عرب دنیا میں ای اور آڈیو بکس کا بڑھتا رجحان

ناولوں سے لے کر سیلف ہیلپ کتابوں تک، سوانح عمریوں سے لے کر شاعری تک، عربوں کی بڑی تعداد علم حاصل کرنے کے لیے ای اور آڈیو بکس کی صورت میں سستے ذرائع تلاش کر رہی ہے۔

کویت اور ریاض میں عالمی سطح کے کتب میلے بڑی تعداد میں کتب بینوں کو متوجہ کرتے ہیں (اے ایف پی)

ٹیکنالوجی جیسے جیسے ترقی کر رہی ہے، کتابیں پڑھنے والے صرف چھپے ہوئے الفاظ کی بجائے کتابوں کے لیے مزید آپشنز بھی ڈھونڈ رہے ہیں۔

اگرچہ عربی زبان میں ای کتابیں انگریزی کے مقابلے میں بہت کم ہیں، لیکن پبلشرز اور مترجمین اس فرق کو کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

2018 میں ایمزون نے ای ریڈر کے لیے عربی زبان کی سپورٹ کا اعلان کیا تھا، جس نے بہت زیادہ  لوگوں کے لیے کتابوں تک رسائی کے دروازے کھولے۔

ناولوں سے لے کر سیلف ہیلپ کتابوں تک، سوانح عمریوں سے لے کر شاعری تک اور بہت کچھ، عربوں کی بڑی تعداد علم حاصل کرنے کے لیے ای اور آڈیو بکس کی صورت میں سستے ذرائع تلاش کر رہی ہے۔ 

اس کے باوجود بہت بڑی اکثریت کو ایک چھپی ہوئی کتاب پڑھنا زیادہ پسند ہے۔

ایمزون جیسی انٹرنیٹ ای کامرس ویب سائٹ، نیلو فرات کے سی ای او اور بیروت سے تعلق رکھنے والے صلاح چیبارو نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ’سچ کہوں تو مجھے نہیں لگتا کہ عرب خطے میں کتابیں پڑھنے کا کوئی مسئلہ ہے جیسا کہ کچھ لوگ سوچ سکتے ہیں۔‘

عرب دنیا کی سب سے بڑی آن لائن کتابوں کی دکانوں میں سے ایک نیلو فرات ایک ایسا لفظ ہے جو دریائے نیل اور دریائے فرات کے دو عربی ناموں کو ملاتا ہے۔

کتابوں کی یہ دکان عرب پبلشرز کی چھپی ہوئی کتابیں دنیا بھر کے مختلف شہروں میں فروخت کرتی ہے۔

اس میں فروخت کے لیے 15 ہزار ای کتابیں موجود ہیں جن کو آئی کتاب ایپلی کیشن کے ذریعے پڑھا جاسکتا ہے۔ نیز آٹھ لاکھ چھپی ہوئی کتابیں بھی ہیں۔

لبنان کے دارالحکومت سے ایک آن لائن انٹرویو میں صلاح چیبارو نے کہا ’ڈاؤن لوڈ کی گئی پائریٹڈ کتابوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ لوگ پڑھنا پسند کرتے ہیں، لیکن وہ پڑھنے کے لیے پیسے دینا پسند نہیں کرتے۔‘

تاہم، عرب دنیا میں پبلشرز، ڈسٹری بیوٹرز اور کتابوں کی دکانوں کے لیے — شپنگ (کتابیں)، دیگر لاجسٹکس اور عرب خطے کے جغرافیہ سے متعلق مسائل ہیں۔‘

مثال کے طور پر امریکہ میں نیویارک سے لاس اینجلس تک کل دو کلوگرام وزنی چھپی ہوئی کتابیں بھیجنے کی لاگت تقریباً اتنی ہے، جتنی قاہرہ سے عمان بھیجنے کی۔

صلاح چیبارو نے کہا کہ اس کی وجہ عرب خطے کی جغرافیائی تقسیم ہے، جو نقل و حمل، شپنگ ، برآمد اور درآمد کو زیادہ پیچیدہ اور مہنگا بناتی ہے۔

عرب خطے میں ای کتابوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیچھے اہم عوامل میں سے ایک شپنگ کے اخراجات میں بچت ہے۔

دیگر عوامل میں چھپی ہوئی کتابوں کو ذخیرہ کرنے اور لے جانے کے لیے درکار جگہ کی بچت کے ساتھ ساتھ آن لائن کتاب خریدنے کی رفتار بھی شامل ہے جو پلک جھپکنے میں ہو سکتی ہے۔

اگرچہ کچھ  قارئین چھپی ہوئی کتابوں کے لیے اپنی ترجیح برقرار رکھتے ہیں، لیکن گیجٹ پر پڑھنے کے بہت سے فوائد ہیں۔

دبئی میں مقیم تخلیقی سہولت کار یمنی نژاد برطانوی ضہا عواد کا کہنا ہے کہ انہیں ڈیجیٹل انگریزی کتابوں میں ڈکشنری فنکشن پسند ہے۔

’جس لفظ کی مجھے تلاش ہو میں وہ لکھتی ہوں، اور گیجٹ وہ تمام لائنیں دیکھاتا ہے جن میں وہ لفظ ہے (ڈیجیٹل کتاب میں)۔

’اس کے علاوہ جو کتاب میں پڑھ رہی ہوں، مجھے وہ ہر وقت ساتھ رکھنے کی ضرورت نہیں۔ ‘

ان کی لائبریری میں ڈیجیٹل اور چھپی ہوئی کتابوں تعداد تقریبا برابر ہے، اور وہ وقت اور جگہ کی مزید بچت کے لیے ای بک فارمیٹ کا استعمال کرتی ہے۔

انہوں نے کہا، ’اگر میں ایک مخصوص کتاب پسند کرتی ہوں اور چاہتی ہوں کہ دوسرے بھی اسے پڑھیں، تو میں اس بات کو یقینی بناتی ہوں کہ میرے پاس یہ چھپی ہوئی شکل میں بھی ہو۔ لیکن اگر مجھے یقین نہیں، تو میں پہلے اس کا ڈیجیٹل فارمیٹ خریدوں گی۔‘

برطانیہ، مصر اور متحدہ عرب امارات میں لبرٹی ایجوکیشن کے ڈیجیٹل پبلشنگ کنسلٹنٹ علی عبدالمنعم احمد نے متحدہ عرب امارات کے شارجہ بین الاقوامی کتاب میلے کے 2022 ایڈیشن کے موقعے پر شارجہ پبلشرز کانفرنس میں ایک پینل ڈسکشن کے دوران کہا کہ عرب خطے میں ای کتابوں کی مارکیٹ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر میں سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پبلشرز اپنی کتابوں کے ڈیجیٹل ورژن کے ساتھ آن لائن پلیٹ فارم دے رہے ہیں۔

پبلشرز آڈیو ریڈی پلیٹ فارمز جیسا کہ سٹوری ٹیل اور آڈیبل کے ساتھ بھی تعاون کر رہے ہیں۔

علی عبدالمنعم احمد نے کہا ’مذکورہ بالا تین عرب ممالک کی مارکیٹوں میں کلاسیکی کی ای بک کتابوں کی فروخت میں(2021 میں) 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ آن لائن اشاعتوں کے علاوہ ہے، جس میں 50 فیصد اضافہ ہوا۔‘

ای کتابوں کی بڑھتی ہوئی فروخت کے باوجود، اب بھی مزید اضافے کی گنجائش موجود ہے۔ پبلشرز کے مطابق ای کتابوں کی فروخت مجموعی طور پر کتابوں کی فروخت کا تقریباً 10 فیصد ہے.

صلاح چیبارو نے عرب نیوز کو بتایا: ’یہ ایک امید افزا (شعبہ) ہے۔۔۔ اور ہر سال اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لیکن ہم ابھی تک یورپ اور امریکہ کے برابر نہیں پہنچے، جہاں کتابوں کی فروخت کا تقریباً 30 فیصد ای کتابیں ہیں۔‘

مختلف ذرائع اور ویب سائٹس کے درمیان اعداد و شمار مختلف ہونے کے باوجود، عالمی سطح پر ای کتابوں کی فروخت بہت زیادہ ہے۔

امریکہ میں قائم تحقیقی ادارے ورڈز ریٹڈ کے مطابق 2021 میں عالمی سطح پر ای بک کی آمدنی 16.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی اور توقع ہے کہ 2026 تک یہ 18.7 ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کر لے گی۔

امریکی مارکیٹ اور صارفین کے اعداد و شمار فراہم کرنے والی ایک اور کمپنی سٹیٹسٹا کو توقع ہے کہ 2022 میں ای کتابوں کا شعبہ 13.6  ارب ڈالر اور 3.38 فیصد کی متوقع سالانہ ترقی کی شرح کے اضافے سے 2027 تک 16 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

توقع ہے 2027 تک ای بک کے قارئین کی تعداد 1.1 ارب تک پہنچ جائے گی، جس میں سے زیادہ تر آمدن امریکہ کی ہوگی۔

یہ ملک دنیا میں کتابوں کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے، جس کی آمدنی کا تخمینہ اربوں ڈالر ہے۔

امریکہ میں سالانہ تقریباً 10 لاکھ کتابیں شائع ہو رہی ہیں، اس کے علاوہ سالانہ 40 لاکھ سیلف پبلشڈ کتابیں چھپ رہی ہیں۔

اس کے مقابلے میں عرب میں کتاب مارکیٹ کی آمدنی 10 اور 15 کروڑ ڈالر کے درمیان ہے۔

صلاح چیبارو کی جانب سے عرب نیوز کے ساتھ شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ پانچ دہائیوں میں عرب خطے میں صرف 10 لاکھ کتابیں شائع ہوئیں۔

عرب دنیا میں اشاعت کے اعداد و شمار کا تعلق بہت سماجی و اقتصادی عوامل سے ہے۔ ان میں سے سب سے اہم فی کس آمدن ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج خلیجی خطے میں پائریٹڈ کتابوں کی شرح مصر، لبنان، شام، اردن اور عراق جیسے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔

صلاح چیبارو نے عرب نیوز کو بتایا ’پائریٹڈ کتابیں ایک بڑا مسئلہ ہیں اور ان کا تعلق کسی فرد کی آمدنی سے ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہمیں ایک طویل سفر طے کرنا ہے ... (لیکن) مجموعی طور پر، ای کتابوں کی فروخت کے ساتھ ساتھ کاغذ کی کتابوں کی فروخت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ان میں سے کوئی بھی دوسرے کی جگہ نہیں لے رہا ہے۔ ہر ایک کے پاس ایک مارکیٹ ہے اور ہر ایک کے اپنے گاہک اور قارئین ہیں۔‘

صلاح چیبارو کے مطابق عرب دنیا کے اندر ڈیجیٹل اور طباعت شدہ کتابوں کے خریداروں اور قارئین کی فہرست میں سعودی عرب سرفہرست ہے۔

اس کے بعد کویت، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین اور الجیریا کا نمبر آتا ہے۔

رفوف ڈیجیٹل بک سٹور کے پبلشنگ مینیجر دوحہ الرفاعی نے اردن میں عمان سے عرب نیوز کو بتایا کہ فکشن، خود اعتمادی اور ذہنی صحت اور سوانح عمری عرب قارئین کی دلچسپی کے موضوعات کی فہرست میں سب سے اوپر ہیں۔

ماہانہ سبسکرپشن فیس کے عوض 25 ہزار عربی کتابیں فراہم کرنے والا یہ سٹور آن لائن لائبریری کی طرح کام کرتا ہے۔

یہ کتابوں کی ڈیجیٹل یا پرنٹ کاپیاں فروخت نہیں کرتا ہے بلکہ قارئین کو اپنی ویب سائٹ پر کتابیں پڑھنے کی سہولت دیتا ہے۔

الرفاعی نے عرب نیوز کو بتایا ’ہم قارئین میں کتابیں تقسیم یا فروخت نہیں کرتے۔ ہم چھاپنے والوں کو دیتے ہیں۔‘

رفوف نے ’بہت سارے قارئین کا ایک مسئلہ حل کیا ہے، جہاں لوگوں کو کاغذی یا ڈیجیٹل کتابیں خریدنے کی ضرورت نہیں، لیکن پورے مہینے میں وہ جتنی چاہیں پڑھ سکتے ہیں۔‘

(ایڈیٹنگ: بلال مظہر | ترجمہ: العاص)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ادب