پاکستان میں ہیونڈائی سینٹا فے: قیمت، فیول ایوریج اور فرسٹ ڈے فرسٹ شو

آل وہیل ڈرائیو اور فرنٹ وہیل ڈرائیو، سینٹا فے کے دونوں ویرینٹ 1.6 لٹر انجن کے ساتھ پاکستان میں متعارف کروائے گئے ہیں۔

ہنڈائی نشاط نے 30 ستمبر 2023 کو اسلام آباد میں اس نئے ماڈل کی رونمائی سے قبل انڈپینڈنٹ اردو کو خصوصی طور پر یہ گاڑی دیکھنے کا موقع دیا (انڈپینڈنٹ اردو)

پاکستان میں ہیونڈائی سینٹا فے 2023 کی رونمائی پیر دو اکتوبر 2023 کو ہو رہی ہے۔

یہ نئی گاڑی ہیونڈائی کی گاڑیوں میں پانچواں سی کے ڈی ماڈل ہے جو مقامی طور پر اسمبل کرنے کے بعد مارکیٹ میں لایا جائے گا۔

سینٹا فے بین الاقوامی طور پر ہیونڈائی کا بہت کامیاب (SUV) ماڈل رہا ہے اور 2000 میں اسے پہلی بار متعارف کروایا گیا تھا۔

مزید تفصیلات اور پرسنل پسند ناپسند کے معاملات جاننے کے لیے ویڈیو دیکھیے۔

ہیونڈائی کی گاڑیوں میں نئے ماڈل لانچ ہونے کی پاکستانی ایوریج رفتار دیکھیں تو سینٹا فے کم از کم اگلے پانچ سال تک اسی شکل میں رہنے کا امکان ہے۔

فی الوقت مقامی مارکیٹ کے لحاظ سے یہ پہلے ہی ایک بڑی چھلانگ ہے۔ دو تین سال سے شور ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مقامی کارساز ادارہ ہائبرڈ ماڈل لائے گا لیکن وہ افواہ اب تک جامع شکل نہیں اپنا سکی، جبکہ دوسری جانب ہیونڈائی والے سکون سے ہائبرڈ ایس یو وی لے کر بھی آ گئے۔

ڈی سیگمنٹ کی یہ ایس یو وی گاڑی کہنے میں سیون سیٹر ہے لیکن آخری دو سیٹوں والے پھنس پھنسا کے ہی بیٹھ سکتے ہیں۔ نئی آنے والی اکثر ’سیون سیٹرز‘ میں یہ معاملہ برابر دیکھنے کو ملتا ہے۔

ہیونڈائی سینٹا فے کی قیمت ابھی سامنے نہیں آئی لیکن مقامی ماہرین اپنے بلاگز میں ایک کروڑ 30 لاکھ سے لے کر ایک کروڑ 80 لاکھ تک کا اندازہ لگا رہے ہیں۔

آل وہیل ڈرائیو اور فرنٹ وہیل ڈرائیو، سینٹا فے کے دونوں ویرینٹ 1.6 لٹر ہائبرڈ انجن کے ساتھ پاکستان میں متعارف کروائے گئے ہیں۔

ہیونڈائی نشاط نے اب تک آفیشلی اس گاڑی کی فیول ایوریج نہیں بتائی لیکن دوسرے ممالک میں جہاں جہاں سینٹا فے ہائبرڈ موجود ہے، 17 سے 18 کلومیٹر فی لیٹر کی آواز سنائی دیتی ہے۔

مارکیٹ میں اس گاڑی کا مقابلہ کس سے کیا جائے گا، اس سوال کا جواب ٹویوٹا کی فورچونر ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انجن کی طاقت سے قطع نظر ٹویوٹا کی فورچونر اور سینٹا فے سائز میں تقریباً آس پاس ہیں، ڈائمینشن کا تقابل انٹرنیٹ پر کیا جا سکتا ہے۔ سینٹا فے کو فورچونر کے مقابلے میں سب سے اہم برتری فیول ایوریج ہی کی ہے لیکن جو لوگ فورچونر پسند کرتے ہیں اور اسے خرید سکتے ہیں، کیا وہ سینٹا فے پہ صرف اس وجہ سے شفٹ ہونا چاہیں گے؟

پاکستانی سڑکوں اور مارکیٹ، دونوں میں ٹویوٹا کی کوئی بھی گاڑی ہو اس کا تصور ایک آف روڈ جیپ نما ہوتا ہے، چلانے والے ایکس ایل آئی ٹائپ سیڈان سے بھی یہی سلوک کرتے ہیں۔

فورچونر چلانے والا ایک مکمل آف روڈ اہلیت رکھنے والی گاڑی کا خواہشمند ہوتا ہے اور ساتھ ساتھ وہ ’پجیرو گروپ‘ والی لُک بھی انہیں چاہیے ہوتی ہے۔ سینٹا فے کیا یہ ساری خواہشات پوری کر سکے گی؟

مستقبل کی خدا جانے لیکن فی الوقت مقامی شورومز کے مطابق سینٹا فے کی بکنگ کافی تیز رفتار سے ہو رہی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میگزین