2023 انسانی تجربے میں گرم ترین سال: سائنسدان

سائنس دانوں نے منگل کو اس بات کی تصدیق کی کہ دنیا بھر میں ممکنہ طور موسم بہار اور موسم گرما کے ریکارڈ توڑ درجہ حرارت کے پیش نظر پر ایسا ہوا۔ اکتوبر2023 بھی عالمی ریکارڈ پر سب سے گرم اکتوبر تھا۔

28 اگست 2023 کو صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں سیلاب سے تباہ ہونے والے ایک گاؤں کا فضائی منظر (تصویر عارف علی / اے ایف پی)

امکان ہے کہ 2023 کا سال ریکارڈ پر سب سے گرم سال رہے گا-

اقوام متحدہ کے عالمی کوپ 28 سربراہی اجلاس سے چند ہفتوں کی دوری پر یہ ایک خطرناک سنگ میل ہے۔ اس اجلاس تک آب و ہوا کے بحران کے خلاف لڑائی کو تیز کرنے کی ضرورت دن بہ دن زیادہ ضروری ہوتی جائے گی۔

سائنس دانوں نے منگل کو اس بات کی تصدیق کی کہ دنیا بھر میں ممکنہ طور موسم بہار اور موسم گرما کے ریکارڈ توڑ درجہ حرارت کے پیش نظر پر ایسا ہوا۔

اکتوبر2023 بھی عالمی ریکارڈ پر سب سے گرم اکتوبر تھا۔

یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برگس، جنہوں نے یہ اعلان کیا، کا کہنا تھا، ’ہم یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ 2023 ریکارڈ پر گرم ترین سال ہوگا اور اس وقت یہ صنعتی انقلاب سے قبل والی اوسط سے 1.43 ڈگری سیلسیس زیادہ ہے۔‘

’کوپ 28 میں آب و ہوا سے متعلق اقدامات کی فوری ضرورت کا احساس اس سے زیادہ کبھی بھی نہیں تھا۔‘

کوپرنیکس کو یہ بھی معلوم ہوا کہ اکتوبر مسلسل چھٹا مہینہ تھا جب انٹارکٹک کی سمندری برف سال کے اس عرصے میں ریکارڈ کم ترین سطح پر تھی۔ اوسط سے 11 فیصد کم۔

سطح سمندر کا درجہ حرارت اوسطاً 20.79 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا، جو اکتوبر کے ریکارڈ میں سب سے زیادہ ہے۔

یورپ میں اکتوبر کے دوران اوسط سے زیادہ بارشیں ہوئیں، خاص طور پر شمالی یورپ سے ٹکرانے والے طوفان بیبٹ اور پرتگال اور سپین سے ٹکرانے والے طوفان ایلین میں، جس کی وجہ سے موسلا دھار بارشیں اور سیلاب آئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکہ کے جنوب مغرب، جزیرہ نما عرب کے کچھ حصوں، وسطی ایشیا اور سائبیریا کے علاقوں، جنوب مشرقی چین، برازیل، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے علاقوں سمیت کئی علاقوں میں یہ اوسط سے زیادہ نم تھا۔ ان حالات کو اکثر طاقتور سمندری طوفانوں سے جوڑا گیا جس کی وجہ سے شدید بارش اور کافی نقصان ہوا۔

امریکہ کے جنوب اور میکسیکو کے کچھ حصوں میں یہ اوسط سے زیادہ خشک تھا جس کی وجہ سے وسطی اور مشرقی ایشیا سمیر آسٹریلیا میں شدید خشک سالی ہوئی۔

یورپی یونین کی پیش گوئی اور آب و ہوا کی ایجنسی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس (سی 3 ایس) نے اپنے نتائج کی بنیاد دنیا بھر میں سیٹلائٹس، جہازوں، ہوائی جہازوں اور موسمیاتی سٹیشنوں سے اربوں پیمائشوں پر رکھی ہے۔سائنس دانوں نے ان نتائج پر دو ٹوک ردعمل دیا ہے۔

ایڈنبرا یونیورسٹی کے کلائمیٹ چینج انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈیوڈ رے کا کہنا ہے، ’بہت واضح بتایا گیا ہے، ہوا کے درجہ حرارت، سمندری درجہ حرارت، سمندری برف اور باقی کے متعلق 2023 کے اعداد کسی ہالی ووڈ فلم کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔‘

درحقیقت، اگر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ہماری موجودہ عالمی کوششیں ایک فلم ہوتی تو اسے ’ہاٹ میس‘ کہا جاتا۔

ڈبلیو ایم او اور ناسا کی جانب سے رواں موسم گرما کو پہلے ہی شمالی نصف کرے میں ریکارڈ کے مطابق گرم ترین موسم قرار دیا جا چکا ہے اور جنوبی امریکہ اور آسٹریلیا میں بھی موسم سرما کا درجہ حرارت ریکارڈ توڑ رہا ہے۔

زیادہ درجہ حرارت بڑی حد تک فاسل ایندھن جلانے سے خارج ہونے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی وجہ سے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے زمین کی سطح پر پر گرمی کی شدت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

اس سال قدرتی موسمیاتی مظہر ایل نینو کے نمودار ہونے کی وجہ سے بھی درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات