ایپل نے انسٹاگرام اور دیگر مقبول ایپلی کیشنز کو آئی فون 15 کے حد سے زیادہ گرم ہونے کے مسئلے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
ٹیکنالوجی کی دیوقامت امریکی کمپنی کا کہنا ہے کہ میٹا کی ملکیت ایپ سے منسلک سافٹ ویئر بگ ان وجوہات میں سے ایک ہے جس کے بارے میں صارفین بتا رہے ہیں کہ اس کی وجہ سے گذشتہ ماہ منظر عام پر آنے والے تازہ ترین سمارٹ فون کچھ کاموں کی انجام دہی کے دوران ’اتنی گرم ہو جاتے ہیں کہ انہیں ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا۔‘
ایپل اپنے جدید ترین آئی او ایس 17 آپریٹنگ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے پر کام کر رہی ہے جو آئی فون 15، آئی فون 15 پلس، آئی فون 15 پرو اور آئی فون 15 پرومیکس کے سافٹ ویئر کے طور پر کام کرتا ہے۔
میٹا نے (انسٹاگرام کے) اس مسئلے کو تسلیم کیا ہے جسے کچھ صارفین نے ’ہیٹ گیٹ‘ کا نام دیا ہے آئی فون کو گرم کرنے سے روکنے کی کوشش کے طور پر اپنا انسٹاگرام ایپ میں تبدیلی کی ہے۔
ایپل کے مطابق آئی فون کے گرم ہونے کا سبب بننے والی دیگر ایپلی کیشنز جن اوبر اور ویڈیو گیم اسفالٹ نائن شامل ہیں، کو ابھی تک اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا۔
ایپل کا اپنا سافٹ ویئر فکس کب جاری کیا جائے گا اس کے بارے میں بھی کوئی وقت نہیں بتایا گیا لیکن فرم کا کہنا ہے کہ کوئی بھی حفاظتی مسئلہ آئی فون 15 کے رکھنے والوں کو اپ ڈیٹ کے انتظار میں اپنی ڈیوائسز استعمال کرنے سے نہیں روک سکتا۔
ایپل نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ ’ہم نے بعض ایسے حالات کو شناخت کیا جو آئی فونز کو توقع سے زیادہ گرم کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔‘
یہ کوئی خلاف معمول بات نہیں ہے کہ نئے آئی فونز استعمال کے پہلے چند دنوں کے دوران یا جب انہیں کلاؤڈ میں محفوظ بیک اپ معلومات کے ساتھ بحال کیا جا رہا ہو تو وہ تکلیف دہ طور پر گرم ہو جائیں ۔ ایپل نے پہلے ہی صارفین کو ان مسائل سے آگاہ کر رکھا ہے۔
ویڈیو گیمز اور آگمنٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی جیسی ایپس کا استعمال کرتے وقت بھی ڈیوائسز گرم ہوسکتی ہیں کیوں کہ ان ایپس کو استعمال کرنے کے لیے بہت زیادہ پروسیسنگ پاور کی ضرورت ہوتی ہے لیکن آئی فون 15 ماڈلز کے ساتھ ہیٹنگ کے مسائل ان عام حالات کے مقابلے میں کہیں زیادہ بڑھ گئے ہیں۔
ایپل نے اپنے اعتراف میں اس بات پر زور دیا کہ اس مسئلے کا تعلق اس نئی ٹائٹینیم کیسنگ سے نہیں ہے جو اعلیٰ معیار کے حامل آئی فون 15 پرو اور آئی فون 15 پرو میکس میں استعمال کی گئی ہے جب کہ پرانے سمارٹ فونز میں سٹین لیس سٹیل کی کیسنگ استعمال ہوتی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایپل نے ان قیاس آرائیوں کو بھی مسترد کردیا کہ نئے ماڈلز میں حد سے زیادہ گرمی کا مسئلہ اس کی ملکیتی لائٹننگ چارجنگ کیبل سے زیادہ وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والی یو ایس بی-سی پورٹ کی طرف جانے سے منسلک ہو سکتا ہے جس کی بدولت کمپنی نے یورپی ریگولیٹرز کے معیار کی شرائط پوری کیں۔
اگرچہ ایپل نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ آنے والے سافٹ ویئر اپ ڈیٹس کے ساتھ اوور ہیٹنگ کے مسئلے کو جلد حل کیا جاسکتا ہے لیکن یہ مسئلہ اب بھی اس کی بڑی مصنوعات کی فروخت کو ایک ایسے وقت میں کم کرسکتا ہے جب کمپنی کو مجموعی فروخت میں سال بہ سال مسلسل تین سہ ماہیوں میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مندی کی وجہ سے آئی فون کی فروخت متاثر ہوئی ہے، جو ایپل کی گزشتہ تین مالی سہ ماہیوں میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں نو ماہ میں مجموعی طور پر چار فیصد کم ہوئی ہے۔
ایپل آئی فون 15 پرو میکس کی ابتدائی قیمت بڑھا کر 1200 ڈالر کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو گذشتہ سال کے فلیگ شپ ماڈل کے مقابلے میں ایک سو ڈالر یا نو فیصد زیادہ ہے۔
ایپل نے آئی فون 15 کے حد سے زیادہ گرم ہونے کے مسئلے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹ سے فون کی کارکردگی متاثر نہیں ہو گی جس کے بارے میں تجزیہ کاروں نے خبردار کیا تھا کہ اس بات کا امکان ہے۔
رپورٹ کی تیاری میں خبررساں اداروں سے اضافی مدد لی گئی ہے۔
© The Independent