قومی سلامتی کمیٹی: ’تجاویز کی روشنی‘ میں ’اہم فیصلے‘ متوقع

چند دن کے وقفے سے ہونے والا یہ دوسرا اجلاس ہے، گذشتہ جمعے کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں امن و امان اور ملک کی معاشی صورت کا تفصیلی جائرہ لیا گیا تھا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت 30 دسمبر، 2022 کو اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا (وزارت اطلاعات و نشریات)

پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں دوسرا اجلاس پیر کو ہو رہا ہے جس میں وزیراعظم ہاؤس کے مطابق ’سامنے آنے والی تجاویز کی روشنی میں مزید فیصلے کیے جائیں گے۔‘

گذشتہ جمعے کو وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں امن و امان اور ملک کی معاشی صورت کا تفصیلی جائرہ لیا گیا تھا اور فیصلہ کیا گیا کہ مشاورت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا آج کا اجلاس جمعے کو ہونے والی میٹنگ کا تسلسل ہے جس میں سامنے آنے والی تجاویز کی روشنی میں مزید فیصلے کیے جائیں گے۔

گذشتہ ماہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ ختم کرنے کے اعلان کے بعد ملک کے مختلف علاقوں بشمول خیبر پختونخوا اور بالخصوص جنوبی اضلاع میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے پیش نظر قومی سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کو مبصرین اہم قرار دے رہے ہیں۔

ملک کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت پر مشتمل قومی سلامتی کمیٹی اہم فیصلہ ساز فورم ہے اور حالیہ اجلاس کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران ملک میں نہ صرف شدت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے بلکہ پاکستان کے معاشی چیلنجز بھی بڑھ گئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی معاشی صورت حال اور چیلنجز سے آگاہ کیا تھا اور اس ضمن میں حکومت کی طرف سے اختیار کی گئی معاشی حکمت عملی اور اقدامات کے بارے میں شرکا کو بریفنگ بھی دی گئی۔

جب کہ انٹیلی جنس اداروں نے ملک میں امن وامان کی مجموعی صورت حال پر بریفنگ دی تھی اور دہشت گردی کی حالیہ لہر سے متعلق عوامل اور ان کے سدباب کے اقدامات سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔

این ایس سی کے اجلاس کے ایک روز بعد پاکستان بحریہ کی ایک تقریب سے خطاب میں فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ ’معیشت اور دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کے درمیان قومی سطح کے اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان