50 سال بعد 48 گھنٹوں کی خوشی: کرکٹ ٹیم ایک سے تین پر

پاکستان نیوزی لینڈ سے پانچویں ایک روزہ میچ میں 47 رنز سے ہارنے کے بعد اس وقت رینکنگ میں آسٹریلیا اور انڈیا کے بعد تیسرے نمبر پر موجود ہے۔

تین مئی 2023 کی اس تصویر میں پاکستانی کپتان بابراعظم اور محمد نواز نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے میچ کے دوران(اے ایف پی)

پاکستانی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کا آخری میچ تو نہ جیت سکی لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسے ایک روزہ کرکٹ میں پہلی بار حاصل کی گئی نمبر ون رینکنگ سے بھی ہاتھ دھونا پڑے ہیں۔

پاکستانی ٹیم کپتان بابر اعظم کی قیادت میں نیوزی لینڈ کو لگاتار چار ون ڈے میں شکست دے کر کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار آئی سی سی رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ 

لیکن یہ خواب دو دن میں ہی ٹوٹ گیا اور پاکستان پانچویں ایک روزہ میچ میں 47 رنز سے ہارنے کے بعد اس وقت رینکنگ میں آسٹریلیا اور انڈیا کے بعد تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ 

اس وقت آسٹریلیا 25 میچوں اور 3965 پوائنٹس کے ساتھ 113 ریٹنگز کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، جبکہ پاکستان کی 30 میچ کھیلنے کے بعد 3348 پوائٹنس کے ساتھ 112 میں ریٹنگ ہے۔ 

پاکستان نے ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار پہلی رینکنگ حاصل کی تھی۔

دلچسپ بات یہ کہ پاکستان نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ بھی نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا اور اس میں بھی پاکستان کو شکست کا سامنا کرنے پڑا تھا۔

پاکستانی ٹیم نے اپنے ایک روزہ کرکٹ کا آغاز فروری 1973 میں کیا تھا لیکن اسے اپنی فتح کے لیے اگست 1974 تک کا انتظار کرنا پڑے گا جب پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اب بات کرتے ہیں حالیہ سیریز کی کہ جہاں سوشل میڈیا صارفین نے پاکستان کے نمبر ون ٹیم بننے پر جشن منایا وہیں نمبر تین پر آنے کے بعد طرح طرح کے تبصرے بھی کیے جا رہے ہیں۔

صارف جونز نے پاکستان کی رینکنگ کی تاریخیں لکھتے ہوئے ٹویٹ کی کہ ‘پانچ مئی کو پاکستان آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں پہلے نمبر پر آیا، سات مئی کو نیوزی لینڈ سے شکست کے بعد آسٹریلیا نے واپس اپنی پہلی پوزیشن حاصل کر لی، یعنی پاکستان نمبر ون رینکنگ ٹیم کے طور پر 48 گھنٹے تک رہا۔’ 
 

اس کے جواب میں ٹوئٹر پر پاپا بیسٹ کے نام سے موجود صارف نے لکھا کہ ’پھر بھی ہمارے تین کھلاڑی ٹاپ فائیو میں ہیں، اور ہماری ٹیم ابھی بھی ٹاپ تھری میں ہے‘ 

 


صارف عمر فاروق نے لکھا کہ ’ ہم نے پہلے ہی خوشیاں منا لی تھیں اور میٹھائیاں بھی بانٹ دی تھیں کیونکہ ہمیں پتا تھا‘ 

 


کارتک تریپاٹھی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’رینکنگ جو بھی ہو لیکن مجھے لگتا ہے کہ پاکستان اس سال ورلڈ کپ میں یقینی طور پر ایک طاقت بنے گا، کیونکہ وہ سپن اچھا کھیلتے ہیں اور ان کے پاس سب سے مضبوط ٹاپ سکس (فخر، امام، بابر، رضوان، افتخار اور سلمان) ہیں جنہیں یقینی طور پر دھیان میں رکھنا ہو گا۔‘

ایک صارف وزیر اسفان نے افتخار احمد کی اننگ کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ نمبر ون کے لیے رو رہے ہیں پر ہم چاچا کے لیے رو رہے ہیں، ہم ایک جیسے نہیں ہیں۔‘

واضح رہے گذشتہ روز میچ میں افتخار احمد نے شاندار اننگ کھیلتے ہوئے 72 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 94 کے سکور پر ناٹ آوٹ رہے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل