مشہور میم ’واو گریپ‘ برائے فروخت

سوشل میڈیا پر وائرل ہونی والی مشہور ’میم واؤ گریپ‘ بطور نان فنجیبل ٹوکن ڈیجیٹل آرٹ مارکیٹ پر فروخت ہونے جا رہی ہے۔

  (سحر کامران) سحر کامران نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس تقریب میں جو ہوا وہ بےساختہ تھا

’واو گریپ‘ میم اس وقت تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز وائرل ہوئی جب سعودی عرب میں پاکستانی سکول میں ایک تقریب کی ویڈیو یو ٹیوب پر اپ لوڈ ہوئی جس میں سابق سینیٹر سحر کامران بچوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔

یہ ویڈیو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو گئی۔ یہ ویڈیو ٹک ٹاک پر ٹرینڈ کرتی رہی اور وہاں اسے تقریباً 6.3 کروڑ مرتبہ دیکھا گیا۔

سابق سینیٹر سحر کامران کا ’واؤ گریٹ‘ کہنا ’واؤ گریپ‘ سمجھا گیا اور یہ بطور میم استعمال ہوتا رہا۔

پاکستان کا بڑا حصہ اس وقت سیلاب کی زد میں ہے اور بڑی تعداد میں ہلاکتیں کے ساتھ ہزاروں گھر اور فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔

سحر کامران کا علاقہ سانگھڑ بھی اس سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا ہے اور وہاں لوگوں کی مدد کرنا اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے۔

سحر کامران نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس تقریب میں جو ہوا وہ بےساختہ تھا اور بچوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے وہ جوش و جذبے سے بات کر رہی تھی۔

انہوں نے واؤ گریپ کے لفظ سے متعلق بتایا کہ انہوں نے ’واؤ گریٹ‘ (wow great) ہی بولا تھا جسے ’گریپ‘ (grape) سمجھا گیا۔

اس میم کے فروخت ہونے کے معاملے پر سحر کامران نے بتایا کہ ان کے علاقے سنجھورو اور سانگھڑ میں سیلاب سے شدید تباہی ہوئی، فصلیں تباہ ہو چکی ہیں اور لوگ بےگھر ہیں۔ اس صورت حال میں صرف حکومت کی جانب سے امداد کرنا مشکل ہے لہٰذا اس کو این ایف ٹی پر فروخت کے لیے تیار ہوئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اتنا آسان نہیں تھا مگر لوگوں کے فلاح بہبود کے کام کے لیے یہ فیصلہ کیا۔

نان فنجیبل ٹوکن یا این ٹی ایف ایک ڈیجیٹل سرٹیفیکیٹ ہے جس کے تحت آپ کسی آن لائن مواد، مثال کے طور پر کسی ٹویٹ، ویڈیو یا تصویر کو خرید کر اس کے مالک بن سکتے ہیں۔ اس سرٹیفیکیٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس مواد کا اصل مالک کون ہے اور وہ اس کی خرید و فروخت کر سکتا ہے۔  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل