مارٹن کوپر سیل فون کے موجد ہیں اور انہیں ’بابائے سیل فون‘ کہا جاتا ہے جنہوں نے پچاس سال قبل دنیا کے پہلے سیل فون سے پہلی کال اپنی حریف کمپنی میں ملائی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کو پہلا سیلولر ٹیلیفون دکھاتے ہوئے مارٹن نے کہا ’یہ سب سے پہلا سیلولر ٹیلیفون ہے۔ ہم نے اس کا نام موبائل فون رکھا۔ اس فون میں ایک صلاحیت تھی کہ آپ بات کر سکتے تھے اور بات سن سکتے تھے۔‘
دنیا کے پہلے سیل فون سے پہلی کال کی روداد سناتے ہوئے مارٹن نے بتایا کہ ’سیل فون کے ذریعے سب سے پہلی کال نیو یارک کے سکستھ ایونیو کی گلیوں سے ہلٹن ہوٹل کے قریب سے ملائی گئی۔‘
انہوں نے یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’آخری وقت تک میں نے نہیں سوچا تھا کہ میں کسے کال ملاؤں گا۔ پھر مجھے لگا کہ مجھے بیل سسٹم کمپنی میں اپنے ہم منصب کو کال ملانی چاہیے۔‘
اس کال کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے مارٹن کا کہنا تھا کہ ’میں کال پر کہا جول میں مارٹن کوپر بات کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا ہائے مارٹی۔ میں نے کہا جول میں ہاتھ میں پکڑنے والے سیل فون سے بات کر رہا ہوں۔ ایک اصلی سیل فون جو چھوٹا ہے اور ہاتھ میں تھاما جا سکتا ہے۔‘
مارٹن کہتے ہیں کہ یہ سننے کے بعد لائن کی دوسری جانب ’خاموشی‘ تھی۔ ’میرا خیال ہے وہ اپنے دانت پیس رہے تھے۔‘
آج کی نسل سمارٹ فون پر جتنا وقت گزارتی ہے اس سے بابائے سیل فون افسردہ ہیں۔
مارٹن کہتے ہیں کہ ’سمارٹ فونز رکھنے والے ان پر بہت وقت گزارتے ہیں جیسے وہ سمارٹ فونز میں قید ہو گئے ہوں۔‘
’مجھے کہنے دیں کہ جب میں کسی شخص کو سیل فون پر نظریں جمائے گلی پار کرتے دیکھتا ہوں تو انتہائی افسوس ہوتا ہے۔ یہ بہت عام سی بات ہے اور ایسا کرنے والے درست ذہنی حالت میں نہیں۔‘
مارٹن نے اس کیفیت کا موازنہ ٹیلی وژن کی ایجاد کے بعد کے زمانے سے کیا جب لوگ اس کے سامنے ہی بیٹھے رہتے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایسا ہی ہے جیسا ٹیلی وژن کی ایجاد پر ہوا تھا۔ ہم کبھی نا کبھی اس کا حل نکال لیں گے۔
تاہم مارٹن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’آپ کو انسانیت پر یقین رکھنا ہو گا۔ جلد یا دیر انسان اس کا حل نکال لیں گے۔‘ مارٹن کوپر کو یقین ہے کہ مستقبل میں سیل فون ہماری زندگیوں میں انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’مستقبل میں ہم یہ توقع کر سکتے ہیں کہ سیل فون تعلیم میں انقلاب لا سکتا ہے۔ یہ صحت کے میدان میں بھی انقلاب لا سکتا ہے۔‘
مستقبل میں سیل فون میں آنے والی متوقع تبدیلیوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ایک چیز جو تبدیل ہو گی وہ یہ ہے کہ آپ کا سیل فون مصنوعی ذہانت کنٹرول کرے گا
جو آپ کی اپنی مصنوعی ذہانت ہو گی۔ جب بھی آپ کو کوئی چیز درکار ہو گی تو وہ ایک ایپ بنا دے گی یا پھر آپ کو کوئی ایپ تلاش کر کے دے گی۔‘