نگران وفاقی کابینہ: درست کام کے لیے درست شخص

نومنتخب نگران کابینہ کے تمام نام معتبر، قابلِ احترام، لائق اور اپنی اپنی فیلڈ کے پروفیشنلز پر مشتمل ہیں۔ ایک اچھی نگران وفاقی کابینہ تشکیل دی گئی ہے، جو شروع سے ہی تمام سٹیک ہولڈرز پر ایک مثبت تاثر قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

پاکستان کی نگران وفاقی کابینہ 17 اگست 2023 کو ایوان صدر اسلام آباد میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھا رہی ہے۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی حلف لے رہے ہیں (ایوان صدر)

گذشتہ دنوں سابق اتحادی حکومت کی تشکیل کے بعد بطور نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا نام پاکستانی قوم کے لیے کوئی نیا نام نہیں تھا لیکن ان کا انتخاب بلاشبہ ملک کی اکثریت کے لیے خوشگوار حیرت سے کم نہ تھا۔

نگران حکومت کا تقرر کسی بھی ملک کے سیاسی منظر نامے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، خاص طور پر ملک کی موجودہ صورت حال میں جہاں ایک طرف ملک معاشی ذبوں حالی کا شکار ہے اور ہر گزرتا دن ملک میں ایک نئے چیلنج کے برابر ہے۔

ملک میں سکیورٹی کی مخدوش صورت حال بھی ایک الگ سنگین مسئلہ ہے۔ ایسے میں سیاسی عدم استحکام کے ساتھ سر پر کھڑے الیکشن بھی ایک مناسب اور مثبت قیادت کے منتظر ہیں۔

اس صورت حال میں انوار الحق کاکڑ کا انتخاب ایک نہایت مثبت اور بہترین حکمت عملی ہے۔

نومنتخب نگران کابینہ کے تمام نام معتبر، قابلِ احترام، لائق اور اپنی اپنی فیلڈ کے پروفیشنلز پر مشتمل ہیں۔ ایک اچھی نگران وفاقی کابینہ تشکیل دی گئی ہے، جو شروع سے ہی تمام سٹیک ہولڈرز پر ایک مثبت تاثر قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ کابینہ میں شامل اکثریتی اراکین نہ صرف غیر سیاسی ہیں بلکہ تمام نومنتخب عہدیدار غیر جانبدار ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں سے کوئی بھی موروثی نام نہیں ہے۔

 نگران وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ بذاتِ خود ایک نہایت قابل اور تعلیم یافتہ شخصیت ہیں۔ وہ نہ صرف قابلیت کے لحاظ سے بہترین ہیں بلکہ ان کا تعلق بھی کسی موروثی سیاسی یا امیر کبیر گھرانے سے نہیں۔ وہ بلوچستان کے پسے ہوئے طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور خود متوسط طبقے سے ہونے کے باعث غریب کے دکھ سے اچھی طرح واقف ہیں اور امید ہے ان کی قیادت میں نگران کابینہ نہ صرف معاشی چیلنجز کے پہاڑ کا ڈٹ کر سامنا کرے گی بلکہ ملک کے پہیے کو کامیابی سے رواں رکھے گی۔

نگران وفاقی کابینہ ’درست کام کے لیے درست شخص‘ (Right man for the right job) کی مثال پر پورا اترتی ہے، جو ان کی غیر معمولی قابلیت، مہارت اور قوم کی خدمت کے لیے لگن کا ثبوت ہے۔

اس کابینہ کا ہر رکن اپنے اپنے شعبوں میں بہت زیادہ تجربہ اور ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ لاتا ہے، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اس اہم عبوری مرحلے میں قوم قابل ہاتھوں میں ہے۔ یہ انتخاب نہ صرف موثر حکمرانی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے بلکہ پاکستان کو روشن مستقبل کی طرف لے جانے میں اہلیت اور میرٹ کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

موجودہ نگراں حکومت کے سامنے اس وقت مسائل کا انبار ہے، جن میں سے سب سے اہم اور سنگین معاملہ ملک کی موجودہ معاشی صورت حال ہے۔

ڈاکٹر شمشاد اختر کا بطور وزیر خزانہ انتخاب انوار الحق کاکڑ کی جانب سے ایک نہایت مدبر اور بہترین فیصلہ ہے کیونکہ انہوں نے ماضی میں اپنی قابلیت کو مختلف جگہوں پر دکھاکر اپنے آپ کو اس عہدے  کے لیے موزوں کیا ہے۔

نگران حکومت کے لیے معاشی چیلنجز کے ساتھ ساتھ غریب عوام کو بھی زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کرنی ہوگی کیونکہ گذشتہ پانچ سالوں میں پاکستانی عوام نے بہت کچھ سہا ہے اور اس وقت بھی سب سے زیادہ ملک میں غریب پر ہی بوجھ پڑ رہا ہے۔ امید ہے نگران حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے میں کامیاب ہوگی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کسی بھی  نگران حکومت کے  لیے غیر جانبداریت سب سے اہم اور بنیادی اصول ہوتی ہے، خاص طور پر پاکستان جیسے ملک میں جہاں اکثر حکومتی فیصلے سیاسی اثر و رسوخ کا شکار ہوتے ہیں، جس کے باعث ہر الیکشن کے بعد ہارنے والی جماعتیں دھاندلی کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہوتی ہیں۔

ایسے میں غیر جانبدار نگران حکومت کا قیام تازہ ہوا کا جھونکا ہے اور اس حوالے سے امید ہے کہ موجودہ نگران کابینہ غیر جانبداریت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنا آئینی کردار ادا کرے گی۔ اسی طرح یہ نگراں حکومت غیر متعصبانہ اور شفاف انتخابی عمل کو ممکن بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کو ہر ممکن مدد فراہم کرکے تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرے گی۔

نو منتخب نگران حکومت کے سب سے امید افزا پہلوؤں میں سے ایک شفافیت اور اکثر شخصیات کی اپنے اپنے متعلقہ  شعبے میں مہارت ہے۔ باقاعدہ پریس بریفنگ، کھلے مواصلاتی چینلز اور سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال کے ذریعے، حکومت فعال طور پر اعتماد پیدا کر رہی ہے اور اپنے اعمال کے لیے جوابدہ ہونے کے لیے اپنی رضامندی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ یہ شفاف نقطہ نظر ذمہ دار حکمرانی کے کلچر کو پروان چڑھاتے ہوئے، زیادہ باخبر اور مصروف شہری کے لیے راہ ہموار کرتا ہے۔

آخر میں یہ کہنا چاہوں گی کہ انوار الحق کاکڑ کی قیادت میں نو منتخب نگران حکومت مشکلات میں گھری پاکستانی قوم کے لیے امید کی کرن بن کر ابھری ہے، جس نے غیر جانبداری، شفافیت اور شہری مصروفیت کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔

امید ہے یہ سیٹ اپ سب سے بڑھ کر ملکی مفادات کو ترجیح میں رکھتے ہوئے فیصلے کرے گی، جن سے نہ صرف ملک میں معاشی و سیاسی استحکام آئے گا بلکہ اقتدار کی منتقلی کا عمل بھی شفافیت سے ہوگا۔

جیسے ہی قوم آئندہ انتخابات کی طرف سفر شروع کر رہی ہے، اس حکومت کی جانب سے پیش کردہ مثبت امیج پاکستان کے جمہوری مستقبل کی مضبوط بنیاد رکھے گا۔

  نوٹ: یہ تحریر کالم نگار کی ذاتی آرا پر مبنی ہے، جس سے انڈپینڈنٹ اردو کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی زاویہ