کم تماشائیوں کے باوجود آئی سی سی ’شاندار‘ ورلڈ کپ کے لیے پر امید

آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے کا کہنا ہے کہ ’یہ ایونٹ ابھی شروع ہوا ہے دیکھتے ہیں کہ پورا ٹورنامنٹ کیسے ہوتا ہے۔ اس کے بعد ہم جائزہ لیں گے کہ ہم کیا تبدیلی لا سکتے ہیں۔‘

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان 16 اکتوبر کو لکھنو میں کھیلے جانے والے میچ کے دوران سٹیڈیم میں لگا بورڈ تیز ہوا کے باعث گر گیا (اے ایف پی)

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئرمین گریگ بارکلے کو اب بھی امید ہے کہ ایونٹ کے ابتدائی مراحل میں شائقین کی کم تعداد اور رویے پر خدشات کے باوجود انڈیا ’شاندار‘ ورلڈ کپ کی میزبانی کرتا رہے گا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے احمد آباد میں روایتی حریف انڈیا کے خلاف میچ کے دوران اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی نہ کیے جانے پر آئی سی سی پر تنقید کی تھی۔

مکی آرتھر نے کہا تھا کہ میچ کسی بڑے بین الاقوامی کرکٹ میچ سے زیادہ ’بی سی سی آئی (بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا) کے ایونٹ‘ کی طرح لگ رہا تھا۔

پیر کو ممبئی میں خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ایک سوال کے جواب میں بارکلے نے کہا کہ ’جب بھی ہمارا میچ ہوتا ہے ہمیشہ مختلف حلقوں کی طرف سے تنقید کی جاتی ہے۔ یہ ایسے معاملات ہیں جنہیں ہم ختم کریں اور ان پر کام کرنے کی کوشش کریں گے اور صورت حال میں بہتری لائیں گے۔‘

عالمی کرکٹ کے مالی پاور ہاؤس بی سی سی آئی کو ٹورنامنٹ شروع ہونے سے تین ماہ قبل تک ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان کرنے میں تاخیر پر پہلے ہی تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

پہلی بار شائع ہونے کے چند ہفتے بعد شیڈول میں اچانک تبدیلی کر دی گئی اور کچھ بڑے میچوں کی تاریخیں بدل دی گئی تھیں۔

دریں اثنا شائقین نے آن لائن ٹکٹنگ مسائل کی شکایت کی ہے۔ سٹیڈیم میں ان میچوں میں دیکھنے والوں کی تعداد بہت کم رہی جن میں میزبانی ٹیم نہیں تھی۔

پاکستانی شائقین کو انڈین ویزے نہیں ملے جس کی وجہ سے میچ دیکھنے کے لیے وہ احمد آباد سٹیڈیم میں موجود نہیں تھے۔ ان حالات میں سٹیڈیم بلیو شرٹس کے حامیوں سے بھر گیا۔ اس میچ میں میزبان انڈیا نے پاکستان کے خلاف سات وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کی جانب سے لاس اینجلس گیمز 2028 کے پروگرام میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو شامل کرنے کے حق میں ووٹ دینے کے بعد ممبئی میں بات کرتے ہوئے بارکلے نے ورلڈ کپ کے انعقاد کا دفاع کیا۔

’یہ ایونٹ ابھی شروع ہوا ہے دیکھتے ہیں کہ پورا ٹورنامنٹ کیسے ہوتا ہے۔ اس کے بعد ہم جائزہ لیں گے کہ ہم کیا تبدیلی لا سکتے ہیں۔ ہم ورلڈ کپ اور اس سے متعلق عمومی معاملات کو کس طرح بہتر بنا سکتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’میں مطمئن ہوں کہ یہ  شاندار ورلڈ کپ ہوگا۔‘

احمد آباد میں پاکستان کو صرف مٹھی بھر غیر ملکی شائقین کی سپورٹ ملی جو امریکہ اور برطانیہ سے وہاں پہنچے تھے۔

مکی آرتھر نے کہا کہ ’سچی بات یہ ہے کہ یہ ٹورنامنٹ آئی سی سی ایونٹ کی طرح نہیں لگتا۔‘

’یہ دو طرفہ سیریز کی طرح لگ رہا تھا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ یہ بی سی سی آئی کا ایونٹ ہے۔‘

مکی آرتھر نے پبلک ایڈریس سسٹم کے منتظمین پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے پاکستان کا غیر سرکاری ترانہ ’دل دل پاکستان‘ چلانے سے انکار کر کے انڈیا کو سپورٹ کیا۔

مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ’جی ہاں، یہ ایک کردار ادا کرتا ہے لیکن میں اسے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کروں گا۔‘

2008 میں ممبئی حملوں کے بعد سے انڈیا اور پاکستان نے مکمل دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی اور نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان اب بھی تلخ سفارتی تنازع موجود ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ