پی سی بی بجٹ میں کپتان کے لیے خصوصی الاؤنس

پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ مالی سال کے لیے 15 ارب روپے کے بجٹ کی منظور دی ہے جس میں سے 78 فیصد کرکٹ سے متعلق سرگرمیوں پر خرچ کیا جائے گا۔

بابر اعظم اس وقت پاکستان کی ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کے کپتان ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ مالی سال کے لیے 15 ارب روپے کے بجٹ کی منظور دی ہے جس میں سے 78 فیصد کرکٹ سے متعلق سرگرمیوں پر خرچ کیا جائے گا۔

آئندہ مالی سال 2022-23 کے لیے بجٹ کی منظوری جمعرات کو بورڈ آف گورنرز کے 69 ویں اجلاس میں دی گئی ہے۔

جن کرکٹ سرگرمیوں پر بجٹ کا 78 فیصد خرچ ہونا ہے ان میں مینز اور ویمنز کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ، بین الاقوامی اور ڈومیسٹک ایونٹس سمیت پاکستان سپر لیگ 8 اور پاکستان جونیئر لیگ کے افتتاحی ایڈیشن کے انعقاد شامل ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق اجلاس میں ایشیا کپ 2023 اور آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے پاکستان میں انعقاد کے پیش نظر انفراسٹرکچر اور سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کے لیے فنڈز کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

اس میں فلڈ لائٹس، ڈریسنگ رومز، تماشائیوں کے لیے نئی کرسیاں اور ری پلے سکرینز شامل ہیں۔

سینٹرل کنٹریکٹ

پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق مالی سال 23-2022 کے لیے مینز سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ریڈ اور وائیٹ بال کے علیحدہ علیحدہ کنٹریکٹس کے بعد سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 33 کردی گئی جبکہ انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے تیار کھلاڑیوں کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ میں اضافی کٹیگری ’ڈی کٹیگری‘ متعارف کروادی گئی۔

اس کے علاوہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کے ماہوار وظیفہ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ تینوں طرز یعنی ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی میچ فیس میں بھی 10، 10 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔

نان پلیئنگ پلیئرز کی میچ فیس میں 50 سے 70 فیصد اضافہ کی منظوری دی گئی ہے جبکہ کپتان کے لیے خصوصی الاؤنس بھی متعارف کروا دیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ورک لوڈ منیجمنٹ کے تحت ایلیٹ کھلاڑیوں کے لیے خصوصی رقم مختص کی گئی ہے تاکہ وہ مکمل فٹ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کے لیے دستیاب رہیں۔

اس حوالے سے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ایلیٹ کھلاڑیوں کو آف سیزن ایونٹس میں شرکت سے روکنے کے لیے خصوصی رقم مختص کی گئی ہے۔ ان کے مطابق یہ رقم ان کے ریونیو کو پہنچنے والے ممکنہ نقصانات کی تلافی، ان کے ورک لوڈ کا خیال رکھنے اور انہیں مکمل فٹ رکھنے پر خرچ کی جائے گی تاکہ وہ تازہ دم اور تیار رہیں۔

ویمنز سینٹرل کنٹریکٹ

ہر کٹیگری میں شامل ویمن کرکٹرز کے ماہوار وظیفہ میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ کھلاڑیوں کی تعداد بھی 20 سے بڑھا کر 25 کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ