ملیے سیلابی پانی میں چل کر پولیو ویکسین پلانے والی سُگنا اوڈ سے

سندھ کے ضلع سانگھڑ کی ہیلتھ ورکر سُگنا اوڈ کو سیلاب کا پانی بھی بچوں کو پولیو کے قطر پلانے سے نہ روک سکا۔

حد نگاہ تک پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے۔ کپاس اور گنے کی فصلوں کے علاوہ گاؤں کے کچے مکان اور جھونپڑے بھی زیر آب ہیں۔ 

ایسے میں پلاسٹ کا ڈبہ اور رجسٹر اٹھائے ایک خاتون پانی میں چلتی نظر آتی ہیں۔

یہ مناظر سندھ کے ضلع سانگھڑ کی تحصیل کھپرو کے نواحی گاؤں گوٹھ کالو راجڑ کے ہیں اور خاتون محکمہ صحت سندھ کی لیڈی پولیو ورکر سُگنا اوڈ ہیں جو سیلابی صورت حال کے باجود بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کا کام سرانجام دے رہی ہیں۔

سُگنا نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مون سون کی حالیہ شدید بارشوں کے بعد صوبے کے دیگر حصوں کی طرح کھپرو کے تقریباً تمام دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کچھ علاقوں میں راستوں پر بھی سیلابی پانی کھڑا ہے اور پانی میں محصور خاندانوں کے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کے لیے وہ پانی سے گزرکر جاتی ہیں۔‘

سُگنا کے مطابق پانی سے گزر کر جانا انتہائی مشکل اور خطرناک کام ہے۔

’مگر اس کے باجود ہم بچوں کو ویکسین کے قطرے پلانے جاتے ہیں۔ مشکلات کے باوجود کام تو کرنا ہے

'میرے لیے تمام بچے اپنے بچوں جیسے ہیں۔ ان کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے لیے میں خوشی سے سیلابی پانی سے گزر کر جاتی ہوں۔

انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ پاکستان پولیو وائرس سے مکمل پاک ہوجائے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر