ہالی وڈ میں کام کرنے والے پاکستانی ستارے

پاکستان کے کئی اداکار اور گلوکار انٹرنیشنل پلیٹ فارمز پر اپنے فن کا لوہا منوا چکے ہیں۔ ان میں سے کچھ کا ذکر یہاں کیا جا رہا ہے۔

(تصاویر انسٹاگرام)

پاکستانی اداکار احد رضا میر آج کل نیٹ فلکس سیریز ’ریذیڈنٹ ایول‘ میں اپنی اداکاری سے دنیا بھر میں نام بنا رہے ہیں۔

ریذیڈنٹ ایول کے علاوہ ڈزنی پلس کے بینر تلے بننے والی سیریز ’مس مارول‘ میں بھی پاکستان کے کئی معروف فنکار فواد خان، مہوش حیات، نمرہ بُچہ اور ثمینہ احمد اپنی اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں۔

مس مارول میں پہلی مسلم اور ایشیائی خاتون سپر ہیرو کمالہ خان کا مرکزی کردار بھی کینیڈین پاکستانی نوجوان اداکارہ ایمان ولانی نبھا رہی ہیں۔

اس سیریز کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بھارت کے معروف اداکار اور پروڈیوسر فرحان اختر اس کا ایک چھوٹا سا کردار کرنے کو تیار ہو گئے۔

ایسے میں یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ پاکستانی اداکاروں کا اس وقت ڈنکا پوری دنیا میں بج رہا ہے کیوں کہ ان کی شہرت اب پاکستانی ڈراموں سے نکل کر بین الاقوامی پلیٹ فارمز تک پہنچ گئی ہے۔

زیبا بختیار سے لے کر علی ظفر، سجل علی اور ماہرہ خان تک، ریشماں سے لے کر راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم جیسے کئی پاکستانی اداکار اور گلوکار اس سے پہلے بالی وڈ میں اپنا لوہا منوا چکے ہیں لیکن چند پاکستانی اداکاروں اور گلوکاروں نے ماضی میں ہالی وڈ کی فلموں میں کام کیا ہے جن میں سے چند کا ذکر یہاں کیا جا رہا ہے۔

عدنان صدیقی نے 2007 میں ریلیز ہونے والی ہالی وڈ فلم ’آ مائٹی ہرٹ‘ میں انجلینا جولی کے ساتھ کام کیا تھا۔ چوںکہ یہ فلم پاکستان میں قتل ہونے والے وال سٹریٹ جرنل کے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے قتل کی کہانی پر منبی تھی اس لیے یہ بات قابل فہم ہے کہ عرفان خان اور ساجد حسن سمیت کئی بھارتی اور پاکستانی اداکاروں کو اس پروجیکٹ کا حصہ بنایا گیا۔

حالیہ دنوں میں علی ظفر کے ساتھ تنازعے کے باعث سرخیوں میں رہنے والی میشا شفیع نے ہالی وڈ فلم ’دا ریلکٹنٹ فنڈامینٹلسٹ‘ میں اداکاری کی تھی۔

2012 میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں مرکزی کردار بھی پاکستانی نژاد برطانوی اداکار رضوان احمد (رض احمد) نے ادا کیا تھا۔

محسن حامد کے ناول پر مبنی اس فلم میں کیٹ ہڈسن، لیو شرائبر، شبانہ اعظمی اور اوم پوری جیسے بڑے ستارے شامل تھے۔

کئی پاکستانی ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والی سدا بہار اداکارہ ماہ نور بلوچ نے ہالی وڈ فلم ٹارن  میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

2013 میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں ماہ نور بلوچ کے مد مقابل بھی پاکستانی نژاد امریکی اداکار فران طاہر تھے۔

اداکاری کے علاوہ پروڈکشن، سکرپٹ رائٹنگ، ڈریس ڈیزائننگ اور ایمینیشن ٹیکنیک میں بھی کئی پاکستانیوں نے ہالی وڈ میں نام کمایا۔

ان میں میر ظفر علی بھی شامل ہیں جنہوں نے اینیمیٹڈ فلم ’فروزن‘ میں ویژول ایفیکٹس کے لیے 2014 میں آسکر ایوارڈ حاصل کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

معروف پاکستانی گلوکار عطااللہ خان نیازی کی صاحب زادی لاریب عطا وی ایف ایکس (ویژول ایفیکٹس) آرٹسٹ یا تخلیق کار کے طور پر ہالی وڈ کی کچھ بلاک بسٹر فلموں میں کام کر چکی ہیں جن میں 10,000 بی سی، دا کرونیکلز آف نرنیا، پرنس آف پرشیا، گوڈزلا اور ایکس مین سمیت کئی دیگر فلمیں شامل ہیں۔

پاکستانی گلوکاروں اور موسیقاروں کے فن نے بھی سرحدیں عبور کی اور ہالی وڈ کے کئی پروجیکٹس کا حصہ بنے۔ 

نصرت فتح علی خان نے پیٹر گیبریل، مائیکل بروک اور ایڈی ویڈر کے ساتھ مل کر کئی ہالی وڈ فلموں کی موسیقی دی اور اپنی آواز کا جادو جگایا۔

ان کی آواز اور دھنیں ڈیڈ مین واکنگ، نیچرل بورن کِلرز، اینی گیون سنڈے اور دیگر فلموں میں سنی جا سکتی ہیں۔

اسی طرح پاکستانی میوزیکل گروپ ’سٹرنگ‘ نے باکس آفس پر کئی ریکارڈ بنانے والی سپائڈر مین فرنچائز کی فلم میں گانا گایا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن