ٹینس: یوکرینی کھلاڑی نے بیلاروسی حریف سے ہاتھ نہیں ملایا

یو ایس اوپن کے ایک میچ کے بعد یوکرین کی کھلاڑی مارٹا کوسٹیوک نے اپنی بیلاروسی حریف وکٹوریہ آزارینکا سے مصافحہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے صرف ریکٹ ٹکرانے پر اکتفا کیا۔

 یکم ستمبر، 2022 کو یو ایس اوپن کا ایک میچ ختم ہونے کے بعد مارٹا کوسٹیوک اور وکٹوریہ آزارینکا ریکٹ ٹکرا رہی ہیں (اے ایف پی)

ٹینس کے ٹورنامنٹ یو ایس اوپن میں جمعرات کو دوسرے راؤنڈ کے میچ کے بعد یوکرین کی کھلاڑی مارٹا کوسٹیوک نے اپنی بیلاروسی حریف وکٹوریہ آزارینکا سے مصافحہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے صرف ریکٹ ٹکرانے پر اکتفا کیا۔

کوسٹیوک کو آزارینکا کے ہاتھوں 6-2، 6-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 20 سالہ یوکرینی کھلاڑی کا شمار ان سخت ناقدین میں ہوتا ہے جنہوں نے  روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں پر اس لیے تنقید کی کہ انہوں نے یوکرین پر حملے کی مذمت نہیں کی۔

کوسٹیوک نے کہا ’میں نہیں سمجھتی کہ اس وقت جن حالات میں ہوں ان میں یہ کرنا درست ہے۔ میں کسی ایک بھی شخص کو نہیں جانتی جس نے عوامی سطح پر جنگ اور  اپنی حکومت کے اقدامات کی مذمت کی ہو۔‘

’ہمارا میچ بہت اچھا رہا، مجھے غلط نہ سمجھیں۔ وہ ایک اچھی حریف ہیں، میں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے ان کا ادب کرتی ہوں۔‘

انہوں نے کہا ’جن لوگوں نے میچ نہیں دیکھا وہ شاید مجھ پر تنقید کریں، خدا کا شکر ہے کہ ویکا نے اسے ہرا دیا، وہ بہت بولتی ہے، اور یہ ایک مناسب سکور تھا۔ لیکن ایمان داری سے یہ ایک سنسنی خیز میچ تھا۔‘

کوسٹیوک نے آزارینکا کو ڈبلیو ٹی اے پلیئر کونسل میں ان کے پروفائل اور کردار کی وجہ سے چنا اور ان کا خیال ہے کہ انہیں یوکرینی کھلاڑیوں سے ذاتی طور پر بات کرنے کی زیادہ کوشش کرنی چاہیے تھی۔

آزارینکا نے اصرار کیا کہ انہوں نے مدد اور حمایت کی پیشکش کی ہے۔

 انہوں نے کہا ’میں نے ڈبلیو ٹی اے کے ذریعے کئی بار پیشکش کی کیوں کہ مجھے یقین ہے کہ ایک طرح کی حساسیت ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ اچھا وقت نہیں۔

’میرا مارٹا کوسٹیوک کے ساتھ کبھی قریبی تعلق نہیں رہا۔ مارچ میں جب سب کچھ ہوا، میں نے ان تمام [یوکرینی] کھلاڑیوں سے رابطہ کیا جن کو میں ذاتی طور پر جانتی ہوں اور میرے اب بھی ان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

’میں نہیں سمجھتی کہ خود کو کسی ایسے شخص سے بات کرنے پر مجبور کرنا جو شاید مختلف وجوہات کی بنا پر مجھ سے بات نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن میں نے پیشکش کی۔‘

آزارینکا نے مزید کہا، مجھے لگتا ہے کہ میرا شروع سے ہی ایک واضح پیغام ہے کہ میں یہاں مدد کرنے کی کوشش کرنے آئی ہوں، جو میں نے بہت کی ہے۔  شاید وہ نہیں کیا جو لوگ دیکھتے ہیں۔’

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’میں یہ ان لوگوں کے لیے کرتی ہوں جو ضرورت مند ہیں، جونیئرز جنہیں کپڑوں کی ضرورت ہے، دوسرے لوگ جنہیں پیسے چاہییں یا دوسرے لوگوں کے لیے جنہیں ٹرانسپورٹ کی ضرورت ہے۔

’اگر مارٹا کوسٹیوک مجھ سے بات کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کل مجھے میسج کیا، میں نے جواب دیا۔ کسی بھی وقت سننے، سمجھنے کی کوشش کرنے اور ہمدردی کے لیے تیار ہوں۔

’میں جانتی ہوں کہ وہ بہت مشکل حالات سے گزر رہی ہیں۔ یہ آسان نہیں۔ میرا خیال ہے، کاش ان کے پاس  تھوڑی بہتر رہنمائی کرنے والا کوئی شخص ہوتا۔‘

کوسٹیوک بدھ کو آزارینکا سے ملنا چاہتی تھیں تاکہ وضاحت کریں کہ وہ ہاتھ نہیں ملائیں گی لیکن کھلاڑی بیک وقت فلشنگ میڈوز میں نہیں تھے۔

مصافحہ نہ ہونے پر آزارینکا نے کہا، ’مجھے حیرت نہیں ہوئی۔ میں ہمیشہ اپنے مخالفین سے مصافحہ کرتی ہوں۔ واشنگٹن میں [یوکرینی کھلاڑی دیانا] یاسٹریمسکا کے ساتھ بھی یہی صورتحال تھی۔

’میں بس آگے بڑھ گئی۔ میں کسی کو بھی ہاتھ ملانے پر مجبور نہیں کر سکتی۔ یہ دنیا کی اہم ترین  چیز نہیں ہے۔‘

روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں پر ومبلڈن اور بلڈ اپ ٹورنامنٹ میں شرکت سے پابندی عائد کر دی گئی تھی لیکن بصورت دیگر انہیں غیر جانب دار پرچم تلے کھیلنے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کی وجہ سے کوسٹیوک اور یوکرین کے دیگر کھلاڑی ناراض ہیں۔

یو ایس اوپن کے موقعے پر کوسٹیوک نے انکشاف کیا کہ انہوں نے فلشنگ میڈوز میں یوکرین کے لیے فنڈ ریزر میں حصہ لینے سے انکار کردیا تھا کیونکہ آزارینکا نے شرکت کرنی تھی، حالانکہ اس کے بعد انہیں ایونٹ سے نکال دیا گیا تھا۔

کوسٹیوک نے کہا کہ ’میرے ہم وطنوں کو روزانہ قتل کیا جا رہا ہے۔ تصور کریں کہ دوسری جنگ عظیم ہے اور یہودیوں کے لیے فنڈ جمع کیا جا رہا ہے اور ایک جرمن کھلاڑی کھیلنا چاہتا ہے۔ جنگ کے دوران، جنگ کے 70 سال بعد نہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہودی سمجھ یں گے۔ ‘

 آزارینکا کا خیال تھا کہ ان کی شرکت یوکرین کے لیے ان کی حمایت کی علامت ہوتی۔ انہوں نے کہا، ’جب آپ کہہ رہے ہوں کہ ’آپ کافی کام نہیں کر رہے ، آپ زیادہ نہیں بول رہے‘، تو میں نے سوچا کہ یہ عزم کو ظاہر کرنے والا ایک اشارہ ہے۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ اسے اس انداز میں کیوں نہیں لیا گیا۔‘

اضافی رپورٹنگ برائے دیگر ایجنسیاں

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس