کرن جوہر نے گانا برباد کر دیا: ابرار الحق

’کاپی ہی کرنا تھا تو محنت تو کرتے، اتنا برا کاپی کیا ہے، انہوں نے نہ صرف گانا برباد کیا ہے بلکہ اس کے ڈانس سٹیپ بھی اچھے نہیں ہیں۔ اب اس پنجابی گانے پر ناگن ڈانس کی کیا تُک تھی؟‘

ابرار الحق نے بتایا کہ بھارت میں کیس ان کے وکلا کی مدد سے کیا جائے گا (فائل تصویر: ابرار الحق ٹوئٹر آفیشل)

پاکستانی پاپ گلوکار ابرار الحق نے بالی وڈ کی آنے والی فلم ’جگ جگ جیو‘ میں اپنے گانے ’نچ پنجابن‘ کی نقل کے بعد پہلی بار انڈیپینڈنٹ اردو کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ کرن جوہر نے ان کا گانا برباد کردیا ہے۔

انڈیپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ابرار الحق نے کہا کہ ’کاپی ہی کرنا تھا تو محنت تو کرتے، اتنا برا کاپی کیا ہے، انہوں نے نہ صرف گانا برباد کیا ہے بلکہ اس کے ڈانس سٹیپ بھی اچھے نہیں ہیں۔ اب اس پنجابی گانے پر ناگن ڈانس کی کیا تُک تھی؟‘

ابرار الحق نے کہا کہ ان سے میوزک بالکل بھی اچھا نہیں ہوا، کیونکہ اس قسم کا پنجابی گانا، ایک پنجابی ٹچ کے ساتھ صرف ایک ٹھیٹ پنجابی ہی گا سکتا ہے، وہ بالی وڈ سے بالکل بھی نہیں ہوا۔

’مجھے یہ بھی افسوس ہے کہ یہ گانا اتنے بڑے بڑے فلمی ستاروں پر فلمایا گیا ہے، مگر پکچرائز بھی بہت برا کیا گیا ہے۔ کم از کم پنجابی ڈانس سٹیپ ہی کروالیتے‘۔ ابرار الحق نے کہا کہ پروموشن کے دوران سلمان خان سے اس گانے پر ڈانس کروالیا، کم از کم ان سے ہی ایک پنجابی سٹیپ کروالیتے۔‘

ابرار الحق کے مطابق انہوں نے اس گانے کے کاپی رائٹس کسی کو بھی نہیں بیچے ہیں اور اب وہ عدالت میں اس گانے کو چرانے پر دعوٰی دائر کرنے جارہے ہیں۔ ابرار کے مطابق ان کے وکلا پاکستان، برطانیہ اور بھارت تینوں ممالک میں کیس کررہے ہیں اور غالباً ایک ارب روپے ہرجانے کا دعوٰی کیا جارہا ہے۔

ابرار الحق نے بتایا کہ بھارت میں کیس ان کے وکلا کی مدد سے کیا جائے گا۔

’اگر کسی کے پاس کوئی دستاویز ہے تو سامنے لائے، میں بہت واضح طور پر بتاچکا ہوں کے اس گانے کے کاپ رائٹ کسی کو بھی نہیں بیچے گئے ہیں۔‘

 ایک سوال کے جواب میں ابرار الحق کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ جب پاکستان میں یہ گانا ریلیز ہوا تھا تو اس پر بہت اعتراض ہوا تھا اور انہیں اس کو ’نچ پنجابن‘ سے ’نچ مجاجن‘ کرنا پڑا تھا۔ ان کے مطابق ایسے اعتراضات تو ان کے پہلے گانے ’بلّو دے گھر‘ پر بھی ہوئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے گانے ’پروین‘ پر تو انہیں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے از خود نوٹس لے کر بلالیا تھا اور کہا تھا کہ پروین تو ہر دوسرے گھر میں خواتین کا نام ہوتا ہے تو اس پر گانا کیسے بنایا جاسکتا ہے۔

ابرار الحق نے مزید کہا کہ پاکستان میں اس طرح کے مسئلے ہوتے رہتے ہیں لیکن ابھی معاملہ یہ ہے کہ بالی وڈ نے میرا گانا چرا لیا ہے اور یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے، مگر اس بار وہ عدالت ضرور جائیں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی