ایران سے متصل تفتان راہداری دروازہ چار سال بعد کھول دیا گیا

ایرانی حکام نے کرونا وبا کے باعث تفتان راہداری دروازہ بند کر دیا تھا جسے اب چار سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

اس فائل فوٹو میں پاکستانی سکیورٹی اہلکار کرونا وبا کے دوران فیس ماسک پہنے تفتان بارڈر پر ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں (اے ایف پی)

تفتان راہداری دروازہ کرونا وبا کے باعث چار سال تک بند رہنے کے بعد بدھ کو کھول دیا گیا ہے۔

کرونا وائرس کی وبا کے باعث ایرانی حکام نے راہداری دروازے کو بند کر دیا تھا۔

راہداری کی سہولت بلوچستان کے ایران سے متصل سرحدی علاقے تفتان، نوکنڈی اور دالبندین کے عوام کے لیے ہے، جن کی رشتہ داریاں ایران میں ہیں وہ اس سہولت کے ذریعے وہاں جا سکتے ہیں۔

اس راہداری کے ذریعے چاغی کے لوگ 15 روز کے لیے ایرانی شہر میر جاوہ تک جا سکتے ہیں۔

ریگولر بارڈر کمیٹی کا ایک اجلاس گذشتہ دنوں ایرانی سرحدی علاقے میر جاوہ میں منعقد ہوا تھا، جس میں ڈپٹی کمشنر چاغی حسین جان بلوچ نے پاکستانی وفد کی قیادت کی تھی۔ اس اجلاس میں راہداری دروازے کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اجلاس میں تفتان میں بازارچہ گیٹ کھولنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا، جس پر پاکستانی حکام نے جلد عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی۔

سرکاری حکام کے مطابق راہداری گیٹ ہفتے میں پانچ دن )جمعہ اور اتوار کے علاوہ) صبح نو بجے سے دوپہر دو بجے تک کھلا رہے گا۔

چاغی کے رہائشی اور صحافی فاروق عادل بلوچ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ راہداری دروازہ مقامی لوگوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چار سال کی بندش نے لوگوں کو اپنے رشتہ داروں سے دور رکھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ضلع چاغی میں اکثر بلوچوں کے آدھے رشتہ دار سرحد کی دوسری طرف رہتے ہیں، جن کو شادی، غمی اور دیگر قبائلی امور کے لیے سرحد پار کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ راہداری دراوزے کے ذریعے کوئی بھی شخص اپنے شناختی کارڈ کے ذریعے ڈپٹی کمشنر آفس سے 15 روز کے لیے راہداری حاصل کر کے ایرانی شہر میرجاوہ تک جاسکتا ہے۔

’راہداری کی بندش کے باعث لوگوں کو پاسپورٹ بنوانا پڑتا تھا اور پھر اس پر ویزہ لگوانا ہوتا تھا، جس میں طویل وقت درکار ہوتا تھا۔‘

وہ بتاتے ہیں کہ ’کیوں کہ ویزے کے لیے کوئٹہ جانا پڑتا ہے اور خرچ بھی زیادہ آتا ہے تو غریب لوگ پاسپورٹ بنوانے سے قاصر تھے اور اس راہداری دروازے کے کھلنے کے منتظر تھے۔‘

چاغی کے عوام نے تفتان میں راہداری گیٹ کے کھلنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وہ ایران میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے باآسانی جاسکتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان