قومی سلامتی کمیٹی: آڈیو لیکس تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم

قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اعلیٰ اختیارات آڈیو لیکس سکینڈل کی تحقیقات کرے گی اور وفاقی وزارت قانون لیگل فریم ورک تیار کرے گی۔

بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں حساس اداروں کے سربراہوں کے علاوہ سروس چیفس نے بھی شرکت کی (فائل فوٹو: اے ایف پی)  

پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے حالیہ دنوں میں ایوان وزیر اعظم میں خفیہ طور پر ریکارڈ کی گئی آڈیوز کے منظر عام پر آنے کے بعد اس سکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔

بدھ کی رات جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایوان وزیر اعظم ہی میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ آڈیو لیکس سکینڈل کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

وزیر اعظم شباز شریف کی صدارت میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزرا کے علاوہ تینوں افواج اور حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

بیان کے مطابق اجلاس نے آڈیو لیکس کے ہی تناظر میں سائبر سکیورٹی سے متعلق ’لیگل فریم ورک‘ کی تیاری کا فیصلہ بھی کیا اور اس سلسلے میں وفاقی وزارت قانون انصاف کو مذکورہ فریم ورک کی تیاری کی ہدایات جاری کیں۔

گذشتہ دو روز کے دوران ایوان وزیر اعظم میں ہونے والے اہم اجلاسوں کی آڈیوز منظر عام پر آئی ہیں، جن میں موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف، ان کے پرنسپل سیکریٹری، کابینہ کے اراکین کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔

بدھ کو پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران کی بھی ایک آڈیو سامنے آئی، جس میں وہ بحیثیت وزیر اعظم اپنے اس وقت کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان سے گفتگو کر رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس نے اتفاق کیا کہ جدید ٹیکنالوجی اور سائبر سپیس کے موجودہ تبدیل شدہ ماحول کے تناظر اور تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی، سیفٹی اور سرکاری کمیونیکیشنز کے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے کا جائزہ لیا جائے تاکہ سکیورٹی نظام میں کوئی رخنہ اندازی نہ کر سکے۔

آڈیو لیکس کے معاملے پر غور کرنے سے پہلے حساس اداروں کے سربراہان نے اجلاس کو وزیر اعظم ہاﺅس سمیت دیگر اہم مقامات کی سکیورٹی، سائیبر سپیس اور اس سے متعلقہ دیگر پہلووں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ 'اجلاس کو بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش آڈیو ز کے معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔'

وفاقی حکومت کت بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم ہاﺅس کی سکیورٹی سے متعلق بعض پہلووں کی نشاندہی بھی کی گئی اور ان کے تدارک کے لئے فول پروف انتظامات کے بارے میں بتایا گیا۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایوان وزیر اعظم سمیت دیگر اہم مقامات، عمارات اور وزارتوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کی کسی صورت حال سے بچا جا سکے۔

بیان کے مطابق اجلاس نے ملک میں تباہ کن سیلاب، متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات اور سلامتی کی موجودہ صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس نے 14 جون 2022 سے ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی بھی کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں کہا گیا کہ اجلاس نے تین کروڑ 30 لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کی فوری امداد، محفوظ مقامات پر منتقلی، خوراک، علاج معالجے اورضروری اشیا کی فراہمی کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔

اجلاس میں سیلاب متاثرین کی زندگیاں بچانے، متاثرین کی محفوظ علاقوں میں منتقلی اور سیلاب میں گھرے افراد تک خوراک اور دیگر اشیا کی فراہمی بشمول ایڈمنسٹریشن اور اداروں کے ساتھ خاص طورپر آرمی، نیوی اور فضائیہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا گیا، اور ان مشکل حالات میں خدمت کے جذبے کو سراہا گیا۔

اجلاس نے سول سوسائٹی، میڈیا اور مخیر حضرات کے جذبے اور ایثار کی بھی بھرپور تحسین کے علاوہ توقع کا اظہار کیا گیا کہ اس کار خیر میں یہی جذبہ جاری رہے گا۔

اجلاس نے سیلاب متاثرین کی مدد کے دوران بلوچستان، لسبیلہ میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہونے والے افسروں اور جوانوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

بیان کے مطابق اجلاس نے عزم کا اعادہ کیا کہ سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی ایک قومی ایجنڈے کے طورپر اولین ترجیح رہے گی، اور اہل وطن کی دوبارہ آبادکاری تک اِسی جذبے، توجہ اور اشتراک عمل کو برقرار رکھتے ہوئے خدمات اور اقدامات کا سلسلہ جاری رکھا جائےگا۔

وفاقی حکومت کے بیان میں کہا گیا کہ وفاقی وزارت خارجہ کے سیکریٹری سہیل محمود نے وزیر اعظم کے ازبکستان میں حالیہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل اور نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔

انہوں نے مختلف ممالک کے سربراہان سے وزیر اعظم کی ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست