پشاور میں فائرنگ سے چار خواجہ سرا زخمی

پولیس کے مطابق خواجہ سرا ایک تقریب سے واپس آ رہے تھے کہ چند مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔

25 جون، 2014 کو پشاور میں ایک ایمبولنس نظر آ رہی ہے (اے ایف پی)

پشاور میں ہفتے کو رات گئے چند مسلح افراد کی فائرنگ سے چار خواجہ سرا اور ان کا ڈرائیور زخمی ہو گئے۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی ٹراما وارڈ پولیس نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اتوار کی صبح پانچ بجے چار خواجہ سراؤں کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا، زخمیوں میں ایک ان کا ڈرائیور فیضان بھی شامل تھا۔

سب انسپکٹر منظور کے مطابق، ’تین خواجہ سراؤں اور ڈرائیور کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا لیکن ’ڈولفن‘ ایان نامی خواجہ سرا ہسپتال میں داخل ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‘

تھانہ پہاڑی پورہ کے حدود میں پیش آنے والے اس واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے محرر طاہر  نے کہا ڈولفن ایان کی مدعیت میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 324، 427 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

یہ دفعات قتل عمد، کسی کی جان ومال کو قصداً نقصان پہنچانے کی ہیں، جن کی رو سے اگر کسی کو نقصان پہنچ جائے اور ان کی جان بچ جائے تو مجرمان کو 10 سال قید اور لاکھوں روپے جرمانہ دونوں ہو سکتے ہیں۔

طاہر کے مطابق: ’زخمی خواجہ سرا ڈولفن نے بتایا کہ رات ایک بجے کے قریب جب وہ ایک تقریب سے واپسی پر موٹر وے سے پشاور میں داخل ہو رہے تھے تو سفید گاڑی نمبر نامعلوم میں مسمیان نعمان، اعجاز اور ایک اور نے ان پر قتل کے ارادے سے فائرنگ کی، جس سے ڈرائیور اور خواجہ سرا ڈولفن، نینا، ثنا اور حنا زخمی ہو گئے۔‘

انہوں نے بتایا کہ مقدمے میں وجہ حملہ پرانی دشمنی اور عناد بتائی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایف آئی آر میں واقعے کا وقت رات ایک بجے بتایا گیا ہے جبکہ ہسپتال میڈیا انچارج کے مطابق زخمی پانچ بجے ہسپتال پہنچے۔

خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ٹرانس الائنس کے مطابق 2015 سے اپریل 2022 تک صرف خیبر پختونخوا میں 91 خواجہ سراؤں کو قتل کیا گیا جبکہ تشدد کے 2000 کیس درج ہوئے۔

ٹرانس الائنس کی صدر فرزانہ نے بتایا کہ رواں سال صوبے میں اب تک سات خواجہ سراؤں کو قتل کیا گیا۔

پشاور میں خواجہ سرا تتلی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ ایک خواجہ سرا کے کئی دشمن ہوتے ہیں۔

’ہماری فیملی ہماری پہلی دشمن ہوتی ہے۔ اکثر ہمارے قریبی خواجہ سرا دوست بھی اس میں شامل ہوتے ہیں۔

’شادی بیاہ کی تقاریب میں بھی کچھ لوگ دشمن بن جاتے ہیں، جب وہ خواجہ سرا کے ساتھ نازیبا حرکات اور زبردستی کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان