’بکر پرائز‘ 2019: خواتین نے میدان مار لیا

اس سال برطانیہ کے اعلیٰ ترین ادبی بُکر پرائز کی فہرست میں آٹھ خواتین کو رکھا گیا ہے، جن میں مارگریٹ ایٹ وڈ، ویلیری لوئزیلی، ڈیبرا ایلوی اور لوسی ایلمان بھی شامل ہیں۔

ناول ’مائی سسٹر، دی سیریل کلر‘ کی مصنفہ اوئنکن بریتھ ویٹ (تصویر: امال سید)

رواں برس بُکر پرائز کی فہرست میں آٹھ خواتین کو رکھا گیا ہے جن میں مارگریٹ ایٹ وڈ، ویلیری لوئزیلی، ڈیبرا ایلوی اور لوسی ایلمان بھی شامل ہیں۔

 بُکر پرائز کے لیے مصنفین کی فہرست پانچ ججوں کے پینل نے تیار کی ہے۔ یہ فہرست برطانیہ یا آئرلینڈ میں یکم اکتوبر 2018 اور 30 ستمبر 2019 کے درمیان شائع ہونے والے 151 ناولوں میں سے تیار کی گئی ہے۔

بُکر پرائز 2019 کے لیے مرتب کی گئی 13 مصنفین کی فہرست میں مارگریٹ ایٹ وڈ (کینیڈا) کا ناول ’دی ٹیسٹامنٹ‘ ، کیون بیری کا ناول ’نائیٹ بوٹ ٹو ٹینجیئر‘، اوئنکن بریتھ ویٹ (برطانیہ/ نائیجیریا) کا ناول ’مائی سسٹر دی سیریل کلر‘، لوسی ایلمان (امریکہ / برطانیہ) کا ناول ’ڈکس، نیوبری پورٹ‘، برنارڈین ایوارسٹو (برطانیہ) کا ناول ’گرل، وومن، ادر‘، جان لین کیسٹر (برطانیہ) کا ناول ’دی وال‘، ڈیبرا لیوی (برطانیہ) کا ناول ’دی مین ہو سا ایوری تھنگ‘، ویلیریا لوئزیلی (میکسیکو / اٹلی) کا ناول ’لوسٹ چلڈرن آرکائیو‘، چیگوزی اوبیوما (نائیجیریا) کا ناول ’این آرکیسٹرا آف منیارٹیز‘، میکس پورٹر (برطانیہ) کا ناول ’لینی‘، سلمان رشدی (برطانیہ / بھارت) کا ناول ’کوئیشوٹ‘، ایلف شفق کا ناول ’ٹین منٹس 38 سیکنڈز ان دس سٹرینج ورلڈ‘ اور جینٹ ونٹرسن کا ناول ’فرینکسٹائن‘ رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بُکر پرائز 2019 کے ججوں کے پینل کے سربراہ  پیٹرفلورنس نے کہا: ’اگر آپ اس سال صرف ایک کتاب پڑھیں تو آپ کو چھلانگ لگانی پڑے گی۔ انعام کے لیے مرتب کی گئی فہرست میں نوبیل انعام کے امیدوار اور وہ  لوگ شامل ہیں جو پہلی بار فہرست کا حصہ بنے۔ ججوں کے لیے کوئی مصنف پسندیدہ نہیں ہے۔ تمام مصنفین کامیابی کے لیے معتبر ہیں۔ وہ ہماری دنیا کو خبرکے لحاظ سے کسی حادثے اور گلے شکوے، ظرافت، گہرے ادراک اور انسانیت میں گہری دلچسپی کے حوالے سے چشم تصور میں دیکھتے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’یہ مصنفین امید اور خوشی سے مانوس کرتے ہیں۔ وہ بطور عالمی زبان، انگریزی کی زرخیز پیچیدگی کا لطف اٹھاتے ہیں۔ وہ برمحل، روشنی اور تفریح فراہم کرتے ہیں۔ واقعی، سب کو پڑھا جائے۔‘

بُکر پرائز فاؤنڈیشن کے لٹریری ڈائریکٹر گیبی وڈ نے کہا: ’ججوں کو بُکر پرائز 2019 کے لیے مصنفین کو حتمی شکل دیتے دیکھنا بڑا دلچسپ تجربہ رہا ہے۔ پہلی بات یہ تھی کہ ججوں نے اس بات کا خیال رکھا کہ جو نامزگیاں جائیں وہ معیار کے اعتبار سے بہت اعلیٰ ہوں۔ دوسرے نمبر پر ججوں نے سال کے بہترین فکشن کو وسیع دائرے میں تلاش کیا۔ (دوسروں سمیت) بالغ افراد کے لیے لکھے گئے ناول اور وہ کتابیں بھی زیرِ غور آئیں جنہیں تجارتی مواد کہہ کر مسترد کر دیا جاتا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: کیا کتاب کی ڈیل کے لیے سوشل میڈیا فالورز ضروری ہیں؟

گیبی وڈ کے مطابق: ’تیسرا نکتہ یہ ہے کہ ججوں نے مصنف کی قومیت کو نظر میں رکھے بغیر تحریر کے معیار کا تعین کرنے میں اَن تھک محنت کی اور آخر میں اپنی ذہنی صلاحیتوں اور مختلف اقسام کے ذوق سے کام لیتے ہوئے ہر کتاب کا انفرادی سطح پر جائزہ لے کر ایک مجموعہ ترتیب دیا، جس سے آج کل لکھی جانے والے تصانیف کا ناقابل یقین دائرہ سامنے آتا ہے۔ اپنی صلاحیتوں کی بلندیوں پر پہنچ کر لکھنے والوں کے شناسا نام دکھائی دیتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا: ’فہرست میں غیرمعمولی تخیل اور جرات کے مالک نوجوان لکھاری بھی موجود ہیں۔ ان کی تحریروں میں ظرافت، کاٹ، سیاسی خیالات، ٹھہراؤ اور جذبات  پائے جاتے ہیں۔ فہرست میں شامل بہت سے ناموں سے ظاہر ہوتا ہے کہ انگریزی زبان میں ادب عالمی سطح پر تخلیق کیا جا رہا ہے۔ بُکر پرائز 2019 کی فہرست میں شامل مصنفین اس کے انتہائی اعلیٰ معیارکے ہونے کا ثبوت بھی ہے۔‘

بُکر پرائز کے لیے شارٹ لسٹ کی گئی چھ کتابوں کا اعلان منگل تین ستمبر کو پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔ شارٹ لسٹ ہونے والے مصنفین میں سے ہر ایک کو دو ہزار پانچ سو پاؤنڈ اور انہیں ان کی کتاب خصوصی جلد میں پیش کی جائے گی۔

بُکر پرائز 2019 جیتنے والے مصنف کا اعلان پیر 14 اکتوبر کو لندن کے گلڈ ہال میں ہونے والی تقریب میں ہوگا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ادب