اینکر جمیل فاروقی دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

کراچی سے گرفتار کیے جانے والے جمیل فاروقی کو اسلام آباد پولیس پر ’بے بنیاد الزامات‘ لگانے کے الزام میں پیر کو اسلام آباد لایا گیا تھا۔

اسلام آباد میں رمنا پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے جمیل فاروقی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا اور آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ (تصویر جمیل فاروقی فیس بک)

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے گرفتار صحافی اور اینکر پرسن جمیل فاروقی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

کراچی سے گرفتار کیے جانے والے جمیل فاروقی کو اسلام آباد پولیس پر ’بے بنیاد الزامات‘ لگانے کے الزام میں پیر کو اسلام آباد لایا گیا تھا۔

اسلام آباد میں رمنا پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے انہیں منگل کی صبح جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا اور آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

پولیس کا موقف تھا کہ ملزم کا موبائل فون اور وی لاگ تیار کرنے اور اپ لوڈ کرنے والے دوسرے آلات کی برآمدگی کے لیے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ میاں محمد اظہر ندیم نے ملزم کو دو دن کے لیے پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔

محمد جمیل الدین قدسی المعروف جمیل فاروقی نے کچھ روز قبل اپنے یوٹیوب چینل پر ایک وی لاگ میں اسلام آباد پولیس پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے جنسی تشدد سے متعلق الزام لگایا تھا۔ 

اسلام آباد پولیس کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر تقی جواد نے انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار قرۃ العین شیرازی کو بتایا ہے کہ اینکر جمیل فاروقی کو تھانہ رمنا میں رکھا گیا ہے اور انہیں آج صبح عدالت میں پیش کیا گیا۔

اس سے قبل کراچی کی مقامی عدالت نے یوٹیوبر اور ٹی وی چینل بول نیوز کے اینکر پرسن جمیل فاروقی کو تین روزہ راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا تھا اور تین دن میں متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق ’جمیل فاروقی کے خلاف اسلام آباد کیپیٹل پولیس پر جھوٹے الزامات لگانے کا مقدمہ تھانہ رمنا میں درج ہے۔ ملزم نے اپنے وی لاگ میں اسلام آباد کیپیٹل پولیس پر جھوٹا الزام لگایا تھا کہ ملزم شہباز شبیر (شہباز گل) پر پولیس نے جسمانی اور جنسی تشدد کیا۔

’اشتعال انگیز، من گھڑت اور جھوٹے الزامات لگانے والوں کے خلاف اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔‘

تھانہ رمنا میں درج ایف آئی آر کے مطابق جمیل فاروقی نے اپنے یوٹیوب چینل پر 19 اگست کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں انہوں نے اسلام آباد پولیس پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے شہباز گل کے جسم کے پرائیویٹ حصوں پر تشدد کیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جمیل فاروقی نے اسی حوالے سے اپنی وی لاگ میں تشدد کی مزید تفصیلات بھی پیش کی تھیں۔

ایف آئی آر کے مطابق جمیل فاروقی نے ’شہباز گل کے خلاف زیر تفتیش مقدمے کی تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے، تفتیش کو غلط رخ پر لے جانے اور غلط رنگ دینے‘ کی کوشش کی ہے۔

جمیل فاروقی کی جانب سے بظاہر کراچی ایئرپورٹ پر ریکارڈ کرائی گئی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ گرفتاری کے بعد تشدد کی شکایت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

تاہم بول ٹی وی کے صدر سمیع ابراہیم کی جانب سے ٹوئٹر پر کہا گیا کہ جمیل فاروقی کو ’سیاسی طنز و مزاح کرنے پر گرفتار کیا گیا جو کہ پولیس کی جانب سے ایک شرمناک عمل ہے۔‘

جمیل فاروقی یوٹیوب پر اپنے وی لاگ کرنے کے ساتھ ساتھ بول ٹی وی سے بھی منسلک ہیں۔ وہ ماضی میں متعدد ٹی وی چینلز بشمول سما ٹی وی، ڈان نیوز، آج نیوز اور نیو نیوز کے ساتھ بھی منسلک رہ چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست