بےبی پاؤڈر کمپنی متاثرین کو 8.9 ارب ڈالر معاوضہ ادا کرے گی

خبررساں ادارے روئٹرز کی تحقیقات کے مطابق جے اینڈ جے کو برسوں سے معلوم تھا کہ اس کی کچھ ٹیلکم مصنوعات میں ایسبسٹوس نامی صحت کے لیے خطرناک مادے کی ملاوٹ ہے۔،

امریکہ میں 2020 میں جانسن بے بی پاؤڈر کی فروخت روک دی گئی تھی (فائل تصویر: اے ایف پی)

امریکہ کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری کمپنی جانسن اینڈ جانسن (جے اینڈ جے) نے منگل کو اپنی سیکیورٹیز فائلنگ میں اعلان کیا کہ وہ ان ہزاروں صارفین کے مقدمات کو نمٹانے کے لیے تقریباً نو ارب ڈالر ادا کرنے کی پیش کش کر رہی ہے جن کا دعویٰ ہے کہ ٹیلکم پاؤڈر پر مشتمل کمپنی کی مصنوعات کینسر کا باعث بنتی ہیں۔

جے اینڈ جے کے خلاف ان مقدمات میں 60 ہزار سے زیادہ دعویداروں میں سے کچھ کی نمائندگی کرنے والے وکلا نے اس پیشکش کو سراہا، جس کو ابھی جج کی جانب سے منظوری کیا جانا باقی ہے۔

مدعی کی قانونی فرموں کے ایک گروپ نے سی بی ایس نیوز کو بتایا، ’جے اینڈ جے کی ٹلیکم پر مبنی مصنوعات کی وجہ سے گائنیکولوجیکل کینسر میں مبتلا ہزاروں خواتین کے لیے نیا اعلان کردہ تصفیہ ایک اہم فتح ہے۔

’معاہدے کی شرائط کے تحت، کمپنی کی بدانتظامی سے متاثر ہوئے لوگوں کے لیے ایک تیز اور موثر حل کو یقینی بناتے ہوئے تمام دعویداروں کے دعووں کا جائزہ اور تصدیق ایک سال کے اندر اندر کی جائے گی۔‘

سی این بی سی کو دیے گئے ایک بیان میں جے اینڈ جے نے کہا کہ مجوزہ ادائیگی کسی غلط کام کا اعتراف نہیں ہے۔

جے اینڈ جے کے عالمی سطح پر قانونی چارہ جوئی کے نائب صدر ایرک ہاس نے کہا، ’مجوزہ منصوبے کے ذریعے اس معاملے کو حل کرنا زیادہ منصفانہ اور زیادہ موثر ہے، دعویداروں کو بروقت معاوضہ مل سکے گا اور کمپنی اپنی توجہ انسانیت کی صحت پر گہرا اور مثبت اثر ڈالنے کے اپنے عزم پر مرکوز رکھ سکے گی۔‘

انہوں نے مزید کہا، ’کمپنی کا ماننا ہے کہ یہ دعوے بے بنیاد ہیں اور سائنسی معیارات پر پورا نہیں اترتے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مجوزہ تصفیے کے تحت کمپنی ایل ٹی ایل مینجمنٹ نامی ماتحت ادارے کے ذریعے 25 سال میں 8.9 ارب ڈالر ادا کرے گی، جس نے مجوزہ پیشکش کے حصے کے طور پر دیوالیہ پن کے تحفظ کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

جے اینڈ جے نے اکتوبر 2021 میں اپنا ایک ذیلی ادارہ ایل ٹی ایل بنایا، جسے ایک ایسے حربے کے طور پر دیکھا گیا تھا جس کا مقصد مرکزی کمپنی کی ذمہ داری اور قانونی چارہ جوئی کے معاملات کو اپنے سر لینا تھا، جبکہ ایل ٹی ایل نے دیوالیہ پن  کی درخواست بھی دے رکھی تھی۔

رواں سال جنوری میں ایک امریکی عدالت نے اس ماتحت کمپنی کے دیوالیہ پن کے دعووں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ کمپنی ’مالی بحران‘ کا شکار نہیں ہے۔

خبررساں ادارے روئٹرز کی تحقیقات کے مطابق جے اینڈ جے کو برسوں سے معلوم تھا کہ اس کی کچھ ٹیلکم مصنوعات میں ایسبسٹوس نامی مادے کی ملاوٹ ہے اور صحت کے لیے خطرناک ہیں، اور کمپنی نے کاسمیٹکس ریگولیشنز اور ٹیلکم کے صحت پر اثرات کے متعلق سائنسی تحقیق پر اثر انداز ہونے کے لیے اپنے وسائل استعمال کیے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت