چیئرمین ویمن سلیکشن کمیٹی سلیم جعفر کا کہنا ہے کہ 19 مئی سے کراچی میں دو مراحل میں شروع ہونے والا پاکستان کپ ویمنز کرکٹ ٹورنامنٹ آئندہ ماہ ہانگ کانگ میں منعقد ہونے والے ایمرجنگ ویمنز ایشیا کپ میں شرکت کرنے والی کھلاڑیوں کے لیے بہترین پریکٹس ثابت ہو گا۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کرکٹرز کو بھی مردوں جیسی ہی سہولیات ملتی ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم جعفر نے کہا کہ 13 میچوں پر مشتمل پاکستان کپ دو مرحلوں میں کھیلا جا رہا ہے، جس کا فائنل چار جولائی کو ہو گا۔ پہلے مرحلے میں 19 جون سے 21 جون تک چار ٹیمیں، جب کہ دوسرے مرحلے میں تین ٹیمیں 23 مئی سے دو جون تک 50 اوور فارمیٹ میں ون ڈے میچ کھیلیں گی۔
سلیم جعفر کے مطابق: ’اس ٹورنامنٹ میں سینیئر قومی کرکٹرز بھی حصہ لے رہی ہیں، جو نئی کھلاڑیوں کے لیے بہترین پریکٹس کرنے کا موقع ہے۔ خاص طور پر ہماری ایمرجنگ ٹیم کے ہانگ کانگ جانے سے پہلے یہ میچز اہم ہیں۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے مستقبل قریب میں ویمن پریمیئر لیگ منعقد کرانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سلیم جعفر نے کہا کہ ’جس طرح انڈیا نے آئی پی ایل ویمن اس سال سے شروع کیا ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے تین سال خواتین کے آئی پی ایل میچز رکھے، جس میں انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو بھی بلایا گیا تھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سلیم جعفر کے مطابق: ’بالکل اسی طرح پی سی بی نے بھی اس سال تجرباتی بنیاد پر ویمن پی ایس ایل منعقد کروائی۔ جس میں بیرون ممالک سے بھی کھلاڑی آئے۔ ہر ٹیم میں بیرون ممالک سے آئے ہوئی چار چار کرکٹرز شامل تھیں۔‘
بقول سلیم جعفر: ’یہ بھی مفید ثابت ہوا۔ اس سے ویمن کرکٹ کو سپریڈ کرنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان کے ہر حصے میں ویمن کرکٹ نہیں ہے۔ صرف بڑے شہروں میں خواتین کرکٹ کھیلتی ہیں۔ ویمن کرکٹ کو سارے پاکستان تک بڑھانا ہے۔‘
مردوں کے مقابلے میں خواتین کرکٹرز کی سہولیات اور معاوضے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں سلیم جعفر نے کہا کہ ’خواتین کرکٹرز کے لیے سہولیات مرد کرکٹرز جیسی ہی ہیں۔ اگر سات آٹھ گھنٹے کی فلائٹ ہے تو خواتین کرکٹرز کو بھی بزنس کلاس کا ٹکٹ اور فائیو سٹار ہوٹل میں رہائش دی جاتی ہے۔‘
سلیم جعفر کے مطابق : ’ویمن کرکٹ پہلے کے مقابلے میں بہت بہتر ہو رہی ہے۔‘