بولنگ پارٹنرشپ نے انڈین بیٹنگ کو مشکل سے دوچار کیا: شاہین آفریدی

انڈیا اور پاکستان کے درمیان دو ستمبر کو سری لنکا کے شہر کینڈی میں کھیلے گئے ون ڈے میچ میں لیفٹ آرم فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے چار وکٹیں لیں، جن میں انڈین کپتان روہت شرما اور وراٹ کوہلی بھی شامل تھے۔

پاکستانی کرکٹر شاہین شاہ آفریدی دو ستمبر 2023 کو سری لنکا کے شہر کینڈی کے پالی کیلے انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ 2023 کے سلسلے میں کھیلے گئے ون ڈے کرکٹ میچ کے دوران انڈین کھلاڑی ہاردک پانڈیا کی وکٹ لینے کے بعد جشن منا رہے ہیں (اشارا ایس کوڈیکارا / اے ایف پی)

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے کہا ہے کہ ایشیا کپ کے میچ میں بولنگ پارٹنرشپ نے انڈین بیٹنگ کو مشکل سے دوچار کیا۔

انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہفتے (دو ستمبر) کو سری لنکا کے شہر کینڈی میں کھیلے گئے ون ڈے میچ میں انڈین ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد لیفٹ آرم فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے اس میچ  میں چار وکٹیں لیں جن میں انڈین کپتان روہت شرما اور وراٹ کوہلی بھی شامل تھے۔

اس طرح پاکستان کو میچ میں ایک نفسیاتی برتری حاصل ہوگئی، لیکن میچ بارش کی وجہ سے بے نتیجہ ختم ہو گیا اور دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل گیا۔

پاکستان کو ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں لانے کے لیے یہ کافی تھا اور اگر انڈیا پیر کو اسی میدان میں نیپال کے ہاتھوں شکست سے بچ گیا تو وہ بھی سپر فور مرحلے میں پہنچ جائے گا۔

دونوں ٹیمیں اگلے ماہ احمد آباد میں ہونے والے 50 اوورز کے ورلڈ کپ سے قبل ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچنے کی صورت میں مزید دو بار آمنے سامنے آسکتی ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ویڈیو چیٹ میں شاہین شاہ آفریدی نے قومی ٹیم کے ڈائریکٹر کے بارے میں کہا: ’مکی آرتھر ہمیشہ کہتے ہیں کہ فاسٹ بولرز آپ کو ٹورنامنٹ جتواتے ہیں اور ہم ہمیشہ پارٹنرشپ میں بولنگ کی کوشش کرتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ پیس اٹیک کے تیسرے رکن حارث رؤف کا کردار ’فاسٹ بولنگ اور باؤنسرز کے ذریعے مخالف بیٹرز میں خوف پیدا کرنا تھا جب کہ نسیم اور میں سوئنگ پر انحصار کرتے ہیں۔‘

شاہین شاہ آفریدی نے انڈین کپتان روہت شرما کو 11 رنز پر آؤٹ کیا تھا اور اس کے بعد چار رنز پر وراٹ کوہلی کی بیلز فضا میں بکھیر دی تھیں۔

شاہین شاہ آفریدی نے 35 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں جب کہ حارث رؤف اور نسیم شاہ نے تین تین وکٹیں لے کر انڈین ٹیم کو 266 تک محدود کر دیا۔ ایشان کشن نے 82 اور ہردک پانڈیا نے 87 رنز کی اننگز کھیل کر انڈیا کو 266 رنز تک پہنچایا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 نسیم شاہ 45 ویں اوور تک اپنی پہلی وکٹ حاصل نہیں کرسکے لیکن اس کے بعد انہوں نے مزید دو وکٹیں لیں، جس پر انڈیا کی اننگز 48.5 اوورز میں ختم ہو گئی۔

بارش کی وجہ سے پاکستان بیٹنگ نہ کر سکا اور دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل گیا۔

شاہین کو یقین ہے کہ موسم ساتھ دیتا تو پاکستان میچ جیت جاتا۔ انہوں نے کہا: ’وراٹ انڈین ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان کی وکٹ لینا بڑی بات ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’نتیجہ ہمارے ہاتھ میں تھا لیکن مجموعی طور پر ایک اننگز میں ٹیم کی کارکردگی بہت اچھی رہی۔‘

پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بھی شاہین آفریدی کے بولنگ سپیل کو سراہا۔ اپنے آفیشل یوٹیوب چینل پر ان کا کہنا تھا: ’مجھے نہیں لگتا کہ روہت شرما، شاہین کو جان اور سمجھ سکتے ہیں۔‘

بقول شعیب: ’ویڈیو میں روہت کا اس طرح آؤٹ ہونا اچھی بات نہیں تھی۔ (جو ہوا) وہ اس سے کہیں بہتر کھلاڑی ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ