افغانستان زلزلہ: پاکستان سے مزید امداد پہنچ گئی

افغانستان میں پاکستان سفیر منصور احمد خان نے سنیچر کو بتایا ہے کہ ایک سی 130 طیارہ افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر خوست ایئرپورٹ پہنچا ہے۔

پاکستان سے افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لیے امداد سامان لیے فوجی طیارہ سنیچر کو خوست پہنچا ہے (تصویر: منصور احمد خان/ ٹوئٹر)

پاکستان سے ایک فوجی مال بردار طیارہ افغانستان میں زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر خوست پہنچ گیا ہے جبکہ چین نے بھی امداد کا اعلان کیا ہے۔

حکام کے مطابق خوست ایئر پورٹ پر سنیچر کو اترنے والے اس طیارے میں خیمے، خوراک اور ادویات بھیجی گئی ہیں۔

افغانستان میں 22 جون کو آنے والے زلزے کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ سرکاری میڈیا کے مطابق اب تک 1150 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو ئی ہے، جبکہ جمعے کو آنے والے زلزلے کے جھٹکوں کے باعث پانچ مزید افراد جان سے جا چکے ہیں۔

ایسے میں جہاں افغانستان کو ریسکیو آپریشن میں شدید مشکلات کا سامنا رہا وہیں ایک بڑا چیلنج امداد کا بھی درپیش ہے۔

تاہم اس پاکستان، ایران اور قطر کی جانب سے امدادی سامان بھیجے جانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اقوام متحدہ، متحدہ عرب امارات سمیت کئی دیگر ممالک کی جانب سے بھی امداد کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین نے بھی سنیچر کو افغانستان کے لیے انسانی بنیادوں پر 75 لاکھ ڈالرز کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق افغانستان کے لیے امدادی سامان میں خیمے، بستر، تولیے سمیت دیگر چیزیں شامل ہیں۔

گذشتہ دنوں پاکستان کی طرف سے چار ٹرک امدادی سامان لے کر زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے پکتیکا پہنچے تھے، جبکہ سنیچر کو ایک سی 130 طیارہ مزید امدادی سامان لے کر خوست پہنچا ہے۔

خوست ایئرپورٹ جہاں پہلے ہی سے پاکستانی طبی ماہرین موجود ہیں جو زلزلہ متاثرین کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں۔

افغانستان میں پاکستان سفیر منصور احمد خان نے سنیچر کو ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ ایک سی 130 طیارہ افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر خوست ایئرپورٹ پہنچا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ امدادی سامان کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے اہلکار نے افغان وزیر برائے پناہ گزین کے حوالے کیا۔

اس کے علاوہ خیبر پختونخوا حکومت کے 19 ڈاکٹر اور پیرامیڈیکس 23 جون سے خوست ایئرپورٹ پر موجود ہیں، جہاں ان کے پاس تین ایمبولینسز اور موبائل ہسپتال بھی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا