کوک سٹوڈیو سیزن 14 میں پیش کیے گئے پاکستانی گلوکاروں علی سیٹھی اور شے گِل کے گانے ’پسوڑی‘ کو دنیا بھر میں مقبولیت مل رہی ہے۔
گانے کی ویڈیو یوٹیوب پر 10 لاکھ اور 10 دنوں میں ایک کروڑ ویوز حاصل کرنے والی تیز ترین ویڈیوز میں سے ایک بن گئی ہے، جبکہ اپنی ریلیز کے 90 دنوں کے بعد ’پسوڑی‘ کو یوٹیوب پر 10 کروڑ بار دیکھا جا چکا ہے جس نے اسے یوٹیوب پر سب سے زیادہ دیکھے جانے والی پاکستانی ویڈیوز میں سے ایک بنا دیا ہے۔
گانا اسلام آباد کے ریڈیو سٹیشنوں سے لے کر نئی دہلی کے نائٹ کلبوں اور کھٹمنڈو میں ہاؤس پارٹیوں تک ایک ہٹ ہے۔
1947 میں ہندوستان کی مشترکہ کوکھ سے جنم لینے والے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کبھی بھی مثالی نہیں رہے۔ لیکن کشمکش کے اس ماحول میں علی سیٹھی کا تخلیق کردہ یہ گانا نفرت، عداوت اور تلخی کی خلیج کو پاٹ رہا ہے۔
نئی دہلی میں زیر تعلیم ایک یونیورسٹی طالبہ سدھی متل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’میں نے یہ گانا پہلی بار سوشل میڈیا پر سنا، یہ بہت دلکش تھا اور میں نے اسے یوٹیوب پر سرچ کیا اور تب سے یہ میرے دماغ میں پھنس گیا ہے۔‘
متل کا کہنا ہے: ’گانے کی ویڈیو کو اس قدر جمالیاتی انداز میں ڈائریکٹ کیا گیا ہے کہ مجھے ویڈیو سننے اور دیکھنے میں ہمیشہ مزہ آتا ہے۔ یہ گانا موجودہ دور میں جو موسیقی ہم سنتے ہیں اس سے مختلف اور بہتر ہے۔‘
اس گانے سے متعلق نئی دہلی میں مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں کے نوجوانوں سے بات کرنے کی غرض سے نکلنا ہوا تو نوجوانوں کے ایک ایسے گروپ سے آمنا سامنا ہوا جو گٹار تھامے یہی گانا گنگنا رہا تھا۔
جب نوجوان لڑکے لڑکیوں کا یہ گروہ گانا گا رہا تھا تو آس پاس لوگ ٹھہر کر انہیں بغور دیکھ رہے تھے۔
انہیں اس بات سے کوئی غرض نہیں تھی کہ گانا بھارتی ہے یا پاکستانی۔ بس وہ اس کی دھن اور بول سے لطف اندوز ہونا چاہتے تھے۔
اریترا سرکار نئی دہلی کے ایک نوجوان موسیقار ہیں۔ انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’اس گانے نے جو بنیادی کام کیا ہے وہ یہ کہ ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا ہے کہ موسیقی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔‘
اریترا نے علی سیٹھی کے گانے کی بھی بہت تعریف کی اور کہا کہ وہ بہت عرصے سے علی سیٹھی کے گانوں کو سن رہے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو نے صابرہ یعقوب سے بھی رابطہ کیا۔ وہ ایک غیر سرکاری تنظیم کے ساتھ بھارت کی اندرونی ریاست چھتیس گڑھ میں کام کرتی ہیں اور ان کے پاس ’پسوڑی‘ کو لے کر ایک انوکھی کہانی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صابرہ نے بتایا: ’میں چھتیس گڑھ میں کام کرتی ہوں۔ یہ غربت کے شکار دور دراز علاقوں میں سے ایک باستر ہے۔ آپ یقین نہیں کریں گے کہ چند روز پہلے جب میں دورے پر تھی تو میں نے پسوڑی گانا سنا جو قبائلیوں کی جھونپڑیوں میں بج رہا تھا۔‘
انہوں نے کہا: ’ابھی تک تو صرف سنا تھا کہ موسیقی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اب اس کا تجربہ بھی کر لیا۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’میں ایک روز علی سیٹھی سے ملنے کے لیے بھی پرامید ہوں۔‘
دیویا سونی نئی دہلی میں زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے بتایا: ’پہلی بار پسوڑی سن کر دل خوش ہو گیا تھا۔ آپ کو احساس ہی نہیں ہو رہا تھا کہ کوئی نیا گانا سن رہے ہو۔ یہ بہت پرسکون تھا اور ساتھ میں دلچسپ بھی۔‘
حال ہی میں پسوڑی گانا گاتے ہوئے اتراکھنڈ کی ایک خاتون کی ویڈیو وائرل ہو گئی جس پر علی سیٹھی نے ان کی پذیرائی کی تھی۔
مانسا جمی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا: ’جب علی سیٹھی نے مجھے فالو کرنا شروع کیا تو میں بہت خوش تھی۔ مجھے یہ بھی علم تھا کہ جو ان کی تعریف کرتے ہیں علی ان کے لیے بہت فراخ دل ہیں۔‘
انہوں نے کہا: ’میں نے ان (علی) کے لیے لکھا تھا کہ یہ ایک عمل ایک ایسے شخص کی حوصلہ افزائی کے لیے بہت کچھ ہے جو آپ کو اتنی دوری سے بہت عرصے سے پسند کرتا رہا ہو۔ اس کے بعد آپ مزید محنت کرنا چاہیں گے۔ وہ ایک شاندار آدمی ہیں۔ میرے خیال میں وہ بہترین موسیقار اور اچھے انسان ہیں۔‘
’پسوڑی‘ کے بول علی سیٹھی اور فضل عباس نے مشترکہ طور پر لکھے ہیں۔ اس گانے کی دھن بنانے میں علی کا ساتھ کوک سٹوڈیو سیزن 14 کے ڈائریکٹر ذولفی نے دیا ہے۔
علی سیٹھی کے ساتھ اس گانے میں میں پاکستان کی ابھرتی ہوئی نوجوان گلوکارہ شے گِل کی آواز بھی شامل ہے۔
’پسوڑی‘ کو امریکی سپر ہیرو سیریز مس مارول کی تازہ ترین قسط میں بھی فیچر کیا گیا اور جب انڈپینڈنٹ اردو نے علی سیٹھی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو وہ اسی مقصد کے لیے نیو یارک میں موجود تھے۔
علی سیٹھی سے براہ راست تو بات نہ ہو سکی لیکن ان کے مینیجر اینتھونی نے بتایا کہ وہ فی الحال تبصرہ نہیں کرنا چاہیں گے۔