ٹیکساس: پانچ پڑوسیوں کے قتل کا ملزم میلے کپڑوں کی الماری سے گرفتار

حکام کے مطابق 38 سالہ فرانسسکو اوروپیزا کو ٹیکساس کے شہر کٹ اینڈ شوٹ سے ان کی بہن کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ اس گھر کی پہلے بھی خفیہ اطلاع پر تلاشی لی گئی تھی۔

یکم مئی 2023 کو ایف بی آئی کی جانب سے جاری کی گئی ملزم فرانسسکو اوروپیزا کی تصویر، جن پر ٹیکساس کے علاقے کلیولینڈ میں اپنے پانچ پڑوسیوں کے قتل کا الزام ہے (اے ایف پی/ ایف بی آئی)

امریکی ریاست ٹیکساس میں شور کرنے کی شکایت پر اپنے پانچ پڑوسیوں کو گولی مار کر قتل کرنے والا مسلح شخص چار روز تک مفرور رہنے کے بعد پکڑا گیا۔ ملزم الماری میں دھلائی کے لیے رکھے گئے کپڑوں کے نیچے چھپا ہوا تھا۔

مونٹگمری کاؤنٹی شیرف آفس نے منگل کی شام تصدیق کی کہ 38 سالہ فرانسسکو اوروپیزا کو ٹیکساس کے شہر کٹ اینڈ شوٹ سے گرفتار کیا گیا۔

ہیوسٹن کرونیکل کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ فرانسسکو اوروپیزا اپنی بہن کے گھر کی ایک الماری میں دھلائی کے لیے رکھے گئے کپڑوں کے نیچے چھپے ہوئے تھے۔ اس گھر کی پہلے بھی خفیہ اطلاع پر تلاشی لی گئی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ انہیں شام سات بجے کے قریب سمر ہولو ڈرائیو کے پتے پر بغیر کسی ہنگامے گرفتار کیا گیا۔ ایف بی آئی کی ٹپ لائن پر اطلاع ملنے کے بعد ٹاسک فورس کے ایجنٹ اس گھر گئے تھے۔

مونٹگمری کاؤنٹی شیرف آفس (ایم سی ایس او) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا، ’ٹیکساس کے شہر کلیولینڈ میں ہونے والی فائرنگ کے سلسلے میں مطلوب فرانسسکو اوروپیزا کو منگل، دو مئی 2023 کو شام سات بجے کے قریب بغیر کسی ہنگامے کے مونٹگمری کاؤنٹی سے حراست میں لے لیا گیا۔ ہم تمام مقامی، ریاستی اور وفاقی ایجنسیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے اس کوشش میں تعاون کیا۔‘

سان جیسنٹو کاؤنٹی شیرف آفس کا کہنا ہے کہ کارروائی کے بعد فرانسسکو اوروپیزا  کو واپس ان کی جیل لایا جائے گا اور 50 لاکھ ڈالر کے مچلکے پر رکھا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایک خاتون، جن کی شناخت نہیں ہو سکی، کو بھی جائے وقوعہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔

مشتبہ شخص جمعے کی رات ٹیکساس کے شہر کلیولینڈ میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے کے بعد سے مفرور تھا اور اس سے قبل منگل کو حکام نے میکسیکو کی سرحد کے قریب اپنی کی تلاش بڑھا دی تھی۔

فائرنگ کے نتیجے میں مجموعی طور پر پانچ افراد سونیا ارجنٹائن گوزمین، ڈینیئل اینریک لاسو گوزمین، ڈیانا ویلزکیز الواراڈو، جولیسا مولینا ریویرا اور جوز جوناتھن کاساریز قتل ہوئے تھے، جب ان کے گھر والوں نے فرانسسکو اوروپیزا  سے کہا تھا کہ وہ اپنی بندوق نہ چلائیں کیونکہ ان کا بچہ سونا چاہتا ہے۔

زندہ بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے قبل انہوں نے کئی بار پولیس کو فون کیا تھا، جس کی وجہ سے مقامی حکام کی جانب سے پولیس کے ابتدائی ردعمل کے وقت پر تنقید کی گئی تھی۔

نئی اطلاعات کے مطابق سب سے کم عمر متاثرہ فرد نو سالہ ڈینیئل، فرانسسکو اوروپیزا کے بیٹے کا دوست تھا اور دونوں تقریباً ہم عمر تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ایک ذرائع کے بقول ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کے دفتر کے مطابق فرانسسکو اوروپیزا مبینہ طور پر میکسیکو سے غیر قانونی تارکین وطن تھے اور انہیں متعدد بار گرفتار اور امریکہ سے بے دخل کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق فرانسسکو اوروپیزا، جن کا پورا نام مبینہ طور پر فرانسسکو اوروپیزا پیریز ٹورس ہے، کو سب سے پہلے مارچ 2009 میں امیگریشن جج نے نکالا تھا۔

رپورٹ کے مطابق فرانسسکو اوروپیزا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ دوبارہ امریکہ میں داخل ہو گئے تھے لیکن ستمبر 2009، جنوری 2012 اور جولائی 2016 میں انہیں دوبارہ بے دخل کر دیا گیا۔

ہنڈراس کی وزارت خارجہ کہہ چکی ہے کہ فائرنگ میں جان سے جانے والے ہونڈراس کے شہریوں کی لاشیں ملک واپس لائی جائیں گی۔

اس حوالے سے بیان میں کہا گیا تھا: ’ہنڈراس کی حکومت ان قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتی ہے اور ان کے پیاروں کے دکھ میں شریک ہے۔

’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ متعلقہ حکام اس خوفناک واقعے کے مجرم کو گرفتار کریں اور قانون پر پورا پورا عمل کریں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ