روس کا یوکرینی شہر ماریوپول پر مکمل قبضے کا دعویٰ

یوکرین کے صدر نے جمعے کہا کہ ’روس کو ہر اس گھر، سکول، ہسپتال اور کاروبار کی قیمت چکانی چاہیے جو اس نے تباہ کیا ہے۔‘

یوکرین میں جاری روسی فوجی کارروائی کے درمیان 18 مئی 2022 کو روسی فوجی یوکرین کے بندرگاہی شہر ماریوپول میں گشت کر رہے ہیں۔ (تصویر: اے ایف پی)

روس نے یوکرین کے شہر ماریوپول پر مکمل قبضے کا دعویٰ کیا ہے، جو اس جنگ میں ماسکو کی اب تک کی سب سے بڑی فتح ہوگی۔

تقریباً تین ماہ کے محاصرے کے بعد اس ساحلی شہر میں 20 ہزار سے  زائد شہریوں کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا کہ روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے صدرولادی میر پوتن کو یوکرینی مزاحمت کے آخری گڑھ ماریوپول میں ازوف ستال سٹیل پلانٹ کی ’مکمل آزادی‘ کی اطلاع دی ہے۔

روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی نے وزارت کے حوالے سے بتایا کہ پیر سے سٹیل ورکس میں چھپے ہوئے کل دو ہزار439 یوکرینی جنگجوؤں نے ہتھیار ڈالے ہیں جن میں سے 500 نے جمعے کو ہتھیار ڈالے تھے۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق یوکرین نے جمعے کو ماریوپول کے ازوف ستال سٹیل ورکس پلانٹ میں چھپے اپنے آخری فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے کا حکم دیا، جب کہ روس نے کہا کہ سٹریٹجک بندرگاہی شہر پر قبضہ کرنے کے لیے اس کا مہینوں سے جاری آپریشن اب مکمل ہو گیا ہے۔

اے پی کے مطابق جیسے ہی انہوں نے ہتھیار ڈالے تو روسیوں نے انہیں قیدی بنا لیا اور کم از کم کچھ کو تو ایک کالونی میں لے جایا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ دیگر افراد ہسپتال میں داخل ہیں۔

سٹیل مل کے دفاع کی قیادت یوکرین کی ازوف رجمنٹ کر رہی تھی۔ روس نے بتایا کہ ازوف کمانڈر کو بکتر بند گاڑی میں پلانٹ سے لے جایا گیا۔

اے ایف پی کے مطابق یوکرین کی ازوف رجمینٹ کے کمانڈر ڈینس پروکوپینکو نے پہلے کہا تھا کہ صرف مرنے والے باقی رہ گئے ہیں۔

انہوں نے ٹیلی گرام پر ایک ویڈیو میں کہا: ’اعلیٰ فوجی کمان نے ہمارے گیریژن کے فوجیوں کو اپنی جان بچانے اور شہر کا دفاع  ترک کرنے کا حکم دیا ہے۔‘

انہوں نے کہا:’اب مجھے امید ہے کہ جلد ہی، مرنے والوں کے اہل خانہ اور پورا یوکرین اپنے جنگجوؤں کی اعزاز کے ساتھ تدفین کے قابل ہو جائیں گے۔‘

اے پی کے مطابق یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے پیر کو کہا تھا کہ افواج کا انخلا جنگجوؤں کی جان بچانے کے لیے کیا گیا۔

اس ماہ کے شروع میں، انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے دوران سینکڑوں شہریوں کو اس پلانٹ سے نکالا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق چند گھنٹے قبل، صدر وولودی میر زیلنسکی نے کہا کہ سٹیل ورکس کے آخری محافظوں کو یوکرین کی فوج نے بتایا تھا کہ وہ باہر نکل کر اپنی جان بچا سکتے ہیں۔

اے پی کے مطابق روسی حکام نے دھمکی دی ہے کہ وہ سٹیل مل کے کچھ محافظوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کریں گے اور ان پر مقدمہ چلایا جائے گا۔

سٹیل ورکس، جو 11 مربع کلومیٹر (4 مربع میل) پر پھیلا ہوا  ہے، کئی ہفتوں سے شدید لڑائی کا گڑھ تھا۔ حکومت کی جانب سے اپنے فوجیوں کو پلانٹ کا دفاع چھوڑ کر اپنی جان بچانے کا حکم دیا گیا تھا۔

ماریوپول پر مکمل قبضے سے ولادی میر پوتن کو 24 فروری کو شروع ہونے والی جنگ میں انتہائی ضروری فتح ملی ہے۔

فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ ماریوپول کا اس وقت قبضہ زیادہ تر علامتی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ شہر پہلے ہی موثر طور پر ماسکو کے کنٹرول میں تھا اور وہاں لڑنے والی زیادہ تر روسی افواج پہلے ہی وہاں سے چلی گئی تھیں۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یوکرین کے صدر نے جمعے کہا کہ ’روس کو ہر اس گھر، سکول، ہسپتال اور کاروبار کی قیمت چکانی چاہیے جو اس نے تباہ کیا ہے۔‘

انہوں نے یوکرین کے ساتھیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے دائرہ اختیار کے تحت روسی فنڈز اور املاک کو ضبط کریں اور ان سے ایک فنڈ بنایا جائے جس سے ان لوگوں کو معاوضہ دیا جائے جن کا نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے اپنے ویڈیو خطاب میں کہا، ’روس ہر اس میزائل، بم اور  شیل کا صحیح وزن محسوس کرے گا جو اس نے ہم پر فائر کیا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا