بجٹ میں عام انتخابات کے لیے رقم مختص کر دی گئی ہے: اسحاق ڈار

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ حکومت نے الیکشن میں تاخیر سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا ہے تاہم انتخابات میں تاخیر کی باتیں غیرآئینی نہیں ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعے کی شام قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال (2023۔24) کے لیے بجٹ تجاویز پیش کیں (تصویر اے ایف پی)

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عام انتخابات کے لیے رقم مختص کر دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہفتہ کو پوسٹ بجٹ پریس بریفنگ میں کہا کہ ’حکومت اور کابینہ کی حد تک عام انتخابات کے لیے بجٹ میں رقم رکھی گئی ہے لہذا الیکشن وقت پر ہونے چاہییں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے الیکشن میں تاخیر سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا ہے۔  ’ہم نے بجٹ میں الیکشن کمیشن کے لیے عام انتخابات کے پیسے رکھ دیے ہیں۔‘

اسحاق ڈار نے کہا کہ ’ہمارے اتحادیوں کا بات کرنے کا حق ہے۔ انہوں نے کوئی غیرآئینی بات نہیں کی۔ اگر دو پارٹیوں کے رہنماؤں نے ایسا کہا ہے تو ہم ان اس بات کریں گے۔‘

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتخابات میں تاخیر کی باتیں غیرآئینی نہیں ہیں کیونکہ آئین میں اس کی گنجائش موجود ہے۔

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعے کی شام قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال (2023۔24) کے لیے بجٹ تجاویز پیش کی تھیں۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے متعلق بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ’آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے سبسڈی نہ دینے پر بات چیت ہوئی تھی اور رواں بجٹ میں 1074 ارب روپے کی سبسڈی رکھی گئی ہے جس میں پاور سیکٹر کے لیے 900 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔‘

اس حوالے سے جمعے کو وزیراعظم شہباز شریف نے بھی کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ تجاویز میں بعض اقدامات آئی ایم ایف کی سربراہ کی جانب سے فنڈز کی منظوری سے متعلق زبانی یقین دہانی کے بعد کیے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسحاق ڈار نے ایک بار پھر کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک ڈیفالٹ کرنے جانے کی ’رٹ لگائے ہوئے ہیں وہی اس کے ذمہ دار بھی ہیں۔‘

آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے انہوں نے دعویٰ کیا کے ’اس مرتبہ روایت سے ہٹ کر بجٹ دیا ہے جس کا مقصد تیزی سے شرح نمو کو بڑھانا ہے۔‘

’بجٹ میں سب سے زیادہ توجہ زراعت پر دی گئی ہے اور زرعی قرضوں کے لیے 2250 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔‘

دوسری جانب پاکستان میں رواں سال سیاسی کشیدگی اور ہلچل کے دوران سیاست دانوں کی پوری توجہ ایک دوسرے پر تنقید کرنے پر ہی مرکوز رہی اور بجٹ پر اپوزیشن کی جانب سے تجاویز (شیڈو بجٹ) کا کوئی باضابطہ اعلان سامنے نہ آ سکا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت