نایاب طنبوروں کا انمول ذخیرہ رکھنے والا بھٹائی کا فقیر

انڈپینڈنٹ اردو کی خصوصی سیریز ’شوق کا مول نہیں‘ میں سندھ کے شہر بھٹ شاہ سے تعلق رکھنے والے منٹھار فقیر کی کہانی سنیے، جن کے پاس 18 نایاب طنبوروں کا انمول ذخیرہ موجود ہے۔

سندھ کے صوفی شاعر شاہ عبدالطیف بھٹائی کی درگاہ سے منسلک کئی سالوں سے راگ گانے والے منٹھار فقیر کے پاس چند ایسے نادر طنبورے بھی موجود ہیں جو پاکستان میں کسی اور کے پاس موجود نہیں ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ چار تاروں والا یہ منفرد ساز شاہ عبدالطیف بھٹائی خود نے ایجاد کیا تھا تاکہ ان کے فقیر ان کی شاعری اس ساز پر ان کو سنا سکیں۔ بھٹائی کا راگ گانے والے خود کو بھٹائی کا فقیر کہتے ہیں۔ یہ ساز ایک مخصوص لکڑی سے بنایا جاتا ہے اور صرف بھٹائی کی درگاہ پر ہونے والے صوفی راگ گانے کے لیے بجایا جاتا ہے۔

اس وقت ایک سو سے زائد فقیر بھٹائی کی درگاہ پر راگ گاتے ہیں مگر منٹھار فقیر راگ گانے کے ساتھ طنبورے بجانے اور بنانے کا بھی شوق رکھتے ہیں۔

منٹھار فقیر کو امید ہے کہ ایک دن ان کی کلیکشن میں سب سے چھوٹا اور سب سے بڑے سائز کا طنبورا ہوگا۔ وہ قلم کے سائز کا چھوٹا اور 60 فٹ لمبا طنبورہ بنانے کا عزم رکھتے ہیں، جس کے لیے وہ مالی معاونت کا انتظار کررہے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا