چھ دن میں ڈھائی گھنٹے سے زیادہ نہیں سویا: فواد چوہدری

فواد چوہدری سے عدالت نے استفسار کیا کہ ’آج تو آپ کے منہ پر کپڑا نہیں ڈالا نا؟ جس پر فواد چوہدری نے کہا ’جی، آج کپڑا نہیں ڈالا گیا لیکن چھ دنوں میں ڈھائی گھنٹوں سے زیادہ میں نہیں سویا، مجھے سردی میں گاڑی کے پیچھے ڈالے پر بٹھایا گیا۔‘

پاکستان کے سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری 27 جنوری 2023 کو اسلام آباد کی ایک عدالت میں سماعت کے بعد (اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے مزید جمسانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضلعی عدالت نے آج ان کی جوڈیشل تحویل کا حکم صادر کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کی عدالت نے الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں فواد چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ کا حکم دیا۔

عدالت نے اہلخانہ سے فواد چوہدری کی ملاقات کروانے کا حکم بھی دیا۔

فواد چوہدری کے وکلا نے اُن کی ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

پیر کو جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ وقاص کی عدالت میں سماعت ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوئی۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر حکم دے رکھا تھا کہ ’ساڑھے گیارہ فواد چوہدری کو لائیں اور میڈیکل کروا کر رپورٹ بھی پیش کریں۔‘

فواد چوہدری کو عدالت مقررہ وقت پر پیش نہ کیا گیا۔ ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ تین بجے فواد چوہدری کو عدالت پیش کریں گے۔ عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔

بعدازاں تین بجے فواد چوہدری کے وکلا بابر اعوان و دیگر کے علاوہ پبلک پراسیکیوٹر اور پولیس کے لیگل افسر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ’پراسیکیوٹر صاحب جلدی کریں، اب تو ملزم کو پیش کر دیں، وقت ہو چکا ہے، کیا آپ نے روزانہ مجھے سات بجے تک بٹھا کر رکھنا ہے؟‘

بابر اعوان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ’عدالت کا تحریری آرڈر ہونے کے باوجود پولیس فواد چوہدری کو پیش نہیں کر رہی۔ اگر پراسیکیوٹر بھی اس موقف کا دفاع کرتے ہیں تو ہم توہین عدالت کی درخواست دائر کرتے ہیں۔‘

اسی اثنا میں پراسیکیوٹر نے کہا کہ ’فواد چوہدری کو پہنچا دیا گیا ہے، کچھ ہی دیر میں عدالت لایا جائے گا۔‘ ساڑھے تین بجے فواد چوہدری کو کچہری پہنچایا گیا۔

تفتیشی افسر محمد علی سخت سکیورٹی میں فواد چوہدری کو لے کر عدالت پیش ہوئے۔

اس موقعے پر الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اوردیگر بھی کمرہ عدالت موجود تھے۔ فواد چوہدری کی عدالت میں آمد پر کارکنوں نے سخت نعرے بازی کی۔ اس مرتبہ فواد چوہدری کے چہرے پر کپڑا نہیں ڈالا گیا تھا۔

سماعت شروع ہونے پر فیصل چوہدری کی جانب سے فواد چوہدری کی ہتھکڑی کھولنے کی استدعا پر عدالت نے پولیس کو ہتھکڑی کھولنے کی ہدایت کی۔

پراسیکیوٹر نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، نیز بیان دیا کہ ’کل فواد چوہدری کو اسلام آباد سے لاہور لے کر گئے۔‘

عدالت نے استفسار کیا کہ ’فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کی فواد چوہدری کے کیس میں کیا اہمیت ہے؟‘ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ’فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کا مقصد اصلی انسان کی پہچان کرنا ہوتا ہے۔ فواد چوہدری کا موبائل لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیوائسز برآمد کرنی ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس موقے پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا نہیں کی اور کہا کہ ’ہم نے صرف فواد چوہدری کا فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کروانا تھا جو ہو چکا۔‘

اس موقعے پر بابر اعوان ایڈوکیٹ روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ ’فواد چوہدری نے اپنے بیان کا اقرار کیا۔ فواد چوہدری کے کیس سے پراسیکیوشن نے مذاق بنا لیا ہے، جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے پراسیکیوشن کے پاس کوئی عملاً استدعا نہیں ہے۔ جوڈیشل ریمانڈ بھی ایک ریمانڈ ہی کہلایا جاتا ہے، فواد چوہدری کے ساتھ زیادتی نہ ہونے دیں۔‘

عدالت نے فواد چوہدری سے استفسار کیا کہ ’آج تو آپ کے منہ پر کپڑا نہیں ڈالا نا؟‘

جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ ’جی، آج میرے چہرے پر کپڑا نہیں ڈالا گیا لیکن چھ دنوں میں ڈھائی گھنٹوں سے زیادہ میں نہیں سویا۔ مجھے سردی میں گاڑی کے پیچھے ڈالے پر بٹھایا گیا۔‘

وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے پولیس کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے اور اہل خانہ سے ملاقات کرانے کاحکم سنا دیا۔

فواد کی بیٹیاں پریشان ہیں: حبہ چوہدری

عدالتی حکم کے بعد حبہ چوہدری (فواد چوہدری کی اہلیہ) کو سب مبارک باد دیتے رہے۔ جیسے ہی فیصلہ ہوا حبہ چوہدری نے کمرہ عدالت سے باہر آ کر باآواز بلند کارکنان کو مطلع کیا کہ ’جوڈیشل کر دیا ہے آپ سب کو مبارک باد۔‘

حبہ چوہدری بیٹیوں کی فواد چوہدری کے ساتھ تصویر کے ہمراہ گیارہ بجے سے احاطہ عدالت میں موجود تھیں۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’چھ دن سے فواد سے ملاقات نہیں کی، بیٹیاں پریشان ہیں کہ بابا کہاں ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’فواد چودھری کے اہل خانہ کو انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، سپریم کورٹ اور حکومت فواد چودھری کے معاملے پر نظر ثانی کریں۔‘

پس منظر

25 جنوری 2023، بدھ کی صبح لاہور سے تحریک انصاف کے ترجمان و رہنما فواد چوہدری کو اسلام آباد پولیس نے سیکرٹری الیکشن کمیشن کی ایف آئی آر پر گرفتار کر کے لاہور سے راہداری ریمانڈ لیا تھا اور بدھ کی شام اسلام آباد کی مقامی عدالت میں انہیں پیش کیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست