سندھ بجٹ: کم سے کم اجرت میں 35 فیصد اضافے کی تجویز

سندھ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ مالی سال 24-2023 کے لیے کا بجٹ میں 37.7 ارب روپے خسارہ بھی شامل ہے۔

صوبہ سندھ کا بجٹ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیش کیا (تصویر: وزیراعلیٰ ہاؤس)

پاکستان کے وفاقی بجٹ کے بعد ہفتہ کو صوبہ سندھ نے بھی آئندہ مالی کے لیے دو کھرب 244 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا ہے۔

سندھ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ مالی سال 24-2023 کے لیے کا بجٹ میں 37.7 ارب روپے خسارہ بھی شامل ہے۔

صوبہ سندھ کا بجٹ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیش کیا۔

صوبائی بجٹ میں ’سندھ سیف سٹیز پروجیکٹ فیز ون‘ کے تحت کراچی سیف سٹی کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ضلع وسطی کے لیاری سے گجرنالہ روڈ،  ڈولمین مال سے چائنا پورٹ تک کٹاؤ کو روکنے کے لیے سمندری دیوار اور سڑک کی تعمیر کے لیے 1.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

بجٹ تقریر کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ بطور وزیر خزانہ یہ 12واں بجٹ اور بطور وزیر اعلیٰ ساتواں جبکہ اپنے موجودہ اختتامی دور کا مسلسل پانچواں بجٹ صوبائی اسمبلی کے فلور پر پیش کر رہے ہیں۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سندھ کے لوگوں کی مدد کرنے والے دیگر منصوبوں میں 500 ملین امریکی ڈالر کا فلڈ ایمرجنسی بحالی پراجیکٹ، 500 ملین امریکی ڈالر کا فلڈ ایمرجنسی ہاؤسنگ ری کنسٹرکشن پراجیکٹ قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بجٹ میں ایک سے 16 گریڈ تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہ میں 30 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسی طرح پینشن میں 17.5 فیصد اضافے، مقامی کونسلز کے لیے گرانٹ کی مد میں 4.8 فیصد اضافے کے ساتھ 88 ارب روپے مختص  کرنے کے ساتھ 25000 روپے کی کم سے کم اجرت میں 35 فیصد اضافے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے جو کہ تقریباً 35550 روپے بنتی ہے۔

اس کے علاوہ بجٹ میں کراچی کے کورنگی، ویسٹ اور کیماڑی اضلاع میں پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے کیمپس کے لیے 4000 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

فلور ملوں کو سبسڈی والی گندم اور عوام کو سستی گندم کے آٹے کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے 63.0 بلین روپے مختص کرنے کے ساتھ غریبوں کے سماجی تحفظ اور اقتصادی استحکام پروگرام کے لیے 16.9 ارب روپے مختص کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

خصوصی افراد کی پیشہ ورانہ تعلیم، آئی ٹی سکلز اور مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشنز کے ساتھ معاون ٹیکنالوجی کی فراہمی کے لیے 6.1 ارب روپے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ بے نظیر ویمن ایگریکلچرل ورکرز پروگرام کے لیے 500 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کراچی میں لینڈ سکیپنگ کے ساتھ 25000 سے زیادہ درخت لگانے کے لیے 63.4 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان