بجٹ 2023: سولر پینل، ڈائپرز اور کپیسٹرز کی تیاری پر رعایت

سابق فاٹا کے علاقوں سے درآمد کی جانے والی مشینری اور آلات پر استثنیٰ میں جون 2024 تک توسیع کی تجویز شامل ہے۔

پاکستان کی آب و ہوا اور موسم سولر انرجی کے لیے موزوں ہیں، لیکن اس کے ساتھ جڑے منفی پہلوؤں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا (اے ایف پی)

آئندہ سال کے نئے وفاقی بجٹ میں حکومت نے سولر پینل، ڈائپرز اور کیپسیٹرز کی تیاری پر رعایتیں دینے کی تجویز دی ہے۔

ضروری اشیا کی درآمد پر ڈیوٹی میں کوئی اضافہ نہ کرنا، تجارتی سہولت اور کاروبار میں آسانی، صنعت اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، زراعت کے شعبے کے لیے ترغیبات اور توانائی کے فروغ پر زور دیا گیا ہے۔

بجٹ تجاویز میں پرانی اور استعمال شدہ ’ایشن میک‘ یعنی ایشیا میں بنی ہوئی گاڑیوں پر مقررہ ڈیوٹی اور ٹیکس کی حد واپس لینے سے متعلق نوٹیفیکشن واپس لینے کا کہا گیا ہے اور اس کا اطلاق 1300 اور اس سے زائد سی سی گاڑیوں پر ہو گا۔ 

مزید رعایتیں یہ ہیں:

۔ مخصوص کاغذ اور آرٹ کارڈ اور پرنٹنگ قرآن پاک کے بورڈ پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ۔

۔ موجودہ ڈیوٹی فری نظام میں ایک اور اے پی آئی اور تین ادویات کو شامل کرکے فارما سیکٹر کے لیے حوصلہ افزائی۔

- سولر پینل، انورٹر اور بیٹریوں کی مینوفیکچرنگ کے لیے مشینری، آلات اور ان پٹ کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دے کر سولر پینل اور متعلقہ آلات کی مینوفیکچرنگ کے لیے ترغیب۔

۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور آئی ٹی سے متعلق خدمات کے برآمد کنندگان کو ان کی برآمدی آمدنی کے 1 فیصد کے مساوی آئی ٹی سے متعلق آلات کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دے کر حوصلہ افزائی۔

10 پی سی ٹی کوڈز کے تحت آنے والے انٹرمیڈیٹری / انڈسٹریل انپٹس کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی اور اضافی کسٹم ڈیوٹی میں کمی۔

۔ ڈائپرز، سینیٹری نیپکن اور چپکنے والی ٹیپ کے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ۔

۔ کپیسٹرز کے تیارکندگان کے لیے خام مال / ان پٹ پر کسٹم ڈیوٹی میں رعایت۔

۔ ہیوی کمرشل گاڑیوں (ایچ سی وی) کے نان لوکلائزڈ (سی کے ڈی) پر کسٹم ڈیوٹی 10 سے کم کرکے 5 فیصد کردی گئی۔

۔ ہیموڈیالائزرز سیال / پاؤڈر کے خام مال کی درآمد پر اے سی ڈی کی چھوٹ۔

۔ سابق فاٹا کے علاقوں کے لیے درآمد کی جانے والی مشینری اور آلات پر استثنیٰ میں جون 2024 تک توسیع۔

۔ سنیکس تیار کرنے والوں کے لیے کھانے کی تیاری کے لیے فلیورنگ پاؤڈر کی درآمد پر رعایت جون 2024 تک جاری رہے گی۔

۔ مولڈز اینڈ ڈائز کی تیاری کے لیے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ۔

۔ کان کنی کی مشینری کے لیے خام مال / ان پٹ پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ۔

۔ رائس مل مشینری کے لیے خام مال / ان پٹ پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مشین ٹولز کے لیے خام مال / ان پٹ پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ۔ ۔ آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی (اے آئی ڈی ای پی) 2021-26 کے ساتھ کسٹمز ایکٹ کے پانچویں شیڈول کے حصہ (5) کی صف بندی۔

۔ زرعی شعبے میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے بوائی کے لیے بیجوں کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ۔

۔ تجارتی مچھلی فارموں اور ہیچریوں میں افزائش نسل کے لیے جھینگے / جھینگے / نابالغ کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ۔

۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے سرٹیفائیڈ مینوفیکچررز کی جانب سے تیار سپلیمنٹری فوڈز (آر یو ایس ایف) کی تیاری کے لیے بھنے ہوئے مونگ پھلی پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ۔

۔ مقامی صنعت کے تحفظ کے لیے کیلشیم کے کاربائڈپر کسٹم ڈیوٹی 3 سے بڑھا کر 11 فیصد کی جائے۔

قانون سازی سے متعلق تبدیلی 

کسٹمز کے محکمے کو مزید فعال بنانے کے لیے انسداد منشیات سے متعلق قوانین میں ترمیم بھی تجویز کی گئی ہے تاکہ ملکی حدود میں سمگلنگ کے خلاف کسٹمز کے محکمے کو زیادہ با اختیار بنانا شامل ہے۔ 

خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں صوبائی لیویز اور خاصہ دار فورس کو انسداد سمگلنگ فورس میں شامل کرنے اور کسٹمز کے محکمے کی مدد کا پابند بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ 

جب کہ اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ کے جرم کے لیے تعزیری دفعات کو مزید سخت کرنے کی تجویز دی گئی جب کہ اس کے علاوہ سرحدی علاقوں میں کسٹم کے مرکز پر بھیٹر کو کم کرنے کے لیے بھی انتظامی اقدامات کرنے کا کہا گیا ہے۔ 

تجارت کی جانے والی ایسی اشیا جو خراب ہو سکتی ہیں انھیں گوداموں میں رکھنے کی مدد کو ایک ماہ سے بڑھا کر تین ماہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ تاجروں کے خسارے کو کم سے کم کیا جا سکے۔

سپر ٹیکس

آمدن پر سپر ٹیکس کو معقول بنانے کے لیے جس کا اطلاق ڈیڑھ سو کروڑ روپے سے زیادہ آمدنی والے تمام افراد پر ہوگا تین نئی انکم سلیب متعارف کروائی گئی ہیں۔

پہلی 35 سے 40 کروڑ روپے تک کے لیے چھ فیصد، دوسری 40 سے 50 کروڑ روپے تک کے لیے آٹھ فیصد اور تیسری 50 کروڑ سے زائد کی آمدن پر 10 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

نقد رقم نکالنے پر نان فائلرز پر 0.6 فیصد ایڈوانس ایڈجسٹ ایبل ود ہولڈنگ ٹیکس دوبارہ عائد کیا جائے۔

چاول، کپاس کے بیج یا خوردنی تیل کی فروخت کے علاوہ دیگر اشیاء کی فراہمی پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں 1 فیصد اضافہ۔

خدمات کی فراہمی پر تین فیصد کی رعایتی ٹیکس کی شرح سے مشروط ہے لیکن الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا ایڈورٹائزنگ سروسز کو چھوڑ کر اور کھلاڑیوں کو چھوڑ کر معاہدوں پر عمل درآمد پر۔

سیلز ٹیکس

مالی سال 2023-24 کی بجٹ تجاویز میں سیلز ٹیکس سے متعلق مبندرجہ ذیل سفارشات کی گئی ہیں۔ 

۔ صوبہ خیبر پختونخوا  میں ضم ہونے والے فاٹا اور پاٹا کے اضلاع میں سیلز ٹیکس کی چھوٹ میں مزید ایک سال کی (30 جون 2024 تک) توسیع کی گئی ہے۔

۔ مانع حمل ادویات اور لوازمات پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کی منظوری۔

۔ پودوں کی کونپلوں، کمبائنڈ ہارویسٹر، ڈرائر کے لیے سیلز ٹیکس کی چھوٹ کی منظوری۔

 ۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ برآمد کنندگان کے لیے آئی ٹی آلات کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کی منظوری۔

۔ برانڈ یا ٹریڈ مارک کے تحت زیادہ مقدار میں فروخت ہونے والی خوردنی مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کو واپس لیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت