’بند گلی‘: ٹیکساس پولیس کو پانچ پڑوسیوں کے قاتل شخص کی تلاش

مفرور شخص کی اطلاع دینے والے کے لیے مجموعی طور پر 80 ہزار ڈالر کی انعامی رقم کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

امریکی ریاست ٹیکساس میں 28 اپریل کو پانچ پڑوسیوں کو گولی مار کر قتل کرنے والے شخص کی تلاش کا عمل اتوار کو بھی جاری رہا جبکہ مفرور ملزم کی اطلاع دینے والے کے لیے مجموعی طور پر 80 ہزار ڈالر کی انعامی رقم کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ایف بی آئی کے سپیشل ایجنٹ انچارج جیمز سمتھ نے کلیولینڈ قصبے میں عوام سے ایک بار پھر مدد مانگتے ہوئے صحافیوں کو بتایا: ’میں ابھی آپ کو صرف یہ بتا سکتا ہوں کہ ہمارے پاس کوئی سراغ نہیں ہے۔‘

ہیوسٹن کے قریب مسلح شخص کی تلاش کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ اتوار کی شام تک مختلف علاقوں سے 200 سے زیادہ پولیس اہلکار 38 سالہ ملزم فرانسسکو اوروپیزا کو گھر گھر تلاش کر رہے تھے۔

ریاستی گورنر نے مفرور ملزم کا پتہ بتانے والے کے لیے 50 ہزار ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔ مقامی حکومت اور ایف بی آئی نے بھی الگ سے انعامی رقم کا علان کیا، جس کے بعد ملزم فرانسسکو اوروپیزا کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کے لیے مجموعی انعامی رقم 80 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔

فائرنگ کے بعد ممکنہ طور پر علاقے سے پیدل فرار ہونے والے فرانسسکو اوروپیزا کو مسلح اور خطرناک قرار دیا گیا ہے۔

سان جیسنٹو کاؤنٹی کے شیرف گریگ کیپرس کا کہنا ہے کہ حکام نے ملزم کی تلاش جائے وقوعہ سے آگے تک بڑھا دی ہے۔

’وہ مجھ پر گولی نہیں چلائے گا۔ میں ایک خاتون ہوں‘

فائرنگ کا واقعہ جمعے کو کلیولینڈ کے علاقے میں اس وقت پیش آیا جب ملزم کے پڑوسیوں نے انہیں رات گئے اپنے صحن میں گولیاں چلانے سے منع کیا، کیونکہ گولیوں کی آواز سے بچے کی نیند ڈسٹرب ہو رہی تھی۔

کلیولینڈ میں اتوار کو متاثرہ خاندان کے سربراہ ولسن گارسیا نے اس رات کے حالات بتائے جب فرانسسکو اوروپیزا ان گھر پہنچے اور فائرنگ شروع کر دی، جس کے نتیجے میں سب سے پہلے ان کی بیوی سامنے والے دروازے پر ہی ماری گئیں۔

گارسیا کا ایک نو سالہ بیٹا ڈینیئل اینریک لاسو بھی مارا گیا۔ گارسیا نے بتایا کہ وہ اور دو دیگر افراد ملزم فرانسسکو اوروپیزا سے نہایت ’احترام‘ سے یہ کہنے گئے تھے کہ وہ اپنی بندوق گھر سے دور جاکر چلائیں۔

گارسیا نے بتایا کہ جب ملزم نے انکار کردیا تو وہ وہاں سے چلے گئے اور پولیس کو فون کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’10 سے 20 منٹ بعد اوروپیزا کو گھر کی طرف بھاگتے اور اپنی رائفل لوڈ کرتے دیکھا۔

’میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ اندر چلی جائیں۔ اس شخص نے اپنی بندوق لوڈ کر رکھی ہے۔‘

 گارسیا نے مزید بتایا: ’میری بیوی نے مجھے اندر جانے کے لیے کہا، کیونکہ (ان کا خیال تھا) وہ مجھ پر گولی نہیں چلائے گا۔ میں ایک خاتون ہوں۔‘

حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت گھر میں موجود کم از کم پانچ دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔

گریگ کیپرس نے بتایا کہ واقعے کے بعد ابتدائی تحقیقات میں تفتیش کاروں کو جنگلات والے علاقے سے کپڑے اور ایک فون ملا ہے۔

حکام نے میکسیکو کے حکام کی جانب سے ملک سے باہر رہنے والے شہریوں کو جاری کردہ شناختی کارڈ اور ڈور بیل کیمرے کی فوٹیج کے ذریعے فرانسسکو اوروپیزا کی شناخت کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ملزم کی اہلیہ سے بھی کئی بار انٹرویو کیے ہیں۔

پولیس نے اے آر-15 طرز کی رائفل برآمد کی ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ فائرنگ میں استعمال کی گئی۔

پولیس کو فرانسسکو اوروپیزا کے گھر سے دیگر اسلحہ بھی ملا، جبکہ واقعے میں استعمال ہونے والی اے آر 15 سٹائل رائفل بھی برآمد کرلی گئی ہے۔

سان جیسنٹو کاؤنٹی کے شیرف گریگ کیپرس نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ انعامی رقم  سے لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کی ترغیب ملے گی جبکہ اس بات کو پھیلانے کے لیے ہسپانوی زبان میں بل بورڈ لگانے کا بھی منصوبہ ہے۔

اتوار تک پولیس کرائم سین ٹیپ متاثرین کے گھر کے آس پاس سے ہٹا دی گئی تھی، جہاں کچھ لوگوں نے مرنے والوں کی یاد میں پھول رکھے۔

محلے میں ایف بی آئی کے ایک ایجنٹ، ٹیکساس ڈپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی کے اہلکاروں اور دیگر افسران کو گھر گھر جاتے ہوئے دیکھا گیا۔

علاقہ مکینوں میں خوف

فائرنگ کے واقعے کے بعد سے علاقہ مکین خوف کا شکار ہیں۔

متاثرہ خاندان کے قریب ہی ریائشی 34 سالہ ویرونیکا پیندا نے اس صورت حال کو ’ہولناک‘ قرار دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا: ’یہ خوف ناک ہے۔ میرے بچے ہیں۔ میرے پانچ بچے ہیں۔ یہ ہولناک صورت حال ہے۔ معلوم نہیں کہ ملزم کہاں ہے مگر میرا نہیں خیال کہ وہ اس علاقے میں ہوگا۔‘

ویرونیکا نے مزید بتایا کہ وہ ملزم کو زیادہ نہیں جانتیں، لیکن وہ کبھی کبھار نظر آتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خاندان وہاں تقریباً پانچ یا چھ سال سے رہ رہا ہے اور پڑوسیوں نے ماضی میں حکام کو فون کرکے لوگوں کی جانب سے بندوق چلانے کی شکایت کی تھی۔

حکام کے مطابق مرنے والوں کی عمریں نو سے 31 سال کے درمیان تھیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ ان سب کو گردن پر گولی ماری گئی تھی۔

ہیوسٹن میں ایف بی آئی نے اتوار کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’وہ مشتبہ شخص کا نام اوروپیزا کی بجائے اوروپیسا لے رہے ہیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے نظام میں اس کی شناخت کی بہتر عکاسی کی جا سکے۔‘

 ان کے خاندان نے اپنے صحن کے باہر ایک نشان پر اور عوامی ریکارڈ میں ان کا نام اوروپیزا درج کیا ہے۔

حکام نے اس سے قبل یہ بھی بتایا تھا کہ گارسیا کا بیٹا آٹھ سال کا تھا، لیکن والد اور سکول کے حکام نے اتوار کو بتایا کہ تیسری جماعت کے طالب علم کی عمر نو سال تھی۔

گریگ کیپرس نے بتایا کہ گھر میں خون میں لت پت تین زخمی بچوں کو ہسپتال لے جایا گیا تھا۔

ایف بی آئی کی ترجمان کرسٹینا گارزا نے کہا کہ تفتیش کاروں کو یقین نہیں کہ گھر میں موجود افراد ایک ہی خاندان کے افراد تھے۔

ایک بچے کے علاوہ دیگر مرنے والوں کی شناخت 25 سالہ سونیا ارجنٹینا گوزمین، 21 سالہ ڈیانا ویلزکیز الواراڈو، 31 سالہ جولیسا مولینا ریویرا اور 18 سالہ جوز جوناتھن کاساریز کے طور پر کی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ