برطانیہ کے شہر بریڈفرڈ میں جاری سالانہ لٹریچر فیسٹیول میں اس دفعہ شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی شہرۂ آفاق نظم `شکوہ‘ کو آرکیسٹرا کی دھنوں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جو منتظمین کے مطابق اپنی نوعیت کی پہلی کاوش ہے۔
شکوہ کی آرکیسٹرا کی دھن انڈین نژاد کمپوزر روشیل رانجن نے ترتیب دی اور کلاسیکی گلوکارہ ابی سمپا نے مانچسٹر کے آرکیسٹرا گروپ کے ہمراہ بریڈفرڈ کے سینٹ جارجز ہال میں پرفارم کیا۔
روشیل اور ابی برصغیر کی کلاسیکی موسیقی کے مغربی دھنوں کے ساتھ امتزاج کے لیے جانے جاتے ہیں اور قوالی کو بھی آرکیسٹرا کے ساتھ پرفارم کر چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
علامہ اقبال کی ’شکوہ‘ کو آرکیسٹرا کی دھنوں میں سننے کے لیے بریڈفرڈ، مانچسٹر اور گرد و نواح کے کئی علاقوں سے پاکستانی اور انڈین نژاد برطانوی شہری بڑی تعداد میں آئے اور تاریک ہال میں پرفارمنس کے دوران سحر زدہ دکھائی دیے۔
ابی سمپا اردو یا فارسی سے واقف نہیں۔ انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے مترجم کے ذریعے علامہ اقبال کی نظم کو سمجھ کر گانے کی خوب ریہرسل کی لیکن اب بھی انہیں بعض الفاظ کی ادائیگی مشکل لگتی ہے۔
کمپوزر روشیل رانجن کے بقول برطانیہ میں پلنے بڑھنے والے جنوبی ایشیائی لوگوں کا کئی اقسام کی موسیقی کا اثر ہوتا ہے۔ انہیں ’وراثت‘ میں ملنے والی موسیقی کا ملاپ مغربی میوزک کے ساتھ ہو جائے تو تبھی وہ موسیقی جنم لیتی ہے جو برطانیہ یا دیگر ملکوں میں پلنے بڑھنے والوں کے لیے ہوتی ہے۔