پاکستانی طلبہ کے لیے 144 امریکی سکالرشپ

2010 میں گلوبل یو گراڈ تبادلے کے پروگرام کے آغاز سے اب تک لگ بھگ 1850 پاکستانی طلبہ امریکہ میں ایک سمسٹر کی تعلیم کے لیے وظیفہ حاصل کر چکے ہیں۔

پروگرام میں شامل طلبہ ماہ ستمبر سے امریکہ کی جامعات اور کالجوں میں شروع ہونے والی کلاسوں میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ سماجی خدمات کے پروگراموں اور تربیتی ورکشاپس میں بھی شریک ہوں گے (تصویر: امریکی سفارت خانہ)

رواں برس تقریباً 144 انڈر گریجویٹ پاکستانی طلبہ نے امریکی حکومت کی اعانت سے چلنے والے تبادلے کے انڈر گریجویٹ پروگرام (گلوبل یوگراڈ) کے تحت موسم خزاں کا سمسٹر امریکی جامعات میں پڑھنے کے لیے سکالرشپ حاصل کی ہے۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق پروگرام میں شامل طلبہ ماہ ستمبر سے امریکہ کی جامعات اور کالجوں میں شروع ہونے والی کلاسوں میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ سماجی خدمات کے پروگراموں اور تربیتی ورکشاپس میں بھی شریک ہوں گے جو امریکہ میں ان کی تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کا حصہ ہوگا۔

طلبہ کی تیاری اور روانگی سے متعلق منعقدہ اس تقریب کے موقع پر قائم مقام نائب سفیر کرسٹوفر فٹزجیرالڈ نے کہا کہ امریکہ میں بین الاقوامی طلبہ کو خوش آمدید کہنے کی ایک قدیم روایت موجود  ہے۔ ’مجھے یقین ہے کہ آپ پروقار طریقے سے اپنی قوم کی نمائندگی کریں گے۔‘

انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جب وہ وطن واپس آئیں گے تو انہیں یقین ہے کہ وہ اپنے معاشروں میں قائدانہ کردار ادا کریں گے اور اپنے اطراف میں امریکہ سے متعلق آگاہی فراہم کرسکیں گے۔‘

یو ایس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن کی سربراہ ریٹا اختر نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ آج یہاں موجود گروپ پاکستان کے بہترین طلبہ کی نمائندگی کر رہا ہے جنہیں گوادر سے سوات اور تھرپارکر سے ہنزہ تک موصول شدہ ہزاروں درخواستوں میں سے میرٹ کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے۔

موسم بہار 2018 کی یوگراڈ ایلومنا اجالا بشیر نے اپنے تبادلے کے پروگرام سے متعلق تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح امریکہ میں سماجی سروس نے انہیں پاکستان میں گھریلو تشدد سے متاثرہ افراد کے لیے کرائسس سنٹر قائم کرنے کے سلسلے میں حوصلہ افزائی کی۔

2010 میں گلوبل یو گراڈ تبادلے کے پروگرام کے آغاز سے اب تک لگ بھگ 1850 پاکستانی طلبہ امریکہ میں ایک سمسٹر کی تعلیم کے لیے وظیفہ حاصل کر چکے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل