ایمرجنگ ویمنز ایشیا کپ: طوبٰی اور عروب کی عمدہ بولنگ، نیپال کو شکست

پاکستانی بولرز کی عمدہ کارکردگی کے سامنے نیپال کی ٹیم کے لیے ہدف تک پہنچنا ممکن نہ ہوسکا اور وقفے وقفے سے گرنے والی وکٹوں نے میچ پر پاکستانی ٹیم کی گرفت مضبوط بنا دی۔

ایمرجنگ ویمنز ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں شریک ٹیم کپتانوں کا گروپ فوٹو (پی سی بی)

ایمرجنگ ویمنز ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں طوبٰی حسن اور سیدہ عروب شاہ کی عمدہ بولنگ نے پاکستانی ویمنز ٹیم کو نیپال کے خلاف اپنے پہلے  میچ میں نو رنز کی جیت سے ہمکنار کردیا۔

ہانگ کانگ میں ہونے والے اس ٹورنامنٹ کے دوسرے دن کھیلے گئے اس میچ میں پاکستانی ویمنز ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 19 اعشاریہ 2 اوورز میں 87 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

جواب میں پاکستانی بولرز اس کم سکور کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوگئیں اور نیپال کی ٹیم بیس اوورز میں چھ وکٹوں پر78 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکی۔

نیپال کی کپتان روبینہ چیتری نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ دی لیکن پہلے ہی اوور میں ایمان فاطمہ بغیر کوئی رن بنائے کبیتا کنور کی گیند پر آؤٹ ہوگئیں۔

32 کے مجموعی سکور پر کبیتا جوشی نے اپنے ایک ہی اوور میں صدف شمس (12) اور نتالیہ پرویز (صفر)  کو آؤٹ کر دیا جس کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں۔گل فیروزہ 11، ناجیہہ علوی پانچ اور ام ہانی ایک رن بنا سکیں۔

 کپتان فاطمہ ثنا نے ایک چوکے کی مدد سے 16 رنز بنائے۔

پاکستانی ویمنز ٹیم کی اننگز میں سب سے زیادہ 28 رنز شوال ذوالفقار نے سکور کیے جس میں ایک چوکا شامل تھا۔

نیپال کی طرف سے فاسٹ بولر اندو برما نے تین اوورز میں صرف چھ رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔

 کبیتا جوشی ۔ کبیتا کنور اور سیتا رانا نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پاکستانی بولرز کی عمدہ کارکردگی کے سامنے نیپال کی ٹیم کے لیے ہدف تک پہنچنا ممکن نہ ہوسکا اور وقفے وقفے سے گرنے والی وکٹوں نے میچ پر پاکستانی ٹیم کی گرفت مضبوط بنا دی۔

 آخری اوور میں نیپال کو جیتنے کے لیے سترہ رنز درکار تھے لیکن کپتان فاطمہ ثنا نے اس اوور میں صرف سات رنز دیے۔

کبیتا کنور 20 رنز کے ساتھ ٹاپ سکور رہیں۔

سیدہ عروب شاہ نے 16 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔ طوبی حسن نے 23 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

نیپال کی کبیتا کنور کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا انہوں نے20 رنز بنانے کے علاوہ دو وکٹیں بھی حاصل کیں۔

پاکستانی ویمنز ٹیم اپنا دوسرا میچ جمعرات کے روز ہانگ کانگ کے خلاف کھیلے گی۔

مختصر سکور

پاکستان 87 رنزآل آؤٹ ( 19 اعشاریہ 2 اوورز ) شوال ذوالفقار 28 ۔ فاطمہ ثنا16۔ اندو برما6/3  وکٹ۔کبیتا کنور12/2  وکٹ۔ کبیتا جوشی 16/2وکٹ ۔ سیتا رانا 2/ 16  وکٹ۔

نیپال ۔ 78رنز6  کھلاڑی آؤٹ (  20اوورز )  کبیتا کنور 20 ۔ سیدہ عروب شاہ16/2  وکٹ ۔طوبٰی حسن 23/2 وکٹ ۔

پاکستانی ٹیم گروپ اے میں ہانگ کانگ، نیپال اور انڈیا کے ساتھ ہے۔ پاکستانی ٹیم اپنا دوسرا میچ پندرہ جون کو ہانگ کانگ اور تیسرا میچ سترہ جون کو انڈیا اے  کے خلاف کھیلے گی۔

ہرگروپ سے دو ٹاپ ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی جو انیس جون کو کھیلے جائیں گے جبکہ فائنل اکیس جون کو ہوگا۔

 2019میں کھیلے گئے اے سی سی ایمرجنگ ایشیا کپ میں جو سری لنکا میں کھیلا گیا تھا پاکستانی ٹیم چار ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں کوئی میچ نہیں جیت پائی تھی۔

موجودہ ٹیم کی چار کھلاڑی کپتان فاطمہ ثنا۔ وکٹ کیپر ناجیہہ علوی اور سپنرز عروب شاہ اور طوبٰی حسن 2019 میں بھی یہ ٹورنامنٹ کھیلی تھیں اور اب ٹیم ان سے اچھی کارکردگی کی توقع رکھے ہوئے ہے۔

فاطمہ ثنا کے علاوہ چھ دیگر کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کا تجربہ رکھتی ہیں۔ ان میں گل فیروزہ ۔ نتالیہ پرویز۔ صدف شمس ۔ عروب شاہ۔طوبُی حسن اور ام ہانی شامل ہیں۔

عروب شاہ ۔ انوشے ناصر ۔ ایمان فاطمہ اور شوال ذوالفقار اس سال جنوری میں جنوبی افریقہ میں منعقدہ آئی سی سی انڈر19  ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرچکی ہیں۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی ہانگ کانگ آنے سے قبل پندرہ روزہ کیمپ کے علاوہ پاکستان کپ ویمنز ٹورنامنٹ کے پہلے مرحلے میں اسٹرائیکرز کے نام سے حصہ لے چکی ہیں۔اس ٹیم کی قیات فاطمہ ثنا نے کی تھی اور اس نے ٹورنامنٹ کے تینوں میچز جیتے تھے۔

کپتان فاطمہ ثنا کا کہنا ہے کہ ہم نے اس ٹورنامنٹ کے لیے سخت محنت کی ہے اور ہر کھلاڑی کو پتہ ہے کہ اس کا کیا رول ہے اب یہ ان کا کام ہے کہ وہ اپنی بہترین پرفارمنس دیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فاطمہ ثنا کا کہنا ہے کہ اگرچہ انفرادی کارکردگی اور مہارت کا اہم رول ہوتا ہےتاہم انہیں  مجموعی طور پر اپنی ٹیم کی صلاحیت پر یقین ہے اور یہ تمام کھلاڑی بڑی باصلاحیت ہیں۔وہ نہیں چاہیں گی کہ کسی ایک کھلاڑی پرانحصار کیا جائے ۔ یہ بہت اہم ہوگا کہ ہر کھلاڑی ٹیم کی جیت میں اپنا کردار ادا کرے۔انہیں اپنی ہر کھلاڑی پر پورا بھروسہ ہے اور ہم  ملکر اچھے نتائج حاصل کرنے کی کوشش کریں گی۔

فاطمہ ثنا نے اس ٹورنامنٹ کو نوجوان کرکٹرز کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے سینیئر ٹیم میں بھی جگہ بنانے کی کوشش کریں۔

پاکستانی ایمرجنگ ٹیم ان کھلاڑیوں  پر مشتمل ہے۔ فاطمہ ثنا ( کپتان ) انوشے ناصر۔ ایمان فاطمہ۔ گل فیروزہ۔ گل رخ ۔ لبنی بہرام ۔ ناجیہہ علوی ( وکٹ کییپر) نتالیہ پرویز۔ صدف شمس۔ شوال ذوالفقار۔ سیدہ عروب شاہ ۔ طوبٰی حسن ۔ ام ہانی اور یسرٰی عامر۔

ریزرو کھلاڑیوں میں امبر کائنات۔ دعا ماجد ۔فاطمہ خان اور رامین شمیم شامل ہیں۔

پلیئر سپورٹ سٹاف ان ارکان پر مشتمل ہے۔ عائشہ جلیل ( منیجر ) ۔ محسن کمال ( ہیڈ کوچ ) ۔محمد کامران حسین ( اسسٹنٹ کوچ ) محمد عثمان شاہد ( انالسٹ ) اور رابعہ صدیق ( فزیوتھراپسٹ )۔

ٹورنامنٹ میں  پاکستانی ٹیم کے میچز۔

 جون ۔ بمقابلہ ہانگ کانگ ۔چھ بجے ( پاکستانی وقت )۔ 15

جون ۔ بمقابلہ بھارت اے ۔ ساڑھے دس بجے ( پاکستانی وقت ) 17

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ