معافی مانگو: پی سی بی کی ’مائنس عمران‘ ویڈیو پر وسیم اکرم کا مطالبہ

وسیم اکرم نے پی سی بی سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن عمران خان عالمی کرکٹ کے لیجنڈ ہیں،‘ اور ’پی سی بی کو یہ ویڈیو ڈیلیٹ کر دینی چاہیے۔‘

پی سی بی کی ویڈیو میں عمران خان کی ایک جھلک اس طرح دکھائی گئی ہے کہ اسے دیکھنے بےحد مشکل ہے (پی سی بی ویڈیو گریب)

پاکستانی فاسٹ بولنگ لیجنڈ وسیم اکرم نے پی سی بی کی جانب سے 14 اگست کے موقعے پر کرکٹ کی تاریخ پر جاری کی گئی ویڈیو میں عمران خان کو نہ دکھانے پر معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ 

پاکستان کرکٹ بورڈ نے 14 اگست کو ایکس (ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو جاری کی جس میں پاکستان کی کرکٹ کے تاریخی لمحات شامل کیے گئے ہیں، دو منٹ 21 سیکنڈ کی اس ویڈیو کا آغاز قائد اعظم محمد علی جناح کے ایک قول سے کیا گیا جس کے بعد پاکستان کرکٹ کی تاریخ کو تصاویر اور ویڈیو کے ذریعے خراج تحسین پیش کیا گیا۔ 

اس ویڈیو میں 1952 ، 1958 سے شروع ہو کر 2023 میں انڈیا کو ایشیا کپ میں شکست دینے کے لمحات موجود ہیں یہاں تک کہ 1992 میں ورلڈ کپ جیتنے کا جشن بھی ان یادوں میں شامل ہے، لیکن اگر اس ویڈیو میں کوئی مسئلہ تھا تو وہ 1992 میں ورلڈ کپ ٹیم کے فاتح کپتان عمران خان کی غیر موجودگی تھی۔ 


 

جسے سوشل میڈیا صارفین نے اتنا مایوس کیا کہ گزشتہ دو دن سے ’شیم آن پی سی بی‘ ایکس (ٹوئٹر) پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔ 

اور آج وسیم اکرم بھی عمران خان کے لیے میدان میں آگئے، وسیم اکرم نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’سری لنکا پہنچنے سے پہلے طویل پروازوں اور گھنٹوں کے ٹرانزٹ کے بعد، مجھے اپنی زندگی کا جھٹکا اس وقت لگا جب میں نے پاکستان کرکٹ کی تاریخ پر پی سی بی کا شارٹ کلپ مائنس دی گریٹ عمران خان دیکھا۔‘ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے پی سی بی سے اس پر معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن عمران خان عالمی کرکٹ کے لیجنڈ ہیں اور انہوں نے اپنے دور میں پاکستان کو ایک مضبوط یونٹ کے طور پر تیار کیا اور ہمیں ایک راستہ دیا۔‘ 

انہوں نے کہا کہ پی سی بی کو یہ ویڈیو ڈیلیٹ کر کے معافی مانگنی چاہیے۔  
 


 
جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے وسیم اکرم کو پی سی بی کی ویڈیو پر اپنا واضح موقف سامنے رکھتے ہوئے سراہا۔ 

فضل عباس نے وسیم اکرم کے ٹویٹ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ ’آخر کوئی تو بولا، اس معاملے پر چیئرمین پی سی بی کو برطرف کیے جانا چاہیے کیونکہ آپ عمران خان کو پاکستان کرکٹ سے مائنس نہیں کر سکتے۔‘ 
 
 

بھارتی صارف اجے نے اس معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستانی کرکٹ عمران خان کا بہت مقروض ہے۔ سیاسی، بین الاقوامی سفارتی مسائل اپنی جگہ لیکن ہم ہندوستانی کرکٹ کی پچ پر ان کے کارناموں کا بے حد احترام کرتے ہیں۔‘  
 

جبکہ فیصل نامی صارف نے بھی پی سی بی کے اس عمل کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’عمران خان کے بغیر پاکستان کرکٹ کی تاریخ قائد اعظم کے بغیر پاکستان کی تاریخ جیسی ہے۔ آپ پاکستان کی تاریخ سے قائد کو مائنس نہیں کر سکتے اور نہ ہی آپ ہماری کرکٹ کی تاریخ سے عمران خان کو مائنس کر سکتے ہیں۔‘ 

ایلیکٹو نامی صارف نے ٹوئٹ کی کہ ’ آپ ایک غلط کو دوسری غلط سے درست نہیں کر سکتے۔ یہ شرمناک ہے اگر آپ فاتح کپتان کو بھی نہیں دکھا سکتے۔‘  
 

واضح رہے ایسا بھی نہیں ہے کہ پی سی بی کی جاری کردہ اس ویڈیو میں عمران خان بالکل ہی غائب ہیں، اس پوری ویڈیو کے 33 ویں سیکنڈ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا ایک فریم شامل کیا گیا ہے جو تیزی سے گزر جاتا ہے اور اس میں عمران خان کو دیکھنا آسان نہیں۔ 

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ