امریکہ کے ساتھ دوطرفہ بات چیت نہیں ہوگی: ایرانی صدر

صدر حسن روحانی نے خبردار کیا کہ کچھ ہی دنوں میں ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے  کے تحت وعدوں سے مزید  پیچھے ہٹ جائے گا۔

ٓایرانی صدر حسن روحانی منگل کو ایرانی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ دوطرفہ بات چیت نہیں ہوگی اور خبردار کیا کہ کچھ ہی دنوں میں ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں سے مزید پیچھے ہٹ جائے گا۔

ایران اور تین یورپی ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی 2015 کے تاریخی ایٹمی معاہدے کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے تحت ایران کو اپنے ایٹمی پروگرام کو محدود کرنا ہے اور جس سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ سال امریکہ کو باہر نکال لیا تھا۔

فرانسیسی وزیرخارجہ جین آئیوز ڈرین نے خبردار کیا ہے کہ معاہدے کو قائم رکھنے میں کئی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

فرانس اس معاملے پر دونوں ممالک میں بات چیت کروانے کی کوششوں میں لگا ہے اور اس ماہ ہونے والے جی سیون اجلاس میں صدر ایمینویل میکرون نے صدر ٹرمپ اور صدر روحانی کے درمیان ملاقات کروانے کی امید ظاہر کی تھی۔

تاہم منگل کو ایران کی پارلیمان میں ایک خطاب میں صدر روحانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ بات چیت کو اس معاہدے کے فریم ورک میں ہونا چاہیے جو چھ عالمی طاقتوں نے کروایا تھا۔

ایرانی صدر نے کہا: ’شاید کوئی غلط فہمی ہوگئی ہے۔ ہم کئی بار کہہ چکے ہیں اور دوبارہ کہہ رہے ہیں کہ امریکہ کے ساتھ دوطرفہ بات چیت پر کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ہم امریکہ سے دوطرفہ بات چیت نہیں چاہتے۔ اگر وہ تمام پابندیاں ہٹا دیتا ہے تو شاید ان سے بات کرنا ممکن ہو جیسے ماضی میں ہوا تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ان سے بات کرنے کے لیے ہمیں کافی پیشکشیں ہو چکی ہیں لیکن ہمارا جواب ہمیشہ نہ ہی رہا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تہران اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات مئی 2018 سے کشیدہ ہیں جب صدر ٹرمپ نے امریکہ کو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے نکالنے کا اعلان کیا تھا اور پابندیاں واپس لگا دیں تھیں۔

جون میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر تھی جب ایران نے ایک امریکی ڈرون مار گرایا اور اس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے جوابی کارروائی کا حکم دیا مگر آخری لمحے پر اسے واپس لے لیا۔

ایران نے امریکہ کے معاہدے سے باہر نکلنے کے جواب میں اپنے جوہری پروگرام کو مزید تیز کر دیا ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی اور اس کے ذخائر بڑھا دیے ہیں اور اگر معاہدے میں باقی رہنے والی طاقتیں اپنے وعدوں کو پورا نہیں کرتیں تو ’آنے والے دنوں میں تیسرا قدم اٹھایا جائے گا۔‘

انہوں نے کہا: ’اگر جمعرات تک ان مذاکرات کے کوئی نتائج نہ نکلے تو ہم اپنے کیے ہوئے وعدوں سے ہٹ جائیں گے۔‘

ان کا کہنا تھا: ’بد قسمتی سے امریکہ کے دھوکے کے بعد یورپی ممالک نے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا، وہ ایسا کر سکتے تھے مگر نہیں کیا۔ ہم بس اتنا کہہ رہے ہیں کہ دوسرے ممالک ہمارا تیل خریدتے رہیں۔ ہم تیسرے قدم کے بعد بھی مذاکرات جاری رکھ سکتے ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا