ بنی ہوئی ہے۔ ہمارے دل ایک بار پھر بھاری ہیں لیکن عزم کبھی متزلزل نہیں ہونا چاہیے۔‘

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن اس کمیونٹی کے غم میں  شریک ہونے کے لیے منگل کو بفیلو جائیں گے۔

امریکہ میں بڑے پیمانے پر فائرنگ حیران کن طور پر عام ہو گئی ہے، اسلحے کے متعلق قوانین کو سخت کرنے کی ماضی کی کوششیں عام طور پر ملک کی طاقتور گن لابی کے سامنے ناکام رہی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ