امریکہ: بینک ملازم کی فائرنگ سے عملے کے چار ارکان قتل

امریکی ریاست کینٹکی میں بینک کے ایک 25 سالہ ملازم نے فائرنگ کر کے چار ساتھیوں کو قتل اور نو کو زخمی کر دیا۔

پولیس نے 10 اپریل، 2023 کو کینٹکی میں اولڈ نیشنل بینک کے باہر جہاں فائرنگ سے چار افراد قتل ہوئے، علاقے کو سیل کر رکھا ہے (اے ایف پی)

امریکی ریاست کینٹکی کے شہر لوئی وِل میں پیر کو بینک کے ایک 25 سالہ ملازم نے فائرنگ کر کے چار ساتھیوں کو قتل اور نو کو زخمی کر دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ حملہ لائیو سٹریم کیا گیا۔ بعد ازاں پولیس کی فائرنگ سے حملہ آور کی موت ہو گئی۔

پولیس نے امریکہ میں قتل عام کے تازہ ترین واقعے میں مسلح شخص کو کونر سٹرجن نامی سے شناخت کیا، جو سفید فام شہری ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اولڈ نیشنل بینک میں ملازم تھے جو کینٹکی کے سب سے بڑے شہر کے مرکز میں واقع ہے۔

 مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بج کر 38 منٹ پر  بینک میں فائرنگ کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس تین منٹ کے اندر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

عبوری پولیس سربراہ جیکولین گیوِن ویلروئل نے دوپہر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ مشتبہ شخص نے پولیس افسروں پر گولی چلائی، جنہوں نے جوابی فائرنگ کی جس میں سٹرجن مارے گئے۔

ویلروئل نے اس بات کی وضاحت نہیں کی آیا حملہ آور نے جو اسلحہ استعمال کیا وہ کسی قسم کی اسالٹ رائفل تھی جو اکثر قتل عام کے واقعات میں استعمال کی جاتی ہے جو بدقستمی سے امریکہ میں عام ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’انہوں (حملہ آور) نے رائفل کا انتخاب کیا۔‘

ویلروئل نے تصدیق کی کہ فائرنگ کرنے والے شخص نے، جن کی عمر پہلے 23 بتائی گئی تھی لیکن بعد میں پولیس نے بتایا کہ ان کی عمر 25 سال تھی، حملے کو انسٹاگرام پر براہ راست دکھایا۔

انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ ’قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور آج صبح اس المناک واقعے کی لائیو سٹریم کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔‘

فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کے مقاصد کے بارے میں فوری طور پر کچھ نہیں بتایا گیا۔ تاہم امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے قانون نافذ کرنے والے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تازہ  اطلاع یہ ہے کہ وہ ملازمت سے محروم ہو رہے تھے۔

ویلروئل نے کہا کہ زخمیوں میں سے تین کی حالت تشویش ناک ہے جن میں ایک پولیس افسر بھی شامل ہیں جن کے سر میں گولی لگی۔

ان کا کہنا تھا کہ جان سے ہاتھ دھونے والے افراد میں 40، 63 اور 64 سال کے مرد حضرات اور ایک 57 سالہ خاتون شامل ہیں۔

مرنے والوں میں سے ایک 63 سالہ ٹومی ایلیٹ، لوئی ول کے میئر اور کینٹکی کے ڈیموکریٹ گورنر کے دوست تھے۔

گورنر اینڈی بشیر نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’ٹومی ایلیئٹ نے قانون کے شعبے میں مستقبل بنانے میں میری مدد کی۔ گورنر بننے میں میری مدد کی۔ مجھے اچھا والد بننے کے لیے مشورہ دیا۔ وہ ناقابل یقین دوست تھے۔‘ پریس کانفرنس کے دوران گورنر کی حالت خراب دکھائی دی۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پولیس نے فائرنگ میں مرنے والوں کی شناخت 40 سالہ جوشوا بیرک، 63 سالہ تھامس ایلیٹ، 45 سالہ جولیانا فارمر اور 64 سالہ جیمز ٹٹ کے نام سے کی ہے۔

رونے کے قریب پہنچنے والے کینٹکی کے گورنر اینڈی بشیر نے کہا کہ وہ بینک کے سینیئر نائب صدر ایلیئٹ سمیت کچھ متاثرین کو جانتے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ زخمی ہونے والے نو افراد میں دو پولیس افسر شامل ہیں جن میں ایک 26 سالہ اہلکار ہیں جنہوں نے حال ہی میں پولیس اکیڈمی سے گریجویشن کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے سر میں گولی لگی اور پیر کو دماغ کی سرجری کے بعد ان کی حالت تشویش ناک ہے۔

ہسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ زخمی ہونے والے نو افراد کا یونیورسٹی آف لوئی ول کے ہسپتال میں علاج کیا گیا۔ دو دیگر متاثرین کی حالت بھی تشویش ناک ہے۔

بینک میں شوٹر کی ملازمت کی حیثیت پیر کو فوری طور پر واضح نہیں ہوئی لیکن سی این این نے قانون نافذ کرنے والے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں مطلع کر دیا گیا تھا کہ انہیں برطرف کر دیا جائے گا۔

فائرنگ کرنے والے شخص کی والدہ کے فیس بک پیج کے مطابق سٹرجن جنوبی انڈیانا میں پلے بڑھے جو لوئی ول کے بالکل شمال میں ہے۔

حملہ آور دو بھائیوں میں بڑے تھے۔ انہوں نے فلوئڈز نوبز، انڈیانا کے فلوئڈ سینٹرل ہائی سکول میں تعلیم حاصل کی جہاں وہ دوڑا کرتے تھے۔

انہوں نے اس ٹیم کے ساتھ باسکٹ بال کھیلا جس کے کوچ ان کے والد تھے جن کا نام ٹوڈ ہے۔ حملہ آور نے 2016 میں الباما یونیورسٹی میں بزنس سٹوڈنٹ کے طور پر داخلہ لیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ